آج کے دور کا مسلم نوجوان اور ذمہ دارياں ( حصّہ سوّم )
’’چھپاؤ چھپاؤ نظريہ پاکستان کو چھپاؤ کہيں اس سے نوجوانوں ميں بغاوت نہ پھيل جائے‘‘- يہ نظريہ پاکستان کے مخالف ٹولے کا وہ سياسي حربہ اور گھناؤني چال ہے کہ جو وہ اپني رياکاري، منافقت اور دسيسہ کاري کو چھپانے کے ليے سکولوں، کالجوں اور يونيورسٹيوں ميں استعمال کر رہي ہے- آج جس سياسي پارٹي کو ديکھيں، اُس نے بھاري رقم کے عوض ايسے چالاک، شاطر اور حقائق کو لفظوں کے ہير پھير ميں الجھانے کے ماہر اہل زبان مناظروں(debators) کو ميڈيا اور ٹي وي چينلز پر بات چيت, ٹاک شوز اور مذاکروں کے ليے ملازم (ميڈيا مينجرز) رکھا ہے- وُہ اپني لفّاظي سے عوام کو دھوکا دينے اور حقيقت حال سے بے خبر رکھنے کا فريضہ انجام دے رہے ہيں- دولت مند اور سرمايہ کار سياسي جماعتوں کے مالک يہ مورثي سياستدان خود تو عوام کے سامنے آنے اور ملکي حالات پر بات کرنے کے اہل ہوتے ہيں اور نہ ان کي ملکي حالات سے دلچسپي ہوتي ہے- حکمران ٹولے کي مقتدر شخصيات زيادہ تر بيرون ملک دوروں پررہتے ہيں- جہاں وُہ اپنے تجارتي مفادات، اور سياسي مستقبل کي حفاظت کے ليے اپنے غير ملکي آقاؤ ں کي اشيرباد حاصل کرنے ميں مصروف ہوتے ہيں- ماديت کي ترغيب اور مال و زر کي تحريص، لالچ اور ہوا و ہَوس کے ذريعے نظريہ پاکستان کا مخالف حکمران اور سرمايہ دار ٹولہ قوم کي نوجوان نسل کو غير اسلامي اقدار، مرد و زن کے آزادانہ اختلاط، شيشہ کيفيوں ميں منشيات کے کھلے استعمال، پاپ ميوزک، موسيقي کي دھنوں پر ديوانہ وار ناچ گانے اور مخلوط رقص و سرود جيسي قبيح اورمکروہ حرکات ميں مشغول رکھ کر ان کو نظريہ پاکستان اور دين اسلام سے دور لے جانے کي سر توڑ کوششوں ميں مصروف ہے اور بڑي حد تک اس ميں کامياب دکھائي دے رہا ہے- ليکن بحمداللہ تعاليٰ پاکستان کي موجودہ نئي جوان نسل ميں اللہ تعاليٰ نے ايسے صاحب فکر و عزم نوجوان بھي پيدا کئے ہيں کہ جوان کي مکروہ فرعوني چالوں کواچھي طرح جاننے اور سمجھنے کي اہليت رکھتے ہيں، وہ ان کي سازشوں، ہتھکنڈوں اور موجودہ انسانيت کش انتخابي نظام کي تباہ کاريوں سے بھي بخوبي واقف ہيںکہ جن کے ذريعے ملک عزيز ميں سرمايہ داروں، جاگيرداروں، وڈيروں اور سياسي لٹيروں کے مفادات کي حفاظت کرنے والي حکومت قائم کي جاتي ہے اور عوام کي بجائے سرمايہ دار غنڈوں کو تحفظ ديا جاتا ہے-
شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان