دربار شام ميں امام سجاد (ع) کا تاريخي خطبہ 4
دربار شام ميں امام سجاد (ع) کا تاريخي خطبہ 1
دربار شام ميں امام سجاد (ع) کا تاريخي خطبہ 2
دربار شام ميں امام سجاد (ع) کا تاريخي خطبہ 3 ميں اس کا بيٹا ہوں جس نے رسول اللہ صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کي سامنے اور آپ (ص) کے رکاب ميں دو تلواروں اور دو نيزوں سے جہاد کيا اور دوبار ہجرت کي اور دوبار رسول اللہ (صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم) کے ہاتھ پر بيعت کي اور بدر و حنين ميں کفار کے خلاف شجاعانہ جہاد کيا اور لمحہ بھر کفر نہيں برتا؛ ميں اس کا بيٹا ہوں جو مۆمنين ميں سب سے زيادہ نيک و صالح، انبياء (عليہم السلام) کا وارث، ملحدين کا قلع قمع کرنے والا، مسلمانوں کا امير، مجاہدوں کا روشن چراغ، عبادت کرنے والوں کي زينت، خوف خدا سے گريہ و بکاء کرنے والوں کا افتخار ہے، ميں سب سے زيادہ صبر و استقامت کرنے والے اور آل يسين (يعني آل محمد (ص)) ميں سب زيادہ قيام و عبادت کرنے والے والے کا بيٹا ہوں- ميں اس کا بيٹا ہوں جس کو جبرائيل (ع) کي تائيد و حمايت اور ميکائيل (ع) کي مدد و نصرت حاصل تھي، ميں مسلمانوں کي ناموس کے محافظ و پاسدار کا بيٹا ہوں- ميں اس کا بيٹا ہوں جو مارقين (جنگ نہروان ميں خوارج)، ناکثين (پيمان شکنوں اور اہل جمل) اور قاسطين (صفين ميں معاويہ اور اس کے انصار) کے خلاف لڑا اور اپنے دشمنوں کے خلاف جہاد کيا-
ميں تمام قريش کے بہترين فرد کا بيٹا ہو، ميں اولين مۆمن کا بيٹا ہوں جس نے خدا اور رسول (ص) کي دعوت پر لبيک کہا اور سابقين ميں سب سے اول، متجاوزين اور جارحين کو توڑ کر رکھنے والا، مشرکين کو نيست و نابود کرنے والا تھا اور منافقين کے لئے خدا کے تيروں ميں سے ايک تير کي مانند تھا، خدا کے بندوں کے لئے زبان حکمت، دين خدا کي مدد کرنے والا اور اس کے امور کا ولي اور حکمت خدا کے کا بوستان اور علم الہي کا حامل تھا-
وہ جوانمرد، سخي، حسين چہرے کے مالک، تمام نيکيوں اور اچھائيوں کے جامع، سيد و سرور، پاک و طاہر، بزرگوار، ابطحي، اللہ کي مشيت پر بہت زيادہ راضي، دشواريوں ميں پيش قدم، صابر و با استقامت، ہميشہ روزہ رکھنے والے، ہر آلودگي سے پاک، بہت زيادہ نمازگزار اور بہت زيادہ قيام کرنے والے تھے؛ انھوں نے دشمنان اسلام کي کمر توڑ دي، اور کفر کي جماعتوں کا شيرازہ بکھير ديا؛ وہ قلب ثابت و قوي اور محکم ارادے اور عزم راسخ کے مالک تھے؛ اور شير دلاور کي طرح، جب جنگ کے دوران نيزے آپس ميں ٹکراتے اور جب فريقين کي اگلي صفيں قريب ہوجاتيں، کفار کو چکي کي مانند پيس ديتے تھے اور آندھي کي مانند منتشر کرديتے تھے- وہ حجاز کے شير اور عراق کے بزرگ اور آقا و سرور ہيں-
حوالہ جات:
1- بحار الانوار ـ ج 45 ص 139-
ترجمہ : فرحت حسین مہدوی
متعلقہ تحریریں:
طاغوت کے خلاف اٹھنے والي تحريکوں کي حمايت
امام سجاد (ع) کے مختصر حالات زندگي