انتظار مہدي اور حکومت نبوي! 2
انتظار مہدي اور حکومت نبوي! 2
امام موسي کاظم (ع) فرماتے ہيں:
"خوش نصيبي ہے ہمارے پيروکاروں کے لئے جو ہمارے قائم کي غيبت کے زمانے ميں ہماري محبت اور پيروي پر استوار اور ثابت قدم اور ہمارے دشمنوں سے بيزار ہيں- ہم ان سے ہيں اور وہ ہم سے ہيں؛ انھوں نے ہميں اپنے امام کي حيثيت سے تسليم کيا ہے اور ہم نے انہيں اپنے شيعوں اور پيروکاروں کي حيثيت سے قبول کيا ہے؛ خوش نصيبي ہے ان کے لئے پھر بھي خوش نصيبي ہے ان کے لئے؛ اور خدا کي قسم! کہ قيامت ميں وہ ہمارے ہم رتبہ ہونگے"- (3)
امام موسي کاظم اور امام رضا (ع) نے فرمايا:
"--- خداوند متعال ان (مہدي (عج)) کے ذريعے زمين کو ظلم و ستم سے پاک کرے گا اور ہر ظلم سے منزہ کرے گا اور يہي وہ امام (ع) ہيں جن کے پيروکار ان کي ولايت ميں متردد ہونگے اور ظہور سے قبل غائب ہونگے اور جب ظاہر ہونگے تو زمين کو روشني ملے گي اور عدل و انصاف کا دور دورہ ہوگا اور کوئي بھي دوسرے پر ظلم روا نہيں رکھے گا---"- (4)
اور ظہور مہدي (عج) کے بعد بعض انبياء اور ائمہ (ع) رجعت کريں گے اور حکومت کريں گے جن ميں رسول اللہ الاعظم (ص) اور اميرالمۆمنين و امام حسن و امام حسين (ع) شامل ہيں؛ اور يہ سب اس لئے ہوگا کہ لوگوں کے ايمان اور فہم و دانش کي سطح بہت بلند ہوچکي ہوگي-
ہميں بھي وہ روز ديکھنے کي اميد ہے اور اللہ کي بارگاہ ميں عاجزانہ التجا کرتے ہيں کہ ظہور امام مہدي (عج) ميں تعجيل فرما کر اہل اسلام کے مسائل کو جلد از جلد حل فرمائے ـ آمين-
حوالہ جات:
3- کشف الغمہ ـ العلامة المحقق أبي الحسن على بن عيسى بن أبي الفتح الاربلي (رح) المتوفى سنة 693 ه ط دار الاضواء بيروت ـ ج 3 ص 331-
4- وہي ماخذ ص 332-
ترجمہ: فرحت حسین مہدوی
متعلقہ تحریریں:
کيا صرف شيعہ عيقدہ مہدويت کے پيروکار
حاجت برآري کے لئے 40 بار جمکران ميں حاضري!