• صارفین کی تعداد :
  • 768
  • 4/3/2010
  • تاريخ :

پیٹرگيلبریتھ :حامد کرزائی کے الزامات بے بنیاد ہیں

پیٹرگيلبریتھ
افغانستان کے لیے اقوام متحدہ کے ایک سابق سفیر پیٹر گیلبرتھ نے افغان صدر حامد کرزائی کے اس الزام کو مسترد کر دیا ہے کہ انتخابات میں دھاندلی کے ذمہ دارغیر ملکی ناظرین تھے۔

 افغان صدر حامد کرزائی نے پیٹر گیلبریتھ (Peter Galbraith) اور یورپی یونین کے مشن کے سربراہ جنرل فلپ موریلون پر افغانستان میں ایک کٹھ پتلی حکومت مسلط کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ حامد کرزائی نے کابل میں ایک تقریر کے دوران اس بات کا اعتراف کیا کہ گزشتہ سال افغانستان میں ہونے والے عام انتخابات میں وسیع پیمانے پر ’فراڈ‘ ہوا تھا۔ ان انتخابات میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے دوران دس لاکھ سے زیادہ ووٹوں کو مسترد کر دیا گیا تھا۔ افغان صدر نے پیٹر گیلبرتھ کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان کا نام بدنام کرنے کے لیے پیٹر گیلبرتھ نے بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کو جھوٹی تفصیلات فراہم کیں۔ یہ فراڈ افغان عوام کا نہیں بلکہ غیر ملکیوں کا تھا، گیلبریتھ کا فراڈ تھا، اور موریلون کا تھا، اور افغان عوام کے ووٹ ایک سفارتخانے کے قبضے میں تھے۔ پیٹر گیلبریتھ کو گزشتہ سال اس وقت ان کے عہدے سے علیحدہ کر دیا گیا تھا جب انھوں نے کہا کہ افغانستان میں انتخابی بدعنوانیوں کو روکنے کے لیے اقوام متحدہ مناسب اقدامات نہیں کر رہی ہے۔ حامد کرزائی اور ملک کی پارلیمان کے درمیان اس وقت انتخابی کمیشن میں تعیناتیاں کرنے کے بارے میں کشمکش جاری ہے۔افغان پارلیمان کی جانب سے صرف افغان حکام پر مشتمل کمیشن بنانے کی تجویز کو رد کیئے جانے کے ایک دن بعد صدر کرزائی نے یہ الزامات عائد کیئے ہیں۔ افغانستان کے صدارتی انتخابات 20 اگست 2009 کو ہوئےتھے۔  

اردو ڑیڈیو تہران