• صارفین کی تعداد :
  • 5700
  • 9/11/2012
  • تاريخ :

چڑياں يکجان ہو جاتي ہيں

چڑیاں

چڑيا اور ہاتھي

چڑياں يہ سن کر ہنسنے لگيں- پھر بوليں، تو ايسے بڑے بول کيوں بول رہي ہے- کيا ہم ہاتھي سے الجھنے کي سکت رکھتي ہيں؟

کاکلي بولي " کيوں نہيں- اگر ہم يکجان ہو جائيں تو يہ ممکن ہے- ہاتھي کي تو اوقات ہي کيا ہے اگر کوئي ہاتھي سے زيادہ بڑا جانور بھي ہم پر ظلم کرنا چاہے اور ہم اسے سہنے پر تيار نہ ہوں تو اس کا کوئي زور ہم پر نہيں چل سکتا-"

چڑياں بوليں: " ہم حاضر ہيں- بتا ہمارے لائق کيا خدمت ہے؟

کاکلي بولي: ذرا رکيں، پہلے تو ميں حجت پوري کروں گي اور اپنے نقطہ نظر سے ہاتھي کو آگاہ کروں گي- اگر اس نے ميري بات مان لي تو ہمارا اس سے کوئي جھگڑا نہيں- اگر نہ ماني تو ميں اسے ياد دلاۆں گي کہ جب مچھر عاجز آئے تو ہاتھي کو لے بيٹھتا ہے-

کاکلي اڑي اور ہاتھي کے مقابل کے مقابل آکر بولي : " مياں ہاتھي! آج جس وقت تم پاني پينے نکلے اور گھاس کے قطعے سے آگے بڑھے تو ہمارے کئي بچے تم نے اپنے پاۆں تلے روند ڈالے- کيا تمہيں اس کا علم ہے يا نہيں؟

ہاتھي بولا: " ميرے جاننے نہ جاننے سے کيا فرق پڑتا ہے؟"

کاکلي بولي: "فرق يوں پڑتا ہے کہ اگر تم سے غلطي بے جانے بوجھے ہوئي تو آج کے بعد جان لو کہ ہمارے حق ميں ظلم ہوا اور اگر تم جانتے اور سمجھتے ہو تو پھر دوسري بات ہے-"

ہاتھي بولا: " اہا آخر ہوا کيا؟ قيامت تو نہيں ٹوٹ پڑي!"

کاکلي بولي: " قيامت ٹوٹ نہيں پڑي ليکن اگر سب لوگ اسي طرح ظلم اور بدي کا ارتکاب کرنے لگيں گے تو قيامت آلگے گي- تم خود بھي جانتے اور سمجھتے ہو- ميں اس ليے آئي ہوں کہ تم سے دوبارہ اپني طرف نہ آنے کي درخواست کروں کيوں کہ وہ جگہ ہماري جائے زندگي ہے-

جاري ہے

پيشکش : شعبہ تحرير و پيشکش تبيان