گوس خلائی مشن میں دوبارہ تکنیکی خرابی
زمین پر کشش ثقل ناپنے کے لیے خلاء میں بھیجے والے یورپی مصنوعی سیارہ گوس دوسری بار کمپیوٹر سے متعلق تکنیکی خرابی کا شکار ہوگیا ہے۔
اس خرابی کی وجہ سے یہ مصنوعی سیارہ زمین پر سائنسی ڈیٹا بھیجنے میں ناکام ہے۔ گوس خلائی جہاز کرۂ ارض کے مختلف حصّوں میں کششِ ثقل کی کمی اور زیادتی کے نقشے بنانے کے مشن کے لیے خلاء میں ہے۔
اس سے قبل فروری میں اس مصنوعی سیارے کے کمپیوٹر کے پروسیسر میں خرابی آئی گئی تھی جس کی وجہ سے کمپیوٹر بیک اپ سسٹم پر چلایا جا رہا تھا۔
اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ یہ مشکل گھڑی ہے لیکن ایسا بھی نہيں کہ ہمیں یہ نہ معلوم ہو کہ ہمیں کیا کرنا چاہیے۔
رون فلوبرگھاگین
یورپی سپیس ایجنسی کو یقین ہے کہ اس تکنیکی خرابی کو جلد ہی ٹھیک کرلیا جائے گا۔
گوس مشن کے مینیجر ڈاکٹر رون فلوبرگھاگین نے بی بی سی کو بتایا
’ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ یہ مشکل گھڑی ہے لیکن ایسا بھی نہيں کہ ہمیں یہ نہ معلوم ہو کہ ہمیں کیا کرنا چاہیے‘۔
یورپ سپیس ایجنسی میں ایک سینئر تفتیشی بورڈ کمپیوٹر میں خرابی کی بنیادی وجہ جاننے کی کوشش کررہا ہے اور وہ یہ بھی پتہ لگانا چاہتے ہیں اس طرح کی خرابی سے دوسرے خلائی مشنز پر کیا اثر پڑ سکتا ہے۔
یہ تیر نما مصنوعی سیارہ دو سو ستر کلومیٹر سے کچھ کم بلندی پر پرواز کرتا ہے جہاں ہوا کسی حد تک موجود ہوتی ہے۔
گوش دیگر خلائی مشنز کے مقابلے میں کم بلندی پر پرواز کرتا ہے کیونکہ اس سے زمین کے مختلف حصوں پر کشش ثقل میں پائی جانے والی تبدیلیوں کا پتا لگایا جاتا ہے۔
متعلقہ تحریریں:
امریکی سائنسدان مصنوعی جاندار تیار کرنے میں کامیاب ہو گئے
گوگل کا الیکٹرانک کتابوں کی فروخت کا اعلان