• صارفین کی تعداد :
  • 2137
  • 3/19/2012
  • تاريخ :

عاشورا کے خوبصورت واقعات 10

محرم الحرام

عاشورا کے خوبصورت واقعات 6

عاشورا کے خوبصورت واقعات 7

عاشورا کے خوبصورت واقعات 8

عاشورا کے خوبصورت واقعات 9

بقلم: حجۃالاسلام سيد جواد حسيني

حر نے عاشورا کي صبح کو قرة بن قيس کو حکم ديا کہ آپ (ع) کا گھوڑا تيار کرے- اس کے بعد حر آہستہ آہستہ خيمہ گاہِ امام حسين (ع) کي جانب روانہ ہوئے- مہاجر بن اوس نامي شخص نے حر سے کہا: يہ حالت [يہ کانپنا اور لرزنا] کيا ہے جو ميں ديکھ رہا ہوں-

حر نے کہا: خدا کي قسم! اپنے آپ کو جنت اور دوزخ کے درميان ديکھ رہا ہوں اور خدا کي قسم! ميں کسي بھي چيز کو جنت پر ترجيح نہيں ديتا خواہ ميرے بدن کو پارہ پارہ کرکے آگ ميں ہي کيوں نہ جلاديں-

جب امام حسين (ع) کي خدمت ميں پہنچے تو آپ (ع) کے پاğ پر گر گئے اور عرض کيا: "اے فرزندِ رسولِ خدا (ص)! ميري جان آپ پر فدا ہو، ميں وہي شخص ہوں جس نے آپ کے ساتھ سخت رويہ روا رکھا اور آپ کو اس مقام پر اتار ديا اور ميرا خيال نہيں تھا کہ يہ لوگ آپ کے ساتھ ايسا سلوک روا رکھيں گے اور آپ کي بات قبول نہيں کريں گے؛ اور خدا کي قسم! اگر مجھے معلوم ہوتا کہ يہ گروہ آپ کے ساتھ ايسا سلوک کريں گے تو ميں ہرگز ايسے عمل کا ارتکاب نہ کرتا؛ اب ميں اپنے کئے سے اللہ کي بارگاہ ميں توبہ کرتا ہوں کيا ميري توبہ قبول ہوگي؟"

يا حسين حرّ گنهکار منم 

کن قبولم که تو را يار منم 

من که خود بنده تو گرديدم 

بذر عشق تو به دل پاشيدم 

حر شرمنده و دلخسته منم 

آنکه ره را به رويت بسته منم 

يا حسين عبد خطاکار توام 

داده دل بر تو گرفتار توأم 

در حضورت به امان آمده ام 

از پي دادن جان آمده ام 

حرّم و پيش تو خجلت زده ام 

سوي درياي کرم آمده ام

........

مآخذ:

15- اعلام الوري، فضل بن الحسن طبرسي، بيروت دارالمعرفه، ص238، قصه هجرت، ص 275 ـ 276-