• صارفین کی تعداد :
  • 1541
  • 3/17/2012
  • تاريخ :

عاشوراء کي عظمت کے اسباب (28)

محرم الحرام

غلام رضا گلي زوارہ

جب طاغوتيوں نے امام (رحمۃاللہ عليہ) کو گرفتار کيا اور تھران ميں ايسے جيلخانے ميں منتقل کرديا جس ميں ان کے قتل کا امکان بھي تھا، راستے ميں گرفتار کرنے والے سرکاري اہلکاروں کو تسلي ديتے رہے تھے اور فرمايا تھا"ڈرو مت"- امام خميني (رحمۃاللہ عليہ) نے اس واقعے کے بارے ميں فرمايا ہے: "ميں نے ان کے ٹانگوں پر ہاتھ رکھا اور ان سے کہا: "ميں ہوں، پريشاني کي کوئي ضرورت نہيں ہے- جب تک ميں تمہارے ساتھ ہوں پريشان مت ہوں، مختصر يہ کہ کسي طرح انہيں تسکين ہوئي اور وہ اضطراب ان سے دور ہوگيا"- (57) بے شک اس شجاعت کا سرچشمہ يہ تھا کہ اس قدسي روح نے نفساني رجحانات اور فنا پذير دنياوي خواہشات سے مکمل آزادي اور خلاصي حاصل کي تھي- يہ معنوي رشد و نُمُوّ  اور کمالات اور حُرّيت کے مراتب و مدارج مکتب امام حسين (ع) ميں زانوئے تلمذ تہہ کرکے طے کئے تھے؛ جيسا کہ خود بھي اس حقيقت کي جانب اشارہ کرتے ہيں اور فرماتے ہيں: "ماہ محرم، ماہ حماسہ و شجاعت و جان نثاري کا آغاز ہوگيا- وہ مہينہ جس ميں خون شمشير پر غلبہ پا گيا- وہ مہينہ جس ميں حق کي قوت نے باطل کو ابد تک کے لئے مغلوب کرديا اور ستمگروں اور شيطاني حکومت کي جبينوں پر باطل کا داغ رکھ ديا- وہ مہينہ جس ميں مسلمانوں کے امام نے ہميں تاريخ کے ستمگروں کے خلاف لڑنے کا سبق سکھايا، وہ مہينہ جس ميں حريت پسندوں، اسقلال طلب اور حق گو انسانوں کي بند مٹھياں ابليس کے ٹينکوں، مشين گنوں اور افواج پر غلبہ پاتي ہيں اور کلمۂ حق باطل کو مٹا کر رکھ ديتا ہے"- (58)

........

مآخذ:

57- پابه پاي آفتاب، ج 3، ص 10 تا 11-

58- قيام عاشورا در کلام و پيام امام خميني، ص 23-

تحرير : ف ح مهدوي

پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

عاشوراء کي عظمت کے اسباب (24)