• صارفین کی تعداد :
  • 4937
  • 10/11/2014
  • تاريخ :

حديث غدير کي سنديت و دلالت (حصہ چہارم)

حدیث غدیر کی سندیت و دلالت (حصہ چہارم)

راويان حديث :

اس تاريخي واقعے کي اہميت کے لئے اتنا ہي کافي ہے کہ اس کو پيغمبر اسلام صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم کے ايک سو دس اصحاب نے نقل کيا ہے- [13] البتہ اس جملے کا مطلب يہ نہيں ہے کہ صحابہ کي اتني بڑي تعداد ميں سے صرف ان ہي اصحاب نے اس واقعے کو بيان کيا ہے، بلکہ اس سے مراد يہ ہے کہ اہل سنت کے علماء نے جو کتابيں لکھي ہيں ان ميں صرف انہي ايک سو دس افرادکا ذکر ملتا ہے-

دوسر صدي، جس کو تابعين کا دور کہا گيا ہے، ميں 89 افراد نے اس حديث کو نقل کيا ہے- بعد کي صديوں ميں بھي اہل سنت کے تين سو ساٹھ علماء نے اس حديث کو اپني کتابوں ميں بيان کيا ہے اور علماء اہل سنت کي ايک بڑي تعداد نے اس حديث کي سند کو صحيح تسليم کيا ہے-

اس گروہ نے صرف اس حديث کو بيان کرنے پر ہي اکتفاء نہيں کيا بلکہ اس حديث کي سند اور افاديت کے بارے ميں مستقل طور کتابيں بھي لکھي ہيں-

عجيب بات تويہ ہے کہ عالم اسلام کے سب سے بڑے مورخ طبري نے ”‌ الولاية في طرقِ حديث الغدير“ نامي کتاب لکھي اور اس حديث کو 75 طُرُق سے پيغمبر صلي اللہ عليہ و آلہ وسلم سے نقل کيا- ابن عقدہ کوفي نے اپنے رسالا ولايت ميں اس حديث کو 105افراد سے نقل کيا ہے- ابوبکر محمد بن عمر بغدادي جو کہ جمعاني کے نام سے مشہور ہيں نے اس حديث کو 25 طريقوں سے بيان کيا ہے-

اہل سنت کےمشہور علماء اور حديث غدير :

احمد بن حنبل شيباني، ابن حجر عسقلاني، جزريشافعي، ابوسعيد سجستاني، امير محمد يمني، نسائي، ابوالعلاء الحسن بن احمد الہمداني، اور ابوالعرفان حبان نے اس حديث کو بہت سي سندوں [14] کے ساتھ نقل کيا ہے-

شيعہ علماء نے بھي اس تاريخي واقعے کے بارے ميں بہت سي اہم کتابيں لکھي ہيں اور اہل سنت کي مشہور کتابوں کا حوالہ ديا ہے-

ان ميں سے جامع ترين کتاب ”‌ الغدير“ ہے،جو عالم اسلام کے مشہور مولف مرحوم علامہ اميني کے قلم کا شاہکار ہے- (اس کتابچے کو لکھنے کے لئے اس کتاب سے بہت زيادہ استفادہ کياگيا ہے) بہرحال پيغمبر اسلام صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم نے اميرالمومنين علي عليہ السلام کو اپنا جانشين بنانے کے بعد فرمايا:”‌ اے لوگو! ابھي ابھي جبرئيل امين يہ آيت لے کر نازل ہوئے <اليوم اکملت لکم دينکم و اتممت عليکم نعمتي و رضيت لکم الاسلام ديناً> [15]

ترجمہ: آج ميں نے تمہارے دين کو کامل کرديا اور تم پر اپني نعمتوں کو بھي تمام کيا اور تمھارے لئے دين اسلام کو پسند کيا- (جاري ہے)

 

حوالہ جات:

[13] اس اہم سند کا ذکر دوسري جگہ پر کريں گے

[14] سندوں کا يہ مجموعہ الغديرکي پہلي جلد ميں موجود ہے جو اہل سنت کي مشہور کتابوں سے جمع کيا گيا ہے-

[15] سورہ مائدہ آيہ/ 3


متعلقہ تحریریں:

"" غدير خم "" تاريخ اسلام کا ايک اہم واقعہ

غدير کا واقعہ لافاني و جاوداني ھے