العربیہ کی شرارت:حضرت امیرالمؤمنین (ع) کے حرم شریف ہوائی جہاز سے حملے کے بارے میں متضاد بیانات
حضرت امیرالمؤمنین (ع) کے حرم شریف ہوائی جہاز سے حملے کے بارے میں العربیہ کی شرارت آمیز رپورٹ سے شروع ہونے والے متضاد بیانات کا سلسلہ عراقی وزارت داخلہ تک پہنچ گیا۔
اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق العربیہ چینل نے ـ جو وہابی حلقوں سے وابستہ، شیعہ دشمنی میں پیش پیش اور عراق میں بعثیوں کی حکمرانی کے لئے سرگرم ہے ـ رپورٹ دی تھی کہ القاعدہ کی دہشت گرد ٹولے نے نجف ائیرپورٹ سے جہاز اغوا کرکے ۔ نیویارک کے ڈبلیو ٹی سی پر مشکوک حملے کی مانند امیرالمؤمنین علی علیہ السلام کے حرم کو نشانہ بنانا چاہتا تھا مگر وہ اپنی اس سازش میں ناکام رہا۔ عراقی وزارت دفاع نے فوری طور پر اس رپورٹ کی تردید کردی مگر کل وزیر داخلہ کی باری آئی اور وزیر داخلہ نے امیرالمؤمنین علیہ السلام کے حرم مطہر پر حملے کی سازش کے بعض نئے پہلوؤں کا انکشاف کیا۔ عجیب یہ ہے کہ امیرالمؤمنین (ع) کے حرم پر حملے کی سازش کی تفصیلات کا تعلق بھی امریکہ ہی سے ہے۔
عراقی وزیر داخلہ "جواد البولانی" نے کہا ہے کہ انٹرپول اور جمہوریہ چیک میں امریکی سفارتخانے نے یہ تفصیلات عراقی حکومت کو فراہم کی ہیں۔
جواد البولانی نے الزام لگایا کہ بعض عراقی جماعتیں سیاسی سرگرمیوں کا لبادہ اوڑھ کر اس ملک میں دہشت گردی کی کاروائیوں میں ملوث ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ امیرالمؤمنین علی علیہ السلام کے حرم مطہر پر دہشت گردوں کے حملے کی خبر سب سے پہلی سعودی عرب کے وہابی حلقوں سے وابستہ العربیہ چینل نے نشر کی تھی جس کی عراقی وزارت دفاع نے تردید کی تھی۔
العربیہ نے امریکی اور عراقی اہلکاروں کے حوالے سے کہا تھا کہ القاعدہ سے وابستہ دہشت گرد نجف ائیرپورٹ سے ایک ہوائی جہاز اغوا کرکے امیرالمؤمنین (ع) کے حرم مطہر سے ٹکرانا چاہتے تھے۔ مگر عراقی وزارت دفاع کے ترجمان نے اس رپورٹ کی تردید کی اور "اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی" نے اس خبر کی تردید شائع کی تھی تا ہم عراق کے سرکاری عہدیداروں کی طرف سے اس سلسلے میں متضاد بیانات کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔