• صارفین کی تعداد :
  • 4080
  • 12/9/2013
  • تاريخ :

فراخي انتظار ميں ہے 1

فراخی انتظار میں ہے 1

آپ نے انتظار کي فضليت کے بارے ميں بہت کچھ پڑھا اور سنا ہوگا ليکن شايد يہ نکتہ آپ کے لئے تازہ ہو کہ عصر غيبت ميں انتظار فَرَج اور بہتري و فراخي کے لئے چشم براہ رہنا، بذات خود، منتظرين کے لئے فراخي اور بہتري اور نجات و رستگاري کا سبب ہے اسي بنا پر شيعيان آل رسول (ص) کو غيبت کي طوالت سے گلہ و شکايت کرنے کے بجائے اچھا منتظر بننے کي کوشش کرني چاہئے- تا کہ يہي انتظار عصر غيبت ميں ان کے لئے فراخي اور بہتري کے اسباب فراہم کرے-

اس موضوع کي وضاحت کے لئے چند روايات کا جائزہ ليتے ہيں:

ابوبصير کہتے ہيں: ميں نے امام صادق (ع) سے عرض کيا: آپ پر فدا ہوجاۆں، يہ گشائش اور فراخي کب ہوگي؟ فرمايا: "اے ابا بصير! کيا تم ان لوگوں ميں سے ہو جو اہل دنيا ہيں؟ جو بھي اس امر کي معرفت حاصل کرے اپنے انتظار کے بموجب اس کو فراخي اور آسودگي حاصل ہوتي ہے"- (1)

حسن بن جہم نے امام رضا (ع) سے پوچھا کہ يہ آسودگي اور کشادگي کب آئے گي؟ تو امام (ع) نے فرمايا: "کيا تم نہيں جانتے کہ اس فراخي اور کشادگي کا انتظار بذات خود فراخي کا جزء ہے؟ حسن بن جہم نے کہا: ميں نہيں جانتا مگر يہ کہ آپ مجھے تعليم ديں! چنانچہ امام (ع) نے فرمايا: ہاں! فراخي کا انتظار بذات خود فراخي ميں سے ہے" (2)

اسي بنا پر ہي بہت سي روايات ميں تاکيد ہوئي ہے کہ حقيقي منتظرين کے لئے فرق نہيں پڑتا کہ وہ ظہور کو اپني آنکھوں سے ديکھيں يا نہ ديکھيں کيونکہ وہ عصرت غيبت ميں بھي امام زمانہ (عج) کي خدمت ميں ہيں؛ جيسا کہ امام صادق (ع) نے فرمايا: "اگر کو اس امر کے انتظار ميں ہي دنيا سے رخصت ہوجائے اس شخص کي مانند ہے جو امام زمانہ (عج) کے ساتھ ان کے خيمے ميں رہا ہو"- (3)

 

حوالہ جات:

1- كليني، الكافي، ج1، ص371، ح3-

2- شيخ طوسي، كتاب الغيبـة، ص276-

3- بحارالانوار، ج52، ص126، ح18-

 

ترجمہ : فرحت حسین مہدوی


متعلقہ تحریریں:

امام مہدي (عج) کے بارے ميں منقولہ احاديث

انتظار مہدي اور حکومت نبوي! 1