صفحه اصلی تبیان
شبکه اجتماعی
مشاوره
آموزش
فیلم
صوت
تصاویر
حوزه
کتابخانه
دانلود
وبلاگ
فروشگاه اینترنتی
منگل 8 اکتوبر 2024
فارسي
العربیة
اردو
Türkçe
Русский
English
Français
تعارفی نام :
پاسورڈ :
تلاش کریں :
:::
اسلام
قرآن کریم
صحیفه سجادیه
نهج البلاغه
مفاتیح الجنان
انقلاب ایران
مسلمان خاندان
رساله علماء
سروسز
صحت و تندرستی
مناسبتیں
آڈیو ویڈیو
اصلی صفحہ
>
اسلام
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
ہدایت و آگہی کے علمبردار
پیغمبر اسلام (ص) کے بعد ان کے اہلبیت (علیہم السلام) ہمیشہ ہدایت و آگہی کے علمبردار رہے ہیں اور کفر و نفاق کے گھٹائوپ اندھیروں میں بھی مرسل اعظم (ص) کے اہلبیت (ع) نے اسلام و ایمان کی مشعلیں روشن و منور رکھی ہیں دیں خواہی اور دنیا طلبی کے طوفانی دھاروں میں
محرم ایک عظیم سرمایہ ہے(حصہ دوم)
اما م خمینی نے اس قوم کوجس کی اپنی قدیم تہذيب اوردرخشاں ماضي ہے اورجس پراستبدادکا تسلط تھا آزادی وخودمختاری کی نعمت سے سرفرازکیا
محرم ایک عظیم سرمایہ ہے
محرم ایک عظیم سرمایہ ہے جسے خداوندعالم نے اپنے بندوں کے حوالے کیاہے تاکہ اس سے استفادہ کرکے انسان ہمیشہ اچھے اوربرے کی تمیزکر نے کے ساتھ ساتھ حادثات زمانہ کے دوران وہ فتنوں کے سینوں کوچاک کرکے انھیں ناکام بناسکے اوریوں وہ ان فتنوں کے ہولناک گرداب میں غرق
واقعہ عاشورہ ، انسانیت کے لئے عظیم سرمایہ(حصہ دوم)
بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (رح) فرماتے ہيں:اس گریہ و زاری اور نوحہ و ماتم کے ذریعے ہم حسینی مکتب کا تحفظ کرنا چاہتے ہیں جیسا کہ اب تک کرتےآئے ہيں۔
واقعہ عاشورہ ، انسانیت کے لئے عظیم سرمایہ
ایک بار پھر ماہ محرم آگیا اور شور ماتم و گریہ بلند ہوگیا، محرم آتا ہے تو مردہ انسانوں کی رگوں ميں خون دوڑ جاتا ہے ، خشک آنکھوں سے آنسو کا چشمہ جاری ہوجاتا ہے اور عشق حسینی کی حیات آفریں بارشوں کے قطرے انسانوں کے تاریک دلوں پر گرتے اور انہیں زندہ کرتے ہيں۔
محرم شمشیر پرخون کی فتح کا مہینہ (حصہ دوم)
امام خمینی نے اس قوم کو جس کی اپنی قدیم تہذيب اور درخشاں ماضي ہے اور جس پر استبداد کا تسلط تھا آزادی و خودمختاری کی نعمت سے سرفراز کیا چنانچہ گذشتہ روز جمعہ یکم محرم الحرام کو پورے ملک میں پیر و جوان خورد و بزرگ بچوں اور بوڑھوں نے جس طرح سے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
محرم شمشیر پرخون کی فتح کا مہینہ
محرم ایک عظیم سرمایہ ہے جسے خداوندعالم نے اپنے بندوں کے حوالے کیا ہے تاکہ اس سے استفادہ کرکے انسان ہمیشہ اچھے اور برے کی تمیز کرنے کے ساتھ ساتھ حادثات زمانہ کے دوران وہ فتنوں کے سینوں کو چاک کرکے انھیں ناکام بنا سکے اور یوں وہ ان فتنوں کے ہولناک گرداب می
ماہ محرم
پشتو کا یہ مرثیہ آج بھی لاشعور کے کسی کونے میں بچپن کی یاد کی صورت میں موجود ہے۔ جب محرم کا مہینہ آتا ہے یہ مرثیہ پھر سے ذہن میں گونجنے لگتا ہے۔ مجھے آج بھی یاد ہے جب میری عمر پانچ سال تھی اس وقت محرم کے مہینے کی آمد کے ساتھ ہی شہر کے بچے مٹی کے زیور بنان
آیہ بلغ کے سلسلہ میں ایک نئی تحقیق
اگر ہم مذکورہ آیت کی شان نزول کے بارے میں بیان ہونے والی احادیث اور واقعہ غدیر سے متعلق تمام روایات سے قطع نظر کریں اور صرف اور صرف خود آیہٴ بلغ اور اس کے بعد والی آیتوں پر غور کریں تو ان آیات سے امامت اور پیغمبر اکرم (ص) کی خلافت کا مسئلہ واضح و روشن ہوج
واقعہ غدیر کیا ہے ؟(حصہ دوم)
مذکورہ بحث سے یہ بات اجمالاً معلوم ہوجاتی ہے کہ یہ آیہٴ شریفہ بے شمار شواہد کی بنا پر امام علی علیہ السلام کی شان میں نازل ہوئی ہے، اور اس سلسلہ میں (شیعہ کتابوں کے علاوہ) خود اہل سنت کی مشہور کتابوں میں وارد ہونے والی روایات اتنی زیادہ ہیں کہ کوئی بھی اس
واقعہ غدیر کیا ہے ؟
”اے پیغمبر ! آپ اس حکم کو پہنچادیں جو آپ کے پروردگار کی طرف سے نازل کیا گیا ہے، اور اگر یہ نہ کیا تو گویا اس کے پیغام کو نہیں پہنچایا اور خدا آپ کو لوگوں کے شر سے محفوظ رکھے گا“۔
حدیث غدیر اہل سنت کی کتابوں میں
امام احمد حنبل نے اپنی مسند میں حدیث غدیر کو سلسلہ روات کے ساتھ یوں بیان کیا ہے:
حدیث غدیر کی سندیت و دلالت (حصہ پنجم)
اس وقت پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نےتکبیر کہی اور فرمایا: اللہ کاشکر ادا کرتا ہوں کہ اس نے اپنے آئین اور نعمتوں کو پورا کیا اور میرے بعد علی علیہ السلام کی وصایت و جانشینی سے خوشنود ہوا۔
حدیث غدیر کی سندیت و دلالت (حصہ چہارم)
اس تاریخی واقعے کی اہمیت کے لئے اتنا ہی کافی ہے کہ اس کو پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ایک سو دس اصحاب نے نقل کیا ہے۔ [13] البتہ اس جملے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ صحابہ کی اتنی بڑی تعداد میں سے صرف ان ہی اصحاب نے اس واقعے کو بیان کیا ہے،
حدیث غدیر کی سندیت و دلالت (حصہ سوم)
اللہ کا حکیمانہ ارادہ ہے کہ غدیر کا تاریخی واقعہ ایک زندہ حقیقت کی صورت میں ہر زمانے میں باقی رہے اور لوگوں کے دل اس کی طرف جذب ہوتے رہیں۔
حدیث غدیر کی سندیت و دلالت (حصہ دوم)
پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: کیا تم گواہی دیتے ہو کہ اس پوری دنیا کا معبود ایک ہے اور محمد اس کا بندہ اور رسول ہے؟ اور جنت و جہنم وآخرت کی ابدی زندگی میں کوئی شک نہیں ہے؟
حدیث غدیر کی سندیت و دلالت
اس حدیث کی حقیقت کو ظاہرکرنے کے لئے ضروری ہے کہ سند اور دلالت دونوں کے ہی بارے میں معتبر حوالوں کے ذریعہ بات کی جائے۔
فلسفہ اور اسرار حج کیا ہیں؟ ( حصّہ ششم )
خداوندعالم نے جس طرح جناب ابراہیم علیہ السلام پر درود و سلام بھیجا اور ان کی یاد کو ہمیشہ کے لئے باقی رکھا ہے اگر تم بھی یہ چاہتے ہو کہ وہ تم پر نظر رحمت کرے تو پھر راہ ابراہیم پر قدم بڑھاؤ۔
فلسفہ اور اسرار حج کیا ہیں؟ ( پانچواں حصّہ )
اعمال حج؛ حقیقت میں ایک ایسی عبادت ہے جس میں جناب ابراہیم اور ان کے بیٹے جناب اسماعیل اور ان کی زوجہ حضرت ہاجرہ کی قربانیوں اور مجاہدت کی یاد تازہ ہوتی ہے
فلسفہ اور اسرار حج کیا ہیں؟ (چوتھا حصّہ )
بعض لوگوں کے نظریہ کے برخلاف ؛ حج کا موسم اسلامی ممالک کی اقتصادی بنیاد کو مستحکم بنانے کے لئے نہ صرف ”حقیقتِ حج“ سے کوئی منافات نہیں رکھتا بلکہ اسلامی روایات کے مطابق؛ حج کا ایک فلسفہ ہے۔
فلسفہ اور اسرار حج کیا ہیں؟ ( تیسرا حصّہ )
حج کا عظیم الشان اجتماع دنیا بھر کے مسلمانوں کی حقیقی نمائندگی ہے (کیونکہ حج کے لئے جانے والوں کے درمیان کوئی مصنوعی عامل موثر نہیں ہے، اور تمام قبائل، تمام زبانوں کے افراد حج کے لئے جمع ہوتے ہیں)
فلسفہ اور اسرار حج کیا ہیں؟ ( دوسرا حصّہ )
حج اسلامی ممالک کی سیاسی خبروں کو دوسرے مقامات تک پہنچانے کا وسیلہ ہے، خلاصہ یہ کہ حج؛ مسلمانوں پر ظلم و ستم اور استعمار کی زنجیروں کو کاٹنے اور مسلمانوں کو آزادی دلانے کا بہترین ذریعہ ہے۔
فلسفہ اور اسرار حج کیا ہیں؟
حج کا سب سے مہم ترین فلسفہ یہی اخلاقی انقلاب ہے جو حج کرنے والے میںرونما ہوتا ہے، جس وقت انسان ”احرام“ باندھتا ہے تو ظاہری امتیازات، رنگ برنگ کے لباس اور زر و زیور جیسی تمام مادیات سے باہر نکال دیتا ہے
حج بیت اللہ ایک اہم عبادت
اسلام کے پانچ ارکان میں سے ایک رکن حج ہے جو 9 ہجری میں مسلمانوں پر فرض کیا گیا۔ حج بیت اللہ ہر اس صاحبِ استطاعت مسلمان پر فرض ہے جو عاقل، بالغ ہو اور حج کیلئے آمد و رفت کے اخراجات برداشت کر سکتا ہو
حقوق بشر علوی سے حقوق بشر غربی تک
جو لوگ اسلام کے بارے میں تھوڑی بہت آگاہی رکھتے ہیں ، وہ اچھی طرح سے یہ جانتے ہیں کہ مغربی حقوق بشر کے متعلق ہونے والی بحث، اسلامی نقطہ نظر سے مطابقت نہیں رکھتی ہے
حضرت علی علیه السلام کی جنگیں ( حصّہ ہشتم )
امام علیہ السلام نے حکمیت قبول کرنے کے بعد مصلحت سمجھی کہ میدان صفین کو چھوڑدیں اور کوفہ واپس چلے جائیں اور ابوموسیٰ اور عمروعاص کے فیصلے کا انتظار کریں۔۔ ۔ ۔
حضرت علی علیه السلام کی جنگیں ( حصّہ ہفتم )
۱۔ تلخیص تاریخ الخوارج: موٴلف محمد شریف سلیم، ۱۳۴۲ ہجری، قاہرہ سے شائع ھوئی۔
حضرت علی علیه السلام کی جنگیں ( حصّہ ششم )
ابن کثیر جس نے مارقین سے متعلق تمام آیتوں اور روایتوں کو جمع کیا ھے اس کے بارے میں کہتاھے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حضرت علی علیه السلام کی جنگیں ( حصّہ پنجم )
امام علیہ السلام: یہ گناہ نھیں ھے بلکہ فکروعمل میں ایک قسم کی سستی ھے کہ تم لوگوں کی وجہ سے مجھ پر آپڑی ھے اور میں نے اسی وقت تم کو اس کی طرف متوجہ کیا تھا اور اس سے روکا تھا۔
تاریخ اسلام اور اتحاد مسلمین ( حصہ چہارم)
اپنے زمانے کے حاکموں کے مقابلے میں باقی اماموں کا بھی یہی رویہ رہا۔ یہ بزرگ اگرچہ دشمنوں کی قسم قسم کی دھکمیوں اور دھوکے بازیوں، سنگدلیوں اور بے باکیوں کا مقابلہ کرتے رہے
تاریخ اسلام اور اتحاد مسلمین ( حصّہ سوّم )
اس سے پہلے بتایا جا چکا ہے کہ اسلام کی تعلیمات کو عام کرنے کے لیے امام زین العابدین ؑ کا واحد ہتھیار آپ کی دعا تھی آپ نے اپنے عقیدت مندوں کو یہ سکھایا کہ اسلامی فوج اور مسلمانوں کے لیے کس طرح دعا کریں۔
تاریخ اسلام اور اتحاد مسلمین ( حصّہ دوّم )
جب اسلام کے یہی اعلیٰ مقاصد معرض خطر میں پڑگئے تو امام حسین ؑ نے اپنے بھائی امام حسن ؑ کے طرز عمل سے جداگانہ رویہ اختیار کیا
تاریخ اسلام اور اتحاد مسلمین
یہی وجہ تھی کہ خلافت شروع ہونے کے بعد امام ؑ کی جانب سے کوئی ایسی بات دیکھنے میں نہیں آئی کہ ان کی گفتگو یا عمل سے (اسلام کی طاقت کی حفاظت کے خیال سے)خلفاء کی طاقت اور دبدبے کو نقصان پہنچے یا ان کی طاقت گھٹنے یا ان کی شان اور رعب میں بٹا لگنے کا سبب بنتی
مسلمانوں میں اتحاد کی ضرورت
دنیا کے ہر خطے میں آج مسلمان، خواہ وہ مسلم ممالک ہوں یا ایسی ریاستیں جہاں مسلمان اقلیت میں ہیں، اسلام کی سمت جھکاؤ اور میلان اور اپنی اسلامی شناخت کی بازیابی کا احساس کر رہے ہیں۔ آج علم اسلام کا روشن خیال طبقہ اشتراکیت اور مغربی مکاتب سے بد دل ہوکر اسلام
اسلامی اتحاد کی تلقین
اسلامی تعلیمات کی روشنی میں مسلمانوں کی تقسیم بندی کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہے ۔ اسلام میں خطاب یا ایھا الذین آمنوا( اے ایمان لانے والو!) کے ذریعے کیا گيا ہے۔
امام رضا (ع) کی دس احادیث(حصّه دوّم)
جس نے دریائے فرات کے کنارے قبر امام حسین علیہ السلام کی زیارت کی وہ اس شخص کی مانند ہے جس نے عرش پر
امام رضا (ع) کی دس احادیث
امام رضا (ع) نے فرمایا: محمد اور اہل بیت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم پر صلوات اور تحيّت کا ثواب سبحان اللّه ، لا إ له إلاّاللّه ، اللّه اكبر کے ثواب کے برابر ہے۔
ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کے لیۓ
اسلام اپنے پیروکاروں کو اخوّت اور بھائی چارے کا درس دیتا ہے ۔ اسلام اپنے پیروکاروں کو حکم دیتا ہے کہ اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رکھو ، اسلامی تعلیمات ہر اس بات سے دور رہنے کی تلقین کرتی ہیں جو مسلمان قوم کو تفرقہ بازی کی طرف لے جاۓ ۔
علمی اور دینی حوزات کی ترویج میں امام رضا (ع) کا کردار(حصّه هفتم)
امام رضا (ع) کے دور میں علم و دین کے بارے میں مذکورہ بالا واقعات و حقائق اور ان دو کی ترویج میں امام رضا (ع) کے کردار کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم اس نتیجے پر پہنچتے ہیں کہ آپ (ع) کے دور میں علم اور دین کے درمیان نہ تو تمایز تھا اور نہ ہی تعارض بلکہ علم اور دین
علمی اور دینی حوزات کی ترویج میں امام رضا (ع) کا کردار(حصّه ششم)
۔ صحیفة الرضا،(ع): یہ کتاب ان احادیث پر مشتمل ہے جو آپ (ع) نے اپنے والد ماجد امام موسی کاظم (ع) سے اور امام کاظم (ع) نے اپنے آباء و اجداد طیبین سے نقل کیا اور ان حدیثوں کا سلسلۂ سند امیرالمؤمنین (ع) تک جاپہنچتا ہے اور علی (ع) نے یہ حدیثیں رسول اللہ صلی ال
علمی اور دینی حوزات کی ترویج میں امام رضا (ع) کا کردار(حصّه پنجم)
اس علمی اور سائنسی تحریک اور اسلامی تمدن کی ترقی میں امام رضا (ع) کے کردار کے دو پہلو ہیں: ایک علمی پہلو اور دوسرا عملی پہلو
علمی اور دینی حوزات کی ترویج میں امام رضا (ع) کا کردار(حصّه چهارم)
علم کلام [یا علم عقائد] بھی اس دور میں خاص توجہ کا مرکز بنا۔ اس دور میں مختلف فکری مکاتب کے علمائے کلام [متکلمین] نے اپنے عقائد و نظریات کے دفاع میں مختلف آراء قائم کئے اور یہ امر حقیقت کے طالب افراد کے درمیان کلامی موضوعات کے حوالے سے جذبہ تحقیق کی تقو
علمی اور دینی حوزات کی ترویج میں امام رضا (ع) کا کردار(حصّه سوم)
اس دور کے علمی مظاہر میں سے «عالمی نقشہ جات» کی ترسیم و تیاری اور رصدگاہوں کی تعمیر جیسے کا اقدامات بھی تھے۔ مأمون نے حکم دیا تھا کہ پوری دنیا کا نقشہ تیار کیا جائے اور اس حکم کی تعمیل ہوئی۔
علمی اور دینی حوزات کی ترویج میں امام رضا (ع) کا کردار(حصّه دوم)
مورخین امام رضا (ع) کے دور کو علمی بالیدگی اور روئیدگی و بڑھوتری اور اسلامی تہذیب کی عالمگیریت کے حوالے سے سنہرے دور سمجھتے ہیں۔ اور اور اسلامی ادوار میں ایک تابناک اور سب سے حیرت انگیز دور قرار دیتے ہیں۔
علمی اور دینی حوزات کی ترویج میں امام رضا (ع) کا کردار
علم و دین کی قدامت اور ان کے درمیان ربط و تعلق اتنا ہی پرانا ہے جتنی کہ اس کے منابع اور مبادی پرانے ہیں اور ان کے درمیان تناسب یا عدم تناسب کی بحث بھی بہت ہی پرانی ہے۔ اس سلسلے میں مختلف مکاتب نے مختلف نظریات بھی پیش کئے ہیں اور مغربی دنیا میں اس سلسلے می
امام حسین (علیہ السلام) کیوں فراموش نہیں ہوتے؟ ( حصّہ ہفتم )
کبھی اشکوں کے قطرے کسی ہدف کا پیغام دیتے ہیں، جو لوگ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ امام حسین(علیہ السلام)کے مقصد اور ان کے ہدف کے ساتھ اور ان کے مکتب کی پیروی کرنے والے ہیں وہ ممکن ہے
قرآنی رو سے دینی اخوّت
اتحاد اسلامی کے شکوفہ ہونے کا پیش خیمہ ہے اور اس کو اجتماعی نمو اور انسانی اقدار فراہم کرتا ہے اشیاء کے درمیان اتحاد اصول واحد کا ضرورت مند ہے کے جو ان کو ایک دوسرے کے قریب لاتے ہیں ۔
امام حسین (علیہ السلام) کیوں فراموش نہیں ہوتے؟ ( حصّہ ششم )
کہتے ہیں اگر امام حسین(علیہ السلام)کامیاب ہوئے تو پھر جشن کیوںنہیں مناتے؟ گریہ کیوں کرتے ہیں؟ کیا یہ گریہ اس بڑی کامیابی کے ساتھ صحیح ہے
اتحاد اسلامی کے لیۓ نبی ص کی پیروی
اس بات کا مطلب یہ ہے کہ ایک پہلو سے حقیقت میں رسول کی اطاعت اسلام کی سیاسی حاکمیت پر پابندی، نشانی اور اسکی اہمیت کو بازگو کرتا ہے اور یہ وہ حاکمیت ہے جس کااسلام اور قرآن قائیل ہے اے وہ لوگ جو ایمان لائے اللہ کی اطاعت کرو
قرآن اتحاد مسلمین کی ترغیب دیتا ہے
اہل کتاب میں اختلاف کے فیصلے کے وقت توریت اور انجیل کی طرف مراجعہ کی دعوت دیں اور ان موارد پر توجہ رکھیں جو توریت، انجیل اورقرآن میں مشترک ہیں۔
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
اصلی صفحہ
ہمارے بارے میں
رابطہ کریں
آپ کی راۓ
سائٹ کا نقشہ
صارفین کی تعداد
کل تعداد
آن لائن