• صارفین کی تعداد :
  • 4349
  • 12/16/2007
  • تاريخ :

امام ابوحنيفہ کي شاگردي کامسئلہ

 

گل رز سفيد

يہ تاريخي مسلمات سے ہے کہ جناب امام ابوحنيفہ حضرت امام محمدباقر عليہ السلام اورحضرت امام جعفرصادق عليہ السلام کے شاگردتھے ليکن علامہ تقي الدين ابن تيميہ نے ہمعصر ہونے کي وجہ سے اس ميں منکرانہ شبہ ظاہرکيا ہے ان کے شبہ کوشمس العلماء علامہ شبلي نعماني نے ردکرتے ہوئے تحريرفرماياہے ”ابوحنيفہ ايک مدت تک استفادہ کي غرض سے امام محمدباقر کي خدمت ميں حاضر رہے اور فقہ و حديث کے متعلق بہت بڑا ذخيرہ حضرت ممدوح کا فيض صحبت تھا امام صاحب نے ان کے فرزندرشيدحضرت امام جعفرصادق عليہ السلام کي فيض صحبت سے بھي بہت کچھ فائدہ اٹھايا،جس کاذکرعموما تاريخوں ميں پاياجاتاہے ابن تيميہ نے اس سے انکارکياہے اوراس کي وجہ يہ خيال کي ہے کہ امام ابوحنيفہ حضرت امام جعفرصادق عليہ السلام کے معاصراورہمعصرتھے اس ليے ان کي شاگردي کيونکر اختيارکرتے ليکن يہ ابن تيميہ کي گستاخي اورخيرہ چشمي ہے امام ابوحنيفہ لاکھ مجتہد اورفقيہہ ہوں ليکن فضل وکمال ميں ان کوحضرت جعفرصادق سے کيانسبت ، حديث وفقہ بلکہ تمام مذہبي علوم اہل بيت کے گھرسے نکلے ہيں ”وصاحب البيت ادري بمافيہا“ گھروالے ہي گھرکي تمام چيزوں سے واقف ہوتے ہيں

 (سيرة النعمان ص ۴۵ ، طبع آگرہ)۔