• صارفین کی تعداد :
  • 4080
  • 11/19/2013
  • تاريخ :

امام مہدي (عج) کا قرآني تعارف 1

امام مہدی (عج) کا قرآنی تعارف 1

سوال يہ ہے کہ کيا قرآن ميں امام مہدي (ع) کا ذکر آيا ہے؟

جواب يہ ہے کہ شخصيات کو کبھي براہ راست متعارف کرايا جاتا ہے جس طرح سورہ آل عمران کي آيت 144 ميں رسول اللہ (ص) کو متعارف کيا گيا ہے؛ کبھي اعداد کے ذريعے، جيسے سورہ مائدہ کي آيت 12 جيسے ميں بارہ نقباء کو متعارف کيا گيا ہے، يا صفات و خصوصيات کے ذريعے متعارف کرايا جاتا ہے جس کي مثال سورہ اعراف کي آيت 157 ہے؛ يا سورہ مائدہ کي آيت 55 جس ميں اميرالمۆمنين (ع) کي ولايت کا اعلان ہے ليکن يہ کام صفات و خصوصيات کے ذريعے انجام ديا گيا ہے-

مۆخرالذکر روش ـ جو صفات کے ذريعے کسي شخصيت کو متعارف کرايا جاتا ہے ـ شايد بہترين اور مۆثرترين روش ہے- کيونکہ يہ روش موقع پرستوں اور منفعت پرستوں کا راستہ روک ليتي ہے؛ کيونکہ نام کو جعل کيا جاسکتا ہے ليکن کسي کو خاص صفات سے متصف کرنا اور خصوصيات کا حامل بنانا آسان نہيں ہے-  چنانچہ خداوند متعال سورہ بقرہ کي آيت 247 ميں طالوت کا تعارف نام لے کر کراتا ہے اور بعد کي آيت ميں اس کي صفات اور نشانياں بيان کرتا ہے-

ہم ديکھتے ہيں کہ حضرت مہدي (ع) کا نام بھي صريحا قرآن ميں ذکر نہيں ہوا ہے جس طرح کہ اميرالمۆمنين (ع) اور دوسرے ائمہ (ع) کے نام بھي قرآن ميں صراحت کے ساتھ بيان نہيں ہوئے ہے اور ناموں پر عدم تصريح مصلحتوں پر استوار ہے جو صرف اللہ کو معلوم ہيں؛ تاہم جان لينا چاہئے کہ نام ذکر کرنا شخصيات کے تعارف کا ذريعہ نہيں ہے اور صفات و خصوصيات سے بھي تعارف کرايا جاسکتا ہے؛ چنانچہ اميرالمۆمنين اور ائمہ معصومين (ع) کي طرح امام مہدي (ع) کو بھي صفات و خصوصيات کے ذريعے متعارف کرايا گيا ہے-

 

 

ترجمہ: فرحت حسین مہدوی


متعلقہ تحریریں:

امام مہدي (عج) کا انکار کفر ہے

امام مہدي (عج) قرآن کي روشني ميں