• صارفین کی تعداد :
  • 3596
  • 3/4/2012
  • تاريخ :

آساني سے دولت مند بن جائيں

رقم

يہ بات ہم سب کو معلوم ہے کہ  اس کائنات پر آنے والي موجودات ميں سے ہر ايک اپنے ليۓ روزي ساتھ لے کر آتي ہے اور ہر کوئي خود سے مرتبط روزي کا مالک ہوتا ہے اور  ہر طرح سے خدا کي اس نعمت سے بہرہ مند ہوتا ہے - اس بات ميں ذرا بھي شک نہيں ہے کہ اس روزي کا تعين کرنے والي ذات اللہ تعالي کي ہي ذات ہے - وہ ذات اقدس کہ جس کے قبضے ميں تمام عالم اور  اس ميں پاۓ جانے والے خزانے ہيں - اللہ تعالي کي ذات ہر چيز پر قادر ہے اور  اللہ تعالي جسے چاہے نوازتا ہے اور جسے چاہے محروم کر ديتا ہے -

 اس سارے معاملے ميں سب سے  اہم چيز يہ ہے کہ ہميں معلوم ہونا چاہيۓ اور اس کے بعد يقين بھي ہونا چاہيۓ کہ روزي کي مقدار اور اس کے ذريعے کے تعين  کرنے ميں  اللہ تعالي کي مصلحت اور حکمت شامل ہوتي ہے - بےشک اللہ تعالي کي ذات دانا اور حکيم ہے - اس ليۓ خدا اپنے بندوں کے ليۓ  جو بھي منتخب کرتا ہے اس ميں کوئي نہ کوئي مصلحت شامل ہوتي ہے  يا يہ بھي ممکن ہے کہ وہ خدا کي جانب سے کوئي  آزمائش کي کوئي گھڑي ہو -

اگر اس موضوع پر يقين رکھيں تو ہميں يہ بات بڑي آساني سے  معلوم ہو جاتي ہے کہ روزي کو زيادہ کرنے کے ليۓ ہماري بعض  کوششيں بےسود ثابت ہوتي ہيں -

اللہ تعالي  نے انسان سے کوشش کرنے کے ليۓ کہا ہے تاکہ انسان روزي کي تلاش ميں قدم بڑھاۓ ليکن انسان کو جو کچھ ملنا ہوتا ہے وہ وہي کچھ ہوتا ہے جسے اللہ تعالي نے اس کي قسمت ميں لکھ ديا ہوتا ہے اور بہت سے مواقع پر  لالچ اور عدم قناعت انسان کي مشکلات،  آسان نہيں ہو  پاتيں -  

قناعت اعليٰ ترين انساني صفات ميں سے ہے- قناعت کرنے والا شخص اپني خواہشات کو اپني ضروريات اور حالات کے تابع کر ديتا ہے- وہ زيادہ کي دوڑ ميں شامل ہونے کے بجائے صبر کے دامن ميں پناہ ليتا ہے- وہ لوگوں سے مقابلہ کرنے کے بجائے اپنے آپ سے مقابلہ کرنا پسند کرتا ہے- بلاشبہ ايک قانع شخص بڑا ہي قابل تحسين ہوتا ہے-

تحرير و ترتيب :  سيد اسداللہ  ارسلان