• صارفین کی تعداد :
  • 905
  • 1/23/2011
  • تاريخ :

حزب‌اللہ لبنان: "سعد حريري " نامنظور

حزب‌اللہ لبنان: سعد حريري  نامنظور

حزب اللہ سمیت لبنان حزب اختلاف کی جماعتوں نے اعلان کیا ہے کہ سعد حریری کی بحیثیت وزیر اعظم حمایت نہ کرنے کے سلسلے میں حزب اختلاف کی جماعتوں کا فیصلہ اٹل اور قطعی ہے۔

اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کی مطابق حزب اللہ سے وابستہ حلقوں نے لبنانی روزنامے الشرق الاوسط سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حزب اللہ سمیت لبنانی حزب اختلاف کی تمام جماعتوں نے مستقبل میں سعد حریری کی بحیثیت وزیر اعظم حمایت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ فیصلہ اٹل اور قطعی ہے۔

ان حلقوں نے کہا ہے کہ سعد حریری بیرونی دباؤ کے سامنے نہایت کمزور ثابت ہوئے اور وہ اجنبی قوتوں سے ڈکٹیشن لے کر اسی پر عمل پیرا رہے اور یہ کہ وزیراعظم کی حیثیت سے سعد حریری کی کارکردگی مأیوس کن رہی جبکہ وہ اندرون لبنان بھی حکومت میں شریک جماعتوں سے کئے گئے وعدوں کی پابندی میں ناکام  رہے جبکہ وہ لبنان ـ شام ـ سعودی عرب سربراہی کانفرنس میں کئے گئے وعدوں کی پابندی بھی نہیں کرسکے۔

آٹھ مارچ الائنس اور آزاد قومی الائنس سے وابستہ بعض حلقوں نے بھی روزنامہ "االاخبار" سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے نمائندے مستقبل میں ہونے والے مشاورتی اجلاسوں میں جس شخصیت کا نام وزارت عظمی کا عہدہ سنبھالنے کے لئے پیش کررہے ہیں ان کا تعلق شمالی لبنانی کے علاقے "طرابلس" سے ہوگا اور عین ممکن ہے کہ یہ شخصیت سابق وزیراعظم "عمر کرامی" ہوں۔

ان حلقوں نے کہا کہ آٹھ مارچ الائنس کی طرف سے سعد حریری کی دوبارہ بحیثیت وزیر اعظم تقرری کی مخالفت پر مبنی پالیسی، ان (سعد حریری) کی اپنی پالیسیوں اور کارکردگی کی بنا پر اخذ کی گئی ہے جو کسی صورت میں بھی تبدیل نہیں ہوگی۔

دریں اثناء 14 مارچ الائنس اور المستقبل الائنس کا اصرار ہے کہ سعد حریری کو ایک بار پھر وزارت عظمی کا قلمدان سونپا جائے اور انہیں نئی حکومت تشکیل دینے کا موقع دیا جائے۔

ادھر مغرب اور خطے میں مغرب نوازی کے علمبردار سعودی حکام ابھی تک سعد حریری کی حمایت پر اصرار کررہے ہیں۔  

مغربی ذرائع نے اطلاع دی ہےکہ امریکہ فرانس اور سعودی عرب کے حکام نے سعد حریری کی حمایت کرنے کے لئے اجلاس منعقد کئے  ہیں اور وہ ایک بار پھر سعد حریری کو لبنان کی وزارت عظمی کی کرسی پر بٹھانا چاہتے ہیں۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق امریکہ اور صہیونی ریاست نے رفیق حریری قتل کیس ٹربیونل کو بچانے کےلئے بھر پورکوششوں کا آغاز کیا ہے اور فرانس بھی حزب اللہ اور اس کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے درپے ہے۔

بعض مغربی اہلکارون نے المنار ٹی وی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فرانس امریکہ اور صہیونی ریاست نے حالیہ ہفتوں کے دوران واشنگٹن میں منعقدہ بعض خفیہ نشستوں میں لبنان کی صورت حال کے سلسلے میں صلاح مشورے کئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق سعد حریری نے حال ہی میں امریکہ کا دورہ کیا تھا اور اوباما سے وعدہ کیا تھا کہ وہ لبنان پہنچتے ہی حریری قتل کیس کے لئے قائم ہونے والے جعلی بین الاقوامی ٹربیونل کی عدم حمایت کا اپنا سابقہ اعلان واپس لیں گے اور اس ٹربیونل کی حمایت کا اعلان کرکے "فیصلہ مقررہ وقت پر سنانے" پر زور دیں گے۔ 

 ان ذرائع کے مطابق سعد حریری کی یہ ہٹ دھرمی فرانس اور امریکہ کے حکام سے ملاقات کا نتیجہ ہے۔