حديث مہدويت صحيحين ميں 2
حديث مہدويت صحيحين ميں 1
جابر بن عبداللہ انصاري سے روايت کرتے ہيں:
ميں نے نبي (ص) کو فرماتے ہوئے سنا: ميري امت سے ايک جماعت حق کے لئے لڑےگي اور قيامت تک ايک دوسرے کي مدد کريں گے، اور فرمايا: پس عيسي بن مريم نازل ہونگے اور ان (مسلمانوں) کا امير ان سے کہے گا: "آئيں ہميں نماز پڑھائيں پس کہيں گے: نہيں! بے شک تم ميں سے بعض بعض کے امير ہيں اور يہ اعزاز ہے خدا کي طرف سے اس امت کے لئے"- (3)
صحيح بخاري اور صحيح مسلم پر شرح لکھنے والوں کا اتفاق ہے کہ شارحين صحيح بخاري و صحيح مسلم اتفاق نظر دارند بر اين كه مراد از {وإمامكم منكم} سے مراد "حضرت مہدي (عج)" ہيں-
قسطلاني لکھتے ہيں:
{وإمامكم منكم هو المهدي}- (4)
"اور تمہارا امام تم ہي ميں سے ہوگا سے مراد حضرت مہدي (عج) ہيں"-
عسقلاني الأبدي کے حوالے سے لکھتے ہيں:
"اخبار و روايات متواتر ہيں کہ مہدي (عج) اسي امت سے ہيں اور يہ کہ عيسي (ع) ان کي امامت ميں نماز بجا لائيں گے"- (5) انھوں نے يہي عبارت تہذيب التہذيب ميں بھي نقل کي ہے- (6)
العيني لکھتے ہيں: "إمامكم منكم" سے مراد حضرت مہدي (عج) ہيں- (7)
النووي نے بھي يہي رائے اختيار کي ہے- (8)
وہابي مفتي اور مدينہ يونيورسٹي کے قائم مقام سربراہ ميں سے "عبد المحسن العماد" کہتا ہے:
"فهذا الحديثان الواردان في الصحيحين و إن لم يكن فيها التصريح بلفظ المهدي تدل علي صفات رجل صالح يۆم المسلمين"- (9)
"يہ دو حديثيں صحيح بخاري اور صحيح مسلم ميں مروي ہيں جن ميں اگرچہ مہدي (عج) کا نام نہيں آيا ہے ليکن ايک مرد صالح پر دلالت کرتي ہيں جو مسلمانوں کي امامت کريں گے"-
بہرحال متعدد حديثيں شيعہ اور سني منابع ميں منقول ہيں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ حضرت عيسي (ع) امام مہدي (عج) کي امامت ميں نماز بجا لائيں گے جن سے انکار ممکن نہيں ہے-
حوالہ جات:
3 ـ مسلم- ج 2 باب 70- باب نزول عيسى بن مريم-
4- إرشاد الساري شرح صحيح البخاري، جلد 5، صفحه 419-
5- فتح الباري في شرح صحيح البخاري، جلد 6، صفحه 358-
6- تهذيب التهذيب، جلد 9، صفحه 129-
7- عمدة القاري شرح صحيح البخاري، جلد 16، صفحه 40-
8- شرح صحيح مسلم، جلد 18، صفحه 58-
9- مجله رسالة الثقلين، عدد 25، سال هفتم-
پاسخ از: استاد حسيني قزويني-
ترجمہ : فرحت حسین مہدوی
متعلقہ تحریریں:
اسلام اور دوسرے اديان ميں حضرت مہدي (عج) کے ظہور کي نشانياں
حکومت حضرت امام مھدي (ع) ميں معجزے کي ضرورت