• صارفین کی تعداد :
  • 1773
  • 3/24/2012
  • تاريخ :

کيا رسول اللہ کے بستر پر سونا فضيلت نہ تھا11

امام علی

کيا رسول اللہ کے بستر پر سونا فضيلت نہ تھا7

کيا رسول اللہ کے بستر پر سونا فضيلت نہ تھا8

کيا رسول اللہ کے بستر پر سونا فضيلت نہ تھا9

کيا رسول اللہ کے بستر پر سونا فضيلت نہ تھا10

ميں نے اپني جان ايک عظيم شخصيت کے لئے ڈھال بنا دي جو زمين پر قدم رکھنے والوں ميں بہترين ہيں- اور ان سب ميں سے بہترين ہيں جنہوں نے بيت اللہ، اور حجر اسماعيل عليہ السلام کا طواف کيا (يا جو طواف کريں گے) اور اس شخصيت کا تحفظ کيا-

وہ محمد صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم ہيں اور جب انہيں خدشہ ہوا کہ کفار و مشرکين نے ان کے لئے سازش تيار کي ہے

تو ميرے پروردگار نے انہيں اس مکر اور سازش سے محفوظ رکھا

ميں مسلسل سوچتا رہا کہ مشرکين مجھے گزند پہنچائيں گے

اور ميں نے اپنے آپ کو قتل اور اسيري کے لئے تيار کرليا تھا

جس کے نتيجے ميں رسول اللہ صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم غار ميں امن سے تھے

اور اللہ تعالي کي حفاظت و امان اور مشرکين کي نظروں سے اوجھل رہے

حيرت کي بات ہے کہ اس کے باوجود کہ خدا اور اس کے رسول صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم نے ليلۃ المبيت کے حوالے سے علي عليہ السلام کي فضيلت بيان فرمائي ہے اور علي عليہ السلام نے خود بھي شعر کي زبان ميں اس واقعے کو اپنے لئے فضيلت و منقبت قرار ديا ہے ليکن اس کے باوجود بعض جاہلوں نے اس فضيلت کا انکار کيا ہے اور وہ اسے اميرالمۆمنين عليہ السلام کے لئے فضيلت نہيں سمجھتے اور اس ميں شبہہ ڈالتے ہيں ليکن جہاں ابوبکر اپنے عمل کو خود اپنے لئے فضيلت نہيں سمجھتے بلکہ غار ميں اپنے حزن کے رسول اللہ صلي اللہ عليہ و آلہ وسلم کے زباني، گناہ اور جرم و فتنہ سمجھتے ہيں، يہ لوگ زور زبردستي اس عمل کو ان کے لئے فضيلت قرار دينے پر اصرار کرتے نظر آتے ہيں-

-------