• صارفین کی تعداد :
  • 7327
  • 2/24/2014
  • تاريخ :

مہدوي مدينۂ فاضلہ کي خصوصيات

مہدوی مدینۂ فاضلہ کی خصوصیات

حضرت مہدي(ع) کے زمانے مين مدينۂ فاضلہ کي خصوصيات (حصہ اول)

 امام مہدي(عج) اور مدينۂ فاضلہ کي خصوصيات (حصہ دوم)

جيسا کہ مندرجہ بالا توضيحات اور مستندات سے ظاہر ہوا اسلام کا موعود مدينۂ فاضلہ اگرچہ يوٹوپيا کا نظريہ پيش کرنے والے دانشوروں کے نظريات کے بعض عناصر ـ جيسے: عدل، ظلم کے خاتمے اور برابري ـ ميں اشتراک رکھتا ہے ليکن يوٹوپيا يا مغربي مدينہ فاضلہ کے ساتھ بنيادي اختلاف رکھتا ہے کيونکہ اسلامي اور مہدي مدينہ فاضلہ ميں عدل کا مفہوم وسيع تر بھي ہے اور تمام شعبوں ميں شموليت اور ہمہ گيريت بھي رکھتا ہے؛ کيونکہ اس ميں معاشي، معاشرتي اور سياسي عدل بھي شامل ہے اور پھر مہدوي مدينہ فاضلہ علم و رفاہ و فلاح اور امن عامہ جيسے عناصر کي ضمانت ديتا ہے جبکہ يہ عناصر مغربي فلاسفہ کے يوٹوپيا ميں نظرانداز کيا گيا ہے-  

دوسري طرف سے يہ کہ مفکرين کا يوٹوپيا ايک خيالي اور آئيڈيل مدينہ فاضلہ ہے جبکہ مہدوي مدينہ فاضلہ ايک حقيقي اور واقعي (Real) منصوبہ ہے اور گوکہ اس کے لئے عقلي اور فطري دليل بھي پيش کي جاسکتي ہے کيونکہ فطرت کے لحاظ سے بھي انسان عدل اور مساوات کا طالب ہے اور عقل کا بھي يہي حکم ہے کہ ان مظالم اور بدنظميوں کو ايک دن ختم ہونا چاہئے؛ تاہم ہم بحيثيت مسلمان نقلي دلائل سے استفادہ کرتے ہيں-

خداوند متعال کا ارشاد ہے:

" اللہ کا وعدہ ہے تم ميں ايمان اور عمل صالح والوں سے کہ وہ انہيں روئے زمين پر خليفہ قرار دے گا جس طرح پہلے گذرنے والوں کو خليفہ بنايا تھا اور ضرور غلبہ و اقتدار عطا کرے گا ان کے اس دين کو جو اس نے ان کے ليے پسند کيا ہے اور ضرور بدل دے گا ان کے خوف کو امن و اطمينان ميں؛ وہ ميري عبادت کريں گے اس طرح کہ ميرے ساتھ کسي کو شريک نہ کريں گے اور جو اس کے بعد کفر اختيار کرے تو يہي فاسق لوگ ہوں گے"- (19)

علامہ طباطبائي (رحمۃاللہ عليہ) اس آيت کي تفسير ميں لکھتے ہيں:

يہ طيب و طاہر معاشرہ جو فضيلت و قداست کا حامل ہے، ہرگز اس دنيا ميں منعقد نہيں ہوا ہے اور دنيا رسول اللہ (ص) کي بعثت کے دن سے آج تک ايسا معاشرہ نہيں ديکھ سکي ہے؛ بےشک اگر يہ معاشرہ کبھي مصداق پيدا کرے تو حضرت مہدي (عج) کے ظہور کے بعد ہي ہوگا؛ کيونکہ رسول اللہ (ص) اور ائمہ طاہرين (ع) سے منقولہ متواتر احاديث ايسے ہي معاشرے کي تشکيل کي بشارت ديتي ہيں- (20)

........................

19- سورہ نور (24) آيت 55-

20- علامه طباطبايي، تفسير الميزان، ترجمه محمد باقر موسوي، ج 29، ص 224-