• صارفین کی تعداد :
  • 6614
  • 6/17/2016
  • تاريخ :

ماہ رمضان المبارک خطبہ شعبانيہ کے آئينہ ميں ( دوسرا حصّہ )

لا اله الا الله

 اوج فضيلت رسول اعظم نے ارشاد فرمايا: شہر ھو عند اللہ افضل الشہور و ايامہ افضل الايام و لياليہ افضل الليالي و ساعاتہ افضل الساعات. ’’يہ مہينہ خدا کے نزديک سب سے برتر اور بافضليت مہينہ ہے، اس کے دن سب سے افضل دن، اس کي راتيں سب سے افضل راتيں اور اس کے اوقات و ساعات سب سے افضل اوقات و ساعات ہيں‘‘اس کے بعد آپ نے ايک بہت اہم بات بيان فرمائي کہ اس مہينہ ميں مومنين کو خدا کي مہماني کي دعوت دي گئي ہے اور انھيں کرامت الہي کا اہل قرار ديا گيا ہے: دعيتم فيہ الي ضياف اللہ و جعلتم فيہ من اھل کرام اللہ. يہ ماہ رمضان المبارک کي سب سے برتر اور بالاتر فضيلت ہے اسلئے کہ ايک کريم صاحب خانہ اپنے مہمانوں کي بطور احسن مہمان نوازي کرتا ہے اور اس کي حاجتوں کو روا کرتا ہے۔  نبي کريم نے اس بے نظير مہمان نوازي کے بعض جلووں کو اس طرح بيان فرمايا ہے:   ماہ رمضان ميں انسان کي اطاعت و عبادت کے علاوہ اس کے روزمرہ کے غير اختياري امور کو بھي عبادت کا درجہ ديا جاتا ہے اور ان پر ثواب لکھا جاتا ہے اس مبارک مہينہ ميں مومنين کي سانسوں کو تسبيح اور نيند کو عبادت کا ثواب ديا جاتا ہے : انفاسکم فيہ تسبيح و نومکم فيہ عباد.  نيک اعمال اسي وقت انسان کے معنوي ارتقائ کا باعث بن سکتے ہيں جب وہ بارگار خداوندي ميں قبول کر لئے جائيں ليکن بسا اوقات ايسا ہوتا ہے کہ اعمال مختلف آفات کي بنا پر شرف قبوليت سے محروم رہ جاتے ہيں، مگر يہ کہ فضل و کرم پروردگار ان کي قبوليت کا باعث بن جائے ماہ رمضان ميں يہ فضل و کرم مومنين کے شامل حال ہوتا ہے اور ان کے اعمال مقبول بارگاہ الہي قرار پاتے ہيں: و عملکم فيہ مقبول.  ماہ رمضان ميں خداوند عالم اپنے مہمانوں کي حاجتوں کو بر لاتا ہے اور ان کي دعاوں کو مستجاب کرتا ہے : دعائ کم فيہ مستجاب.  پروردگار عالم نے ہر نيک عمل کے لئے ايک خاص مقدار ميںثواب معين کر رکھا ہے  ليکن ماہ رمضان ميں يہ ثواب کئي گنا ہو جاتے ہيں نبي اکرم اسي امر کي طرف اشارہ کرتے ہوئے فرماتے ہيں: جو شخص اس مہينہ ميں کسي مومن روزہ دار کو افطاري دے گا ، پروردگار اسے ايک غلام آزاد کرنے کا ثواب دے گا اور اس کے گذشتہ گناہ معاف کر دے گا جو شخص اس مہينہ ميں ايک واجبي نماز ادا کرے گا خدا وندعالم اسے ستر واجبي نمازوں کا ثواب عطا فرمائے گا اور جو شخص ايک آيت قرآن کي تلاوت کرے گا اسے ايک قرآن ختم کرنے کا ثواب دے گا ماہ رمضان ميں جنت کے دروازے کھول ديئے جاتے ہيں اور جہنم کے دروازے بند کر ديئے جاتے ہيں اور شياطين کو زنجيروں ميں جکڑ ديا جاتا ہے: ايھا الناس ان ابواب الجنان في الشھر مفتح و ابواب النيران مغلق و الشياطين مغلول ( جاري ہے  )