• صارفین کی تعداد :
  • 4020
  • 10/19/2009
  • تاريخ :

شوہر كا احترام (حصّہ دوّم)

پهول

رسول خدا صلى اللہ عليہ و آلہ وسلم فرماتے ہيں : بيوى كا فرض يہ ہے كہ اپنے شوہر كا استقبال كے لئے گھركے دروازے تك جائے اور اس كو خوش آمديد كہے ۔ (1)

امام جعفر صادق (ع) فرماتے ہيں : وہ عورت جو اپنے شوہر كا احترام كرے اور اس كو تكليف نہ پہونچائے ، وہ خوش نصيب اور سعادت مند ہوگى ۔ (2)

پيغمبر اسلام كا ارشاد ہے ۔ عورت كا فرض ہے كہ اپنے شوہر كى لئے توليہ اور طشت لائے اور اس كے ہاتھ دھلائے ۔ (3)

اس بات كا خيال ركھئے كہ آپ اپنے شوہر كى توہين اور بے عزتى نہ كريں اسے بر ابھلا نہ كہيں ، گالى نہ ديں ، اس كى طرف سے بے بى اعتنائي نہ برتيں ، اس پر چيخيں چلائيں نہيں ، دوسروں كے سامنے اس كى بے عزتى نہ كريں ،اس كو برے ناموں سے نہ پكاريں ۔ اگر آپ اس كو توہين كريں گى تو وہ بھى آپ كى توہين كرے گا ۔ وہ رنجيدہ ہوجائے گا ، آپ كى طرف سے اس كے دل ميں كينہ بيٹھ جائے گا ۔ آپ كے درميان انس و محبت كا خاتمہ ہوجائے گا اور آپ كى زندگى ميں ہميشہ كشمكش باقى رہے گى ۔ اگر ساتھ زندگى گزاريئے، تو يقينا آپ كى زندگى خوشگوار نہيں ہوگى ۔ ذہنى تناؤ، كينہ ، اور نفسياتى الجنھيں ممكن ہے آپ كے لئے خطرہ پيدا كرديں اور ظلم و ستم كا باعث بنيں ۔

مندرجہ ذيل واقعات سے عبرت حاصل كيجئے :۔

ايك 22 سال مرد نے اپنى 19 سالہ بيوى كو اس وجہ سے كہ اس نے اس كو اندھے گدھے ، كہكر پكارا تھا ، چاقو كى پندرہ ضربوں سے قتل كرديا ۔ اس نے عدالت ميں كہا : ايك سال پہلے ميں نے اس سے شادى كى تھى ۔ شروع ميں وہ مجھے بہت چاہتى تھى ليكن جلد ہى اس ميں تبديلى رونما ہوگئي اور حالات ناسازگار ہوتے گئے ، وہ ذرا ذرا سى بات پر مجھ كو گالى ديتي۔ حتى كہ چونكہ ميرى ايك آنكھ ذرا سى ٹيڑھى ہے اس لئے مجھے ، اندھے گدھے ، كہہ كر مخاطب كرتى ۔ حادث كے دبن بھى اس نے اپنے شوہر كو ان ہى الفاظ سے پكارا تھا اور وہ اس قدر غضبناك ہوگيا كہ اپنى بيوى كى جان كے درپے ہوگيا اور چاقو كى 15 ضربوں سے اس كو ہلاك كرديا ۔ (4)

ايك 71 سالہ مرد جس نے اپنى بيوى كو ہلاك كرديا تھا قتل كى وجہ يوں بيان كرتا ہے : ۔

اچانك اس كے سلوك ميں فرق آ گيا تھا وہ ميرى طرف سے بے پروا ہوگئي تھى ايك بار مجھ كو ، ناقابل برداشت بوڑھے، كہہ كر بھى پكارا ۔ اس بات سے پتہ چل گيا كہ وہ مجھ سے محبت نہيں كرتى ۔ ميں بدگمانى ميں مبتلا ہوگيا اور كلہاڑى كى دو ضربوں سے اس كا كام تمام كرديا ۔ (5)

حوالہ جات:

1۔مستدرك ج 3 ص 551

2۔ بحارالانوار ج 103 ص 253

3- مستدرك ج 2 ص 551

4  ۔روزنامہ اطلاعات تہران ۔ 4 مئي سنہ 1972 ء شمارہ 13787

5  ۔روزنامہ اطلاعات تہران ، 22 نوامبر سنہ 1971 شمارہ 13652

 

نام كتاب  ازدواجى زندگے كے اصول يا خاندان كا اخلاق
مصنّف  حجة الاسلام و المسلمين ابراہيم اميني
ترجمہ  محترمہ عندليب زہرا كامون پوري
كتابت سيد قلبى حسين رضوى كشميري
ناشر  سازمان تبليغات اسلامى روابط بين الملل ۔ تہران
تہيہ و تنظيم  شعبہ اردو۔ سازمان تبليغات اسلامي
تاريخ   جمادى الثانى سنہ 1410 ھ

 


متعلقہ تحریریں:

""شوہر داري"" يعنى شوہر كى نگہداشت اور ديكھ بھال (حصّہ دوّم)

""شوہر داري"" يعنى شوہر كى نگہداشت اور ديكھ بھال