کيا ظہور جمعہ کے روز نہ ہوگا؟ 2
د- بعض روايات ميں جمعہ کا ذکر تو ہے ليکن يہ بھي کہا گيا ہے کہ امام (عج) نماز عشاء کے بعد مکہ ميں ظہور کريں گے- (4)
نيز ايک روايت ميں ہے کہ امام (عج) نوروز کے دن تين رمضان المبارک کو ظہور فرمائيں گے- (5)
دوسري طرف سے شب و روز انتظار کے بارے ميں بھي بعض روايات وارد ہوئي ہيں جيسا کہ امام صادق (ع) نے فرمايا:
"صبح و شام ظہور فَرَج کے منتظر رہو"- (6)
3- دعائے عہد ميں التجا کي جاتي ہے:
"بار خدايا! ہم نے اسي روز کي صبح کو اپنے امام کے ساتھ عہد کي تجديد کي ہے اور ہر روز ـ جو ہم اس کے بعد جيئيں گے ـ ان کے ساتھ عہد کرتے ہيں"- (8)
پس نمونے کے طور پر منقولہ مندرجہ بالا روايات سے معلوم ہوتا ہے کہ انتظار ظہور صرف روز جمعہ تک محدود نہيں ہے بلکہ دوسرے ايام ميں بھي انتظار ظہور واجب ہے ليکن شب و روز انتظار کرنے کي روايات يا ہر روز تجديد عہد کے عنوان سے دعائے عہد کي تلاوت سے ظاہر ہوتا ہے کہ ممکن ہے کہ ظہور جمعہ کے بغير دوسرے ايام ميں بھي ہوسکتا ہے اور جس دن دعائے عد کي تلاوت کي جاتي ہے اگر ظہور اسي دن ہوا تو وہ شخص اصحاب امام عصر (عج) ميں شمار ہوگا-
مزيد معلومات کے لئے رجوع کريں:
1- علامہ مجلسي، مهدي موعود، ج 2؛
2- نوري طبرسي ، نجم الثاقب، ج 2؛
3- خادمي شيرازي، نشانه هاي ظهور-
حوالہ جات:
4- عقد الدرر ص 145- السيوطي، الحاوي: ج 2 ص 71- برهان المتقي: ص 141- لوائح السفاريني: ج 2 ص 11-
5- شيخ علي الکوراني، معجم الاحاديث امام مهدي، ج 1، ص 453-
6- مجلسي، محمد باقر، بحارالانوار، ج 52، ص 133، مۆسسه الوفاء، بيروت، و مكيال المكارم، ج 2، ص 157، امام صادق ـ عليه السّلام ـ: شب و روز اپنے مولا کے منتظر رہو-
8- قمي، شيخ عباس، مفتاح الجنان، دعاي عهد-
ترجمہ : فرحت حسین مہدوی
متعلقہ تحریریں:
مٹھي بھر اصحاب کے ساتھ دنيا کي تسخير!
مام زمانہ کے 313 صحابي