• صارفین کی تعداد :
  • 3525
  • 3/6/2011
  • تاريخ :

بہت مہنگی قیمت میں حلوا

تھکا ہارا شخص

ایک تھکا ہارا شخص مسجد میں پہنچا ۔ مسجد میں پہنچنے کے بعد اس نے وضو کیا اور دو رکعت نماز پڑھی ۔  اس کے بعد ایک گوشے میں جا کر بیٹھ گیا لیکن بچوں کے چلانے کی آوازيں اس کے ذہن کومنتشر کر رہی تھیں ۔ کچھ بچے اپنے استاد سے کتابیں پڑھ رہے تھے ۔ درس پڑھنے کے بعد وقفہ ہوگیا اوربچے ادھر ادھر چلے گئے اورمسجد کے الگ کونے کونے میں جا کر بیٹھ گئے تاکہ کچھ کھا پی کر آرام کریں ۔

مگردو بچے شبلی کے ہی قریب بیٹھ گئے ۔ دونوں نے اپنا ناشتہ دان کھولا ان میں سے ایک بچہ جونیا لباس پہنے ہوئے تھا اورجس کودیکھنے سے ہی معلوم ہوتا تھا کہ وہ کسی مالدار کا بیٹا ہے اپنے ناشتہ دان میں حلوا روٹی لایا تھا ۔ دوسرا بچہ جو دیکھنے میں غریب لگ رہا تھا وہ صرف روٹیاں ہی لایا تھا ۔ غریب بچے نے مالدار بچے کے ناشتے دان پرایک معصومانہ نظرڈالی اوردیکھنے لگا کہ وہ کتنے مزے لے لے کرحلوا روٹی کھا رہا ہے ۔ تھوڑی دیر تک تو وہ دیکھتا رہا لیکن دل نہ مانا اس نے اس مالدار کے بیٹے سے کہا کہ کیا تھوڑا سا حلوا مجھے بھی دے دوگے ؟ تاکہ میں اس سوکھی روٹی کے ساتھ کھا کراپنا پیٹ بھرلوں؟

مالدار کے بیٹے نے بہت ہی روکھے اندازمیں کہا کہ نہیں ، نہيں دوں گا ۔

غریب بچے نے کہا کہ کیا کروں یہ سوکھی روٹی میرے حلق سے نیچے نہيں اتر رہی ہے !

مالدار کے بیٹے نے کہا کہ اگرمیں تمہيں یہ حلوا دے دوں تو تم میرے کتے بن جاؤ گے ؟

اس نے جواب دیا ہاں بن جاؤں گا ۔

توکیا تم اب سے میرے کتے ہو؟

اس نے جواب دیا ہاں ، کتا ہوں ۔

مالدار کے بیٹے نے کہا کہ تو پھر کتوں کی طرح کیوں نہيں بولتے ؟

اس بیچارے غریب بچے نے کتے کی طرح بھونکنا شروع کردیا اوراس کے عوض حلوا لیتا جا رہا تھا یہ سلسلہ تھوڑی دیر تک چلتا رہا یہاں تک کہ روٹی وحلوا دونوں ہی ختم ہوگئے اوردونوں ہی پھر سے استاد کے پاس کلاس درس پڑھنے چلے گئے ۔

شبلی اس پورے ماجرے کودیکھ رہے تھے اورروتے جا رہے تھے ۔ ان کے دوستوں نے جومسجد کے ایک گوشے میں بیٹھے تھے انھیں روتا ہوا دیکھ کرپوچھا آپ کیوں رو رہے ہیں ؟ شبلی نے جواب دیا : دیکھو لالچ کون سی آفت میرے سر لاتی ہے ؟ اگریہ بچہ اسی سوکھی روٹی پرقناعت کرلیتا اوردوسرے کے حلوے پراس کی نظرنہ ہوتی تو دوسروں کا کتا نہ بنتا اوراپنے آپ کواس طرح ذلیل وخوار نہ کرتا ۔


متعلقہ تحریریں :

زہرخوشتر

قوم عاد

لوہار اور عورت

آٹے کا تھیلہ

ایمانداری  کا انعام