• سہیلی کی مدد
    • فاطمہ اور سلمی کی آپس میں گہری دوستی تھی ۔ ہمیشہ اکٹھے کھیلا کرتی تھیں ۔ کھیل سے پہلے دونوں سہیلوں میں کوئی ایک دوسرے کے گھر آتی اور گھر میں موجود کسی بڑے سے اکٹھے کھیلنے کی اجازت مانگتی ۔
    • دریا
    • بچو تم نے دریا دیکھا/ کیسا پانی بہتا دیکھا
    • بہادر کسان
    • سویرے اندھیرے اندھیرے اٹھا/لیے بیل کھیتوں کی جانب چلا
    • محنت کا پھل
    • سعد باہر لان میں ساتھ والی بوڑھی خالہ سے مشین پکڑ کر زبردستی انکی گھاس کاٹنے لگا کیونکہ بانو خالہ بہت بوڑھی تھیں۔
    • ہم روشنی ہیں
    • جنگل بہت گھنا اور پراسرار تھا۔۔ شام ہونے کو تھی اور ایزو کو ابھی تک راستہ نہیں ملا تھا۔۔ اس کو گھر جانا تھا۔۔ جہاں ممی اس کے کھانے کے لیے پیزا بنا کر رکھا ہوگا۔
    • آج کا کام ابھی
    • آج میں آپ کو شیری کی کہانی سناؤں گی۔ شیری اپنے ماں باپ کا اکلوتا بیٹا تھا۔ وہ آٹھویں جماعت میں پڑھتا تھا۔ پڑھائی میں تیز تھا اور کھیل کود کا بھی شوقین تھا۔
    • دو کبوتر (حصّہ ششم)
    • نامہ بر بولا: میرےنزدیک شیطان تیرے دل میں وسوسے ڈال رہا ہے تا کہ تو دانے کی خواہش میں وہاں جائے اور جال میں قید ہوجائے.
    • چاند تارا
    • مشرق سے اِک تارا چمکا/ماتھے پر آکاش کے دمکا
    • دو کبوتر (حصّہ پنجم)
    • نامہ بر بولا بالفرض جو کچه تو کہتا ہے، ایسا ہی ہے، لیکن کیا تیری نگاه ان باریک رسّیوں پر نہیں پڑ رہی جو سبزے کہ اوپر ہوا سے بل کها رہی ہیں۔یقینا یہ جال کی رسّیاں ہیں۔
    • دو کبوتر (حصّہ چهارم)
    • ہرزه بولا: شاید الله نے یہاں اپنی قدرت کا جلوه دکهایا ہوا اور صحرا کے بیچ سبزے کا رنگ جمایا ہو۔
    • رازداری
    • ایک دن ایک شخص ابوسعید کے پاس آیا اور کہنے لگا ؛( اے شيخ ! میں آپ کے پاس آیا ہوں تاکہ آپ مجھے کچھ اسرارحق بتائيں )
    • تیسری نصیحت
    • ایک داستان کچھ اس طرح کی ہے کہ ایک شخص نےاپنے بچوں کے لئے دمشق کے بازارمیں ایک درھم کی ایک خوبصورت رنگین چڑیا خریدی ۔
    • مالک اشتر
    • جناب مالک اشتر جو سپاہ اسلام کے کمانڈر اورحضرت علی علیہ السلام کی فوج کے سپہ سالارتھے ایک دن بازار کوفہ سے گذر رہے تھے وہ بہت ہی معمولی ساسوتی لباس پہنے ہوئے تھے اور ان کے سرپرعمامہ بھی سوتی کپڑے کا ہی تھا ۔
    • زہرخوشتر
    • مکہ کے راستے میں ایک حاجی قافلے سے چھوٹ گیا اوربیابان میں تنہا رہ گیا ۔ وہ اس بیابان میں چلتا رہا یہاں تک کہ ایک جگہ پہنچنے کے بعد اسے ایک گھر نظرآیا وہ اس گھر کی طرف بڑھا ۔
    • قوم عاد
    • قوم عاد بہت ہی مالدار قوم تھی اسی دولت اوراس کی طولانی عمر اورقوی جسمانیت نے ہی اسے اس بات سے بھی بے خبرکر رکھا تھا کہ اس قوم کے افراد کس پرکتنا ظلم کر رہے ہيں اورکس قدر سرکشی کر رہے ہيں ۔
    • لوہار اور عورت
    • ایک نیک و پرہیزگار شخص مصرپہنچا ۔ وہاں اس نے ایک لوہار کودیکھا وہ اپنے ہاتھوں سے پکڑ کر سرخ اور دہکتا ہوا لوہا آگ کی بھٹی سے باہر نکال رہا ہے مگرآگ کی حرارت وگرمی کا اس پرکوئي اثرنہيں تھا
    • مچھر
    • رات کو وہ آتا ہے اکثر / راگ سناتا ہے گا گا کر
    • لاٹھي
    • اندھا ہے پر راہ دکھلائے / آنکھ وہ اندھوں کي کہلائے
    • ناخن
    • بيسوں کا سرکاٹ ليا/ نہ مارا نہ خون کيا
    • آئينہ
    • کيا جانو وہ کيا ہے/ جيسا ديکھو ويسا ہے
    • منا
    • چمچہ لمبا ،تھالی گول/بندر لے کر آیا ڈھول
    • دونوں شیر
    • ایک تھا تیتر ، ایک بٹیر/ لڑنے میں تھے دونوں شیر
    • گنتی
    • ایک دو تین چار/آؤ مل کر بیٹھیں یار
    • انڈا
    • مرغے میں نے انڈا دیا/ مرغی تو نے خوب کیا
    • آٹے کا تھیلہ
    • شہباز! باورچی خانے سے امی کی آواز آئی۔ میں گھر کے پچھواڑے میں گیند سے کھیل رہا تھا، ان کی آواز سن کررک گیا۔ میں نے کوئی جواب نہیں دیا۔ مجھے اندازہ ہو گیا تھا کہ امی نے کس لیے بلایا ہے۔
    • بلّی
    • دنیا کے رنگ نرالے /بلی نے چوہے پالے
    • ایمانداری کا انعام (حصّہ دوّم)
    • بوڑھے نے آہ بھرکرکہا:”میراایک بھائی تھا۔بڑاپیارا ماں باپ جایا بھائی،لیکن برسوں سے وہ ایسا گم ہوا کہ معلوم نہیں جیتا ہے یا مرگیا ہے۔
    • ایمانداری کا انعام
    • پہلی صدی ہجری میں یحییٰ بن ہبیرہ ایک مشہور وزیرگزرا ہے۔ اس کو یہ عہد بنوامیہ کی حکومت کے زمانے میں ملا تھا۔
    • شمیم کی بلّی
    • ایک لڑکی تھی ننّھی منّی سی/ موٹی سی اور تھُن مُتھنّی سی
    • تعلیم کی اہمیت
    • رامو ایک دیہاتی شخص تھا۔ شہر کے ایک رئیس کے پاس گھریلو ملازم تھا وہ پڑھا لکھا بالکل بھی نہیں تھا۔ اپنے گاﺅں اور اپنی بیوی بچے سے دور شہر میں رہتے ہوئے اسے عرصہ بیت گیا تھا۔
    • ایک ہاتھی- ایک چیونٹی
    • پیارے بچو! ایک جنگل میں ہاتھیوں کا ایک جھنڈ رہتا تھا ۔ ان ہاتھیوں میں ایک ہاتھی تھا جس کا نام راجا تھا ۔ راجا بہت بڑا بدمست اور مغرور ہاتھی تھا ۔
    • لالچی چیونٹی
    • ایک دفعہ کا ذکر ہے ایک چیونٹی جو کے دانے جمع کرنے کے لیے ایک رستے سے گذر رہی تهی کہ اچانک اس کی نظر شہد کے ایک چهتے پر پڑی-
    • لالچی چیونٹی (حصّہ سوّم)
    • پر دار نے اپنی راه لی اور چیونٹی نے دوباره آواز لگائی : کوئی ہے جواں مرد کہ مجهے شہد کے چهتے تک پہنچادے اور معاوضے میں ایک جَو مجه سے وصول کر لے؟
    • جادو کا موتی (حصّہ دوّم)
    • ڈائزنگ نے جیلر کو بلایا اور اُسے یہ بات بتائی۔ جیلر کو اُس کی بات کا یقین نہ آیا۔ اُس نے کہا تم کوئی جادو گر ہو کہ تمھیں یہاں بیٹھے بیٹھے چوری کی خبر مل گئی؟
    • جادو کا موتی
    • ویت نام کے کسی گاؤں میں ایک شکاری رہتا تھا۔ اس کا نام ڈائزنگ تھا اور وہ اکیلا ایک چھوٹی سی جھونپڑی میں رہتا تھا۔
    • نیک دل پری
    • ایک مرتبہ کا ذکر ہے کہ دریا کے کنارے ایک ملاح کا خوبصورت سا مکان تھا۔ اُس کے پاس ایک نہایت ذہین طوطا تھا
    • مجھے ہاتھی خریدنا ہے (حصّہ دوّم)
    • آخر منّا مایوسی کے عالم میں ڈیڈی کے پاس آیا اور داستان سنائی ۔ ڈیڈی نے منے سے کہا ! چلو بیٹا کوئی بات نہیں ہم کسی دوسری جگہ سے پتہ کرتے ہیں ۔
    • مجھے ہاتھی خریدنا ہے
    • منّا آج اپنے ڈیڈی کا بڑی بے تابی سے انتظار کر رہا تھا ۔ منے کے ابا ایک سکول ٹیچر تھے اور رات تک ہوم ٹیوشن پڑھاتے تھے ۔
    • لالچی چیونٹی (حصّہ دوّم)
    • چیونٹی بولی، فکر نہ کرو، مجهے پتا ہے کہ مجهے کیا کرنا ہے. پر دار بولی: وہاں شہد کی مکهیاں ہیں جن کے ڈنک ہیں۔
    • لالچی چیونٹی
    • ایک دفعہ کا ذکر ہے ایک چیونٹی جو کے دانے جمع کرنے کے لیے ایک رستے سے گذر رہی تهی کہ اچانک اس کی نظر شہد کے ایک چهتے پر پڑی-