امریکہ کا خود ساختہ زخم (حصّہ ششم)
چند ایک دانشوروں کی کتابوں اور تحریروں میں سے اقتباسات پیش کئے جاتے ہیں۔
1)ڈیوڈ رے گرفن (David Ray Griffin) امریکہ کا ایک مشہور اور بے باک مصنف جس نے 11ستمبر کے موضوع پر نصف درجن کتابیں لکھی ہیں اور اس کے بارے میں امریکہ ہی کے ایک دانشور نے لکھا ہے کہ "David Griffin will never let this go until we get the truth" ۔ گرفن نے اپنی کتاب The New Pearl Harborمیں یہ ثابت کیا ہے کہ جس طرح دوسری جنگ ِ عظیم میں جاپان پر حملہ کرنے کے لئے پرل ہاربر کا جھوٹا ڈرامہ رچایا تھا اسی طرح مسلم ممالک پرحملہ کرنے کے لئے 11ستمبر کا کھیل کھیلا گیا۔ اپنی ایک اور کتاب 9/11 and American Empire میں اس نے ثابت کیا ہے کہ 11ستمبر کا ڈرامہ امریکی سلطنت کو وسعت دینے کے لئے رچایا گیا۔ گرفن کی سب سے تازہ ترین 400 صفحات پر مشتمل کتاب Debunking 9/11 Debunking ہے جو کہ امریکی حکومت کی سرپرستی میں لکھی گئی کتاب کے جواب میں لکھی گئی جس کا عنوان تھا Debunking 9/11 اور جس کے اندر دانشوروں اور تجزیہ نگاروں کے موقف کو جھوٹا ثابت کرنے کی کوشش کی گئی۔ گرفن کی مذکورہ کتاب کا سب سے پہلا جملہ یہ ہے"The avidence that 9/11 was an inside job is overwheiming" جوکہ اس کی سب کتابوں کا نچوڑ ہے۔
(2)بیری ذوکر(Berrie Zwicker) کینیڈا کے رہنے والے ایئرفورس کے ریٹائرڈ پائلٹ بیری ذوکر نے The Towers of Deceptionکے نام سے ایک صخیم کتاب لکھ کر انتہائی خوبصورتی کے ساتھ حقائق کوثابت کیا ہے۔کتاب کے ساتھ ایک تین گھنٹے کی DVD بھی مہیا کی گئی جو کہ ذوکر کا لیکچر ہے جس میں اس نے ثابت کیا ہے کہ ایک پائلٹ ہونے کی حیثیت سے وہ جانتا ہے کہ دنیا کے کسی پائلٹ کے لئے زمینی رہنمائی کے بغیر 11ستمبر جیسا کارنامہ سرانجام دینا ناممکن ہے۔ امریکی حکام نے دنیا کو دھوکہ دینے کے لئے Conspiracy Theory کی ایک اصطلاح نکال لی جس کے ذریعہ تمام محققین کو غلط ثابت کرنے کی کوشش کی گئی مگر بیری ذوکر نے اپنی کتاب میں ایک پورا باب لکھ کر امریکی حکومت کی اس کوشش کو ناکام بنا ڈالا ہے۔
(3)مارگن رینالڈز (Morgan Reynolds)کا دعویٰ ہے کہ وہ امریکی حکومت کا سب سے پہلا افسر تھا جس نے بش انتظامیہ کے 11ستمبر کے بارے میں موقف کوبوگس قرار دیا۔ اس نے 11ستمبر کے واقعہ کو امریکی حکومت کا Golbel Domination Project قرار دیا ہے اوراس نے حقیقت کو اس طرح بیان کیا ہے کہ"It was a false-flage attack carried out by forces within our government but the controlled media will not reveal this fact" اس نے اس اہمیت پرزور دیا ہے کہ جتنا جلد ہوسکے حقائق کو منظرعام پر لانا ضروری ہے۔ اس سلسلے میں ایک ادارہ "Scholars for 9/11 Truth" کے نام سے بنایا گیا ہے جو کہ خاطرخواہ تیزی سے اپنا کام سرانجام دے رہا ہے۔
(4)جان مکمر ٹری (John McMurty) نے 11ستمبر کو امریکی حکومت کامنصوبہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے بعد پوری دنیا کو یہ الٹی میٹم دیا گیا کہ "You are either with us or with the terrorist" اور اسکے بعد ایک سپرپاور ہونے کے یقین کے ساتھ مندرجہ ذیل تصورات کو جنم دیاگیا
(1) امریکہ دنیا کے لئے اچھائی اور آزادی کا ایک نمونہ ہے (2)ہر وہ شخص جو امریکہ کی مخالفت کرتا ہے وہ برا ہے (3) دنیاکو بچانے کے لئے امریکہ کو برے دشمن پر فتح حاصل کرنی چاہئے (4)عسکری لحاظ سے امریکہ کے لئے ساری دنیا پر برتری ضروری ہے اور امریکی حکومت کوہروقت قوت کے استعمال پر تیاررہناچاہئے (5) امریکی افواج ہر وہ کام کرسکتی ہیں جو خداکرسکتاہے (6) امریکہ اور اس کا صدر دوسروں کے خلاف جنگی جرائم کے مرتکب نہیں ہوسکتے۔ جان مکمر ٹری کے خیال میں 11ستمبر نے دنیا کو تبدیل کر دیا ہے جس کو ایک متبرک ہالوکاسٹ قرار دے کر تیسری دنیا کے خلاف جنگی جرائم تسلسل کے ساتھ کئے جارہے ہیں۔دنیا کی دولت لوٹی جا رہی ہے، دنیا کے ماحول کے پراگندہ کیا جا رہا ہے، عدم مساوات اور کرپشن کو فروغ دیا جا رہا ہے اور امریکہ کے اندر اورباہر جمہوری قدروں کو پامال کیا جا رہا ہے۔
(5) اولا ٹیونینڈر (Ola Tunander) کے مطابق افغانستان اور عراق پر حملے کا منصوبہ بہت پہلے بنایا گیا تھا مگر ایسی مہم جوئی امریکہ پر بڑے حملے کے جواز کے بغیر ممکن نہ تھی۔ اس کے خیال میں 11ستمبر کا منصوبہ بنایا گیا تاکہ Civilian multipolar system کی جگہ ایک Unipolar دنیا قائم ہو جائے جس میں امریکہ مغربہ صنعتی دنیا کی چوٹی پر نظر آئے۔ اس کی بنیاد Pax Americans کا تصور ہے جس میں امریکہ کو سب سے بڑی عسکری قوت منوا کر ساری دنیا کو اسکے پچھے چلنے پر مجبور کیا جائے گا۔
(6)این ہینشل اور رولینڈ مورگن (Ian Henshall & Rowland Morgan) برطانوی مصنفین نے اپنی کتاب "9/11 Revealed- Challenging the facts behind the war on terror" میں یہ انکشاف کیا ہے کہ ورلڈ ٹریڈ سنٹر کی ان دونوں عمارتوں کی تعمیر میں فنی نقص کی وجہ سے انہیں خطرناک قرار دے دیا گیا تھا اور ان کے مالکان کو انہیں گرانے کے نوٹس جاری ہوچکے تھے۔ اس امر کی تصدیق لاہور کے ایک مشہور وکیل بیرسٹر عبدالسلیم نے بھی کی ہے جنہوں نے انکشاف کیا ہے کہ وہ 1998میں نیویارک گئے اور سیرکے دوران گائیڈ نے ان دونوں عمارتوں کی سیر بھی کرائی اور بتایا کہ نیویارک کی یہ سب سے اونچی عمارتیں ہیں جو کہ عنقریب گرا دی جائیں گی۔ امریکی مصنف Steven E Jones نے ایک مضمون لکھا جس کاعنوان ہے Why indeed did the WTC buildings collapse جس کے آخر میں وہ لکھتا ہے کہ:
"The case for accusing ill-trained Muslims for all the destruction on 9/11 is far from compelling."
تحریر : عطاالحق قاسمی ( روزنامہ جنگ )
متعلقہ تحریریں:
امریکہ کا خود ساختہ زخم (حصّہ دوّم)
امریکہ کا خود ساختہ زخم