• صارفین کی تعداد :
  • 1723
  • 3/24/2012
  • تاريخ :

کيا رسول اللہ کے بستر پر سونا فضيلت نہ تھا25

امام علی

کيا رسول اللہ کے بستر پر سونا فضيلت نہ تھا 21

کيا رسول اللہ کے بستر پر سونا فضيلت نہ تھا 22

کيا رسول اللہ کے بستر پر سونا فضيلت نہ تھا 23

کيا رسول اللہ کے بستر پر سونا فضيلت نہ تھا 24

"عن الفضيل بن يسار قال: سمعت أبا جعفر الباقر عليه السلام يقول:«العلم علمان: فعلمٌ عند الله مخزون لم يطلع عليه أحداً من خلقه، وعلمٌ علّمه ملائكته ورسله، فما علّمه ملائكته ورسله فإنّه سيكون، ولا يكذّب نفسه ولاملائكته ولا رسله، وعلمٌ عنده مخزون يقدّم منه ما يشاء، ويۆخر منه ما يشاء، ويثبت ما يشاء"- (28)

فضيل بن يسار کہتے ہيں: ميں نے امام محمد باقر عليہ السلام کو فرماتے ہوئے سنا کہ: علوم دو ہيں ايک وہ جو خدا کے خزانے ميں محفوظ ہے اور اس نے خلق اللہ ميں سے کسي کو بھي اس سے مطلع نہيں فرمايا ہے- اور دوسرا علم وہ ہے جو اس نے فرشتوں اور رسل عليہ السلام کو عطا فرمايا ہے، بے شک جو کچھ خدا نے اپنے رسل اور ملائکہ کو عطا فرمايا ہے ضرور وقوع پذير ہوگا کيونکہ خدا نہ تو اپنے آپ کو جھٹلاتا ہے اور نہ ہي ملائکہ اور رسل کو جھٹلاتا ہے اور وہ علم جو اللہ تعالي نے اپنے پاس مکنون و مخزون رکھا ہے اس ميں وہ جو بھي چاہے انجام ديتا ہے اور جس چيز کو چاہے مقدم يا مۆخر فرماتا ہے- اور جس چيز کو چاہے ثبت فرماتا ہے-.

"و عن جهم ابن أبى جهمة عمّن حدّثه عن الصادق عليه السلام قال:« إنّ الله عزّ وجلّ أخبر محمّداً صلّى الله عليه وآله بما كان منذ كانت الدُّنيا، وبما يكون إلى انقضاء الدُّنيا، وأخبره بالمحتوم من ذلك واستثنى عليه فيما سواه" (29)

جہم بن ابي جہمہ اپني سند سے روايت کرتے ہيں کہ امام صادق عليہ السلام نے فرمايا: "بتحقيق خداوند متعال نے محمد صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کو وہ سب کچھ بتا ديا جو ابتدائے عالم سے واقع ہوگا اور جو قيامت تک واقع ہوگا- اور ان ميں سے محتومات اور مبرمات بھے آپ صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کو بتا ديئے گئے اور جو غير حتمي ہيں انہيں الگ کرديا اور ان کو "انشاء اللہ" (اگر اللہ چاہے) سے مشروط کرديا-

........

مآخذ

28- الكافي، ج 1، ص: 147-

29- الكافي، ج 1، ص: 148-