• صارفین کی تعداد :
  • 3053
  • 1/20/2013
  • تاريخ :

طلاق کے بعد مياں بيوي کے باہمي تعلق سے بچے کي خوداعتمادي

طلاق کے بعد میاں بیوی کے باہمی تعلق سے بچے کی خوداعتمادی

طلاق کے بعد مياں بيوي کا بچے کے ليۓ رابطہ

طلاق کے بعد مشترک مقصد

جو بچے يہ ديکھتے ہيں کہ ان کے والدين جدائي کے باوجود کيسے ايک دوسرے سے تعاون کر رہے ہيں تو وہ بھي زندگي کے  مختلف مراحل ميں  باہمي تعاون کرنا سيکھ جاتے ہيں اور ايسے بچوں ميں  ايک دوسرے کو  مشکل حالات ميں بھي برداشت کرنے کي قوت پيدا ہو جاتي ہے اور يوں وہ زندگي کے بہت سے مراحل پر  آنے والي مشکلات کو بہ آساني حل کرنے ميں کامياب ہو جاتے ہيں -

** ايسا کرنے سے بچوں کے سامنے ايک بہتر مثال قائم ہوتي ہے - مياں بيوي طلاق کے بعد ايک دوسرے سے تعاون کرکے بچوں  ايک مناسب مثال قائم کر ديتے ہيں کہ مستقبل ميں جس سے وہ بہرہ مند ہو سکتا ہے -

بچے کي مشترکہ پرورش  کے ليۓ اہم نکات

مياں بيوي کو چاہيۓ کہ طلاق کے بعد ايک دوسرے کے خلاف دل ميں پائي جانے والي نفرت اور غصے کو دل سے نکال ديں - شايد يہ بہت مشکل کام ہو مگر  بچے کي مشترکہ  پرورش ميں کاميابي کا راز اسي ميں پوشيدہ ہے کہ مياں اور بيوي دونوں کا دھيان بچے کي  بہتر پرورش  ہو  - اگرچہ ماضي کے کربناک  احساسات کو دل سے نکالنا اور ماضي کي تلخيوں کو بھلا دينا بہت مشکل  دکھائي ديتا ہے مگر  بچے کے  بہتر مستقبل کے ليۓ يہ کام بےحد ضروري ہوتا ہے-  مشترکہ طور پر بچے کي پرورش کے دوران آپ کے  احساسات  کو سابقہ جيون ساتھي سے مت جوڑيں بلکہ  اپنے بچے کے مستقبل  ، فلاح اور خوشي کے ليۓ اپني توانائيوں کو وقف کريں -

احساسات کے بغير باہمي برتاۆ

يہ ايک قدرتي بات ہے کہ اگر  آپ کے سابقہ تجربات اچھے نہ رہے ہوں   اور بہت زيادہ غصّے کا آپ کو سامنا کرنا پڑا ہو تو ہاہمي تعلقات  کے دوران آپ کو اپنے احساسات پر قابو پانا ذرا مشکل ہو جاتا ہے  ليکن  کوشش کريں کہ  باہمي برتاۆ کے دوران اپنے اعصاب پر آپ کا پوري طرح سے کنٹرول ہو تاکہ اچھے حسن اخلاق  سے بہتر نتائج حاصل  کر سکيں -

تحرير : سيد اسداللہ ارسلان