حقیقت عصمت (حصّہ ششم)
یہ تھی نبوت بمعنی عام کی گفتگو جو ہدایت بشر اور بہترین نظام زندگی کو سازوسامان بخشنے والی ھے اور یہ تھی بحث ”خاتم النبین“ (ص) کی جو تمام لوگوں کے رسول بنا کر بھیجے گئے جو ”شاہد بھی ھیں اور مبشر ونذیر بھی جو خدا کے حکم سے خدا کی طرف دعوت دینے والے سراج منیر بھی ھیں۔ آپ کی ذات گرامی، وہ ھے جن کے بارے میں ارشاد هوتا ھے:
< وَمَا یَنْطِقُ عَنِ الْهویٰ اِنْ هو الِاَّ وَحْیٌ یُوْحٰی>
” وہ تو اپنی خواہش سے کچھ بولتے ھی نھیں یہ تو بس وحی ھے جو بولی جاتی ھے“
آخر کلام میں اس گفتگو کا اختتام اس طرح کرتے ھیں:
<رَبَّنَا آمَنَّا بِمَا اَنْزَلْتَ وَاتَّبَعْنَا الرَّسُوْلَ فَاکْتُبْنَا مَعَ الشَّاہِدِیْنَ>
و
<اَلْحَمُدْ لِلّٰہِ الَّذِیْ ہَدَانَا لِہٰذَا وَمَاکُنَّا لِنَہْتَدِیَ لَو لَا اَنْ ہَدَانَا اللّٰہُ>
”اے ھمارے پالنے والے جو کچھ تو نے نازل کیا ھم اس پر ایمان لائے اور ھم نے تیرے رسول (عیسیٰ (ع) کی پیروی اختیار کی“ ”شکر ھے اس خدا کا حس نے ھمیں اس (منزل مقصود) تک پهونچایا اور اگر خدا ھمیں یھاں تک نہ پهونچاتا تو ھم کسی طرح یھاں تک نھیں پهونچ سکتے تھے“۔
بشکریہ صادقین ڈاٹ کام
متعلقہ تحریریں :
حقیقت عصمت
حقیقت عصمت (حصّہ دوّم)
خیر و فضیلت کی طرف میلان
محسوس فطریات
انسانی امتیازات