• صارفین کی تعداد :
  • 2756
  • 12/13/2013
  • تاريخ :

حديث مہدويت صحيحين ميں 1

حدیث مہدویت صحیحین میں 1

وہابيت کا ايک شبہہ يہ ہے کہ عقيدہ مہدي (عج) اگر درست ہے تو صحيحين ميں اس کا ذکر کيوں نہيں آيا ہے؟

مثلاً احمد امين نے "المہدي و المہدويۃ" ميں، ابو زہري نے "الامام الصادق" کے صفحہ 328 پر، فريد الوجدي نے بيسويں صدي کے دائرۃالمعارف (عربي) کي دسويں جلد کے صفحہ 481 پر اور احمد محمود صبحي نے "نظريۃالامامہ" کے صفحہ 403 پر يہي شبہہ دہرايا ہے-

جواب:

اولاً: کيا بخاري اور مسلم نے تمام روايات نقل کي ہيں کہ اگر يہ حديث صحيحين ميں نہ ہو تو اس کو نادرست قرار ديا جاسکے؟ بخاري نے اہل سنت کے اکابرين کے بقول مکررہ روايات کو حذف کرکے صرف 2761 روايات نقل کي ہيں جبکہ بخاري کا دعوي تھا کہ انہيں ايک لاکھ حديثيں ياد ہيں- (1)

ليکن انھوں نے ايک لاکھ ميں سے صرف 2761 حديثوں کو نقل کے لائق سمجھا ہے اور 95 ہزار سے زائد حديثوں کو نقل نہيں کيا ہے- اور سوال يہ ہے کہ باقي ماندہ احاديث کہاں ہيں؟ اور پھر جامعۃالازہر کے فارغ التحصيل سني عالم دين ڈاکٹر عبدالباقي اپني کتاب "بين يدي الساعۃ" ميں کہتے ہيں:

"مجھے اس بات کي ضرورت محسوس نہيں ہوتي کہ ہم مسلمان اپنے دين کو بخاري اور مسلم سے جوڑ ديں!"- اور لکھتے ہيں: کيا خدا اور رسول (ص) نے ہمارا دين ان دو کتابوں سے جوڑ رکھا ہے؟ کيا ہم اہل سنت دعوي نہيں کررہے کہ حديث "عشرة مبشرة بالجنة"، متواتر ہے؟ کيا يہ حديث صحيح بخاري ميں نقل ہوئي ہے؟

ثانيا: يہ حديث صحيحين ميں منقول ہے ليکن محمد بن اسمعيل بخاري (المتوفيٰ 256 ہجري) اور مسلم بن حجاج نيشابوري (المتوفيٰ 261 ہجري) دونوں عباسي ملوکيت کے دور ميں گذرے ہيں؛ جب کو بہ کو ديار بديار امام مہدي (عج) کا تعاقب ہورہا تھا؛ حتي کہ حضرت امام ہادي (ع) کو فوجي چھاۆني ميں قيد کرليا گيا تھا تاکہ امام (عج) کي ولادت کا سدباب کيا جاسکے اور امام حسن عسکري (ع) کي شہادت کے بعد امام (ع) کے گھر کو خطرات لاحق ہوئے اور حتي کہ امام عصر (عج) کي والدہ کو نظر بند کيا گيا کيونکہ ان کے خيال ميں آٹھ يا نو مہينے بعد حضرت نرجس خاتون (س) امام مہدي (عج) کو جنم ديں گي اور ہر لمحہ گھر کي نگراني کرتے تھے--- ليکن اس کے باوجود دونوں نے يہ حديث نقل کي ہے:

"ابوہريرہ نے کہا: رسول اللہ (ص) نے فرمايا: تمہاري کيا حالت ہوگي جب عيسي بن مريم تم ميں نازل ہوجائيں جبکہ تمہارا امام تم (مسلمانوں) ہي ميں سے ہوگا؟'- (2)

اس حديث کا مفہوم يہ ہے کہ عيسي (ع) تمہارے امام (عج) کے اقتداء ميں نماز بجا لائيں گے-

 

حوالہ جات :

1- مقدمه فتح الباري، ص488 ـ فيض القدير للمناوي، ص31 ـ تاريخ بغداد للخطيب البغدادي، ج2، ص25 ـ تاريخ مدينة دمشق لإبن عساكر، ج52، ص64 ـ تذكرة الحفاظ للذهبي، ج2، ص556 ـ كشف الظنون، ج1، ص597 ـ تاريخ الإسلام للذهبي، ج19، ص 245-

2- بخاري، ج4، ص143 ـ مسلم، ج1، ص94-

 

ترجمہ : فرحت حسین مہدوی


متعلقہ تحریریں:

حکومت حضرت امام مھدي (ع) ميں معجزے کي ضرورت

اسلام اور دوسرے اديان ميں حضرت مہدي (عج) کے ظہور کي نشانياں