• صارفین کی تعداد :
  • 3045
  • 8/15/2011
  • تاريخ :

بڑي بات ہے

رنج

رنج ہنس کر اٹھانا بڑي بات ہے

غم ميں بھي مسکرانا بڑي ہے

رنج و غم کو جہاں سے مٹاتے چلو

رنج و غم کو مٹانا بڑي بات ہے

ساتھ دنيا ہے گر، تو مصيبت ميں دو

ايسے ميں کام آنا بڑي بات ہے

ہر طرف اب خوشي کے کھلا ؤ چمن

گل خوشي کے کھلانا بڑي بات ہے

دشمنوں سے بھي تم پيار کرتے چلو

پيار ان سے نبھانا بڑي بات ہے

زندگي کو حسیں سے حسيں تر کرو

اس کو دل کش بنانا بڑي بات ہے

پيار انمول موتي ہے اے ساتھيو

اور يہ موتي لٹانا بڑي بات ہے

عزم و ہمت سے لو کام اے دوستو

کچھ نہ کچھ کر دکھانا بڑي بات ہے

 

بشکريہ ؛ بزم ساتهي


متعلقہ تحريريں:

اپنا قائد

ظالم شير اور ہاتھي

دريا

جنگل کا بادشاہ

بہادر کسان