• صارفین کی تعداد :
  • 1005
  • 4/20/2010
  • تاريخ :

بھارتی عدالت نے اسلام دشمن کتاب پر پابندی کی حمایت کردی

ہندوستانی سلمان رشدی
ممبئی ہائی کورٹ نے اسلام کے خلاف چھپنے والی کتاب پر پابندی کی حمایت کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ: "معاشرے میں امن و آشتی کا قیام کسی شخص کے ذاتی عقائد و افکار کے اظہار سے زیادہ اہم ہے"۔

اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی  کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے اسلام کی توہین پر مبنی کتاب Islam A Concept of Political World Invasion By Muslim کی اشاعت پر پابندی لگائی تھی تا ہم مصنف نے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرکے اپنی کتاب کی اشاعت کی اجازت طلب کی مگر ممبئی ہائی کورٹ نے ملک میں صلح و آشتی کے قیام کو کسی شخص کے ذاتی عقائد و افکار کی اشاعت و فروغ سے زیادہ اہم قرار دیا اور اس کتاب کی اشاعت پر پابندی لگا دی۔

ممبئی ہائی کورٹ نے موقف اپنایا:

اس کتاب کی اشاعت پر پابندی لگانے میں کوئی قباحت نہیں ہے کیونکہ یہ کتاب عوام کے جذبات کو مشتعل کرسکتی ہے۔

ممبئی کی عدالت عالیہ نے اپنے ریمارکس میں کہا: ہم نے اپنے قوانیں میں اسلام سمیت تمام ادیان و مذاہب کی نقادی کی اجازت دے رکھی ہے اور منصفانہ نقادی سے کسی کو بھی نہیں روکتے لیکن اس کتاب کے مصنف نے اسلام کی نہایت توہین آمیز تشریح کی ہے جو قابل قبول نہیں ہے۔

شاتم مصنف کی اس کتاب پر سنہ 2007 میں پابندی لگی تھی اور اس نے پابندی ختم کرانے کی بہتیری کوشش کی ہے مگر بھارت کی عدلیہ ملک میں افراتفری اور تناؤ کے خوف سے اس کے اوپر پابندی برقرار رکھنے پر مصّر نظر آرہی ہے۔

شاتم مصنف نے ایک انٹرویو میں ہندوستانی سلمان رشدی کے نام سے مشہور ہونے کو اپنے لئے باعث فخر و اعزار قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ وہ عدالت کا فیصلہ تبدیل کروانے کے لئے جدوجہد جاری رکھے گا۔