• اعمال كے مجسم ہونے اور اس كي حقيقت كے سلسلے ميں وضاحت
    • انسان جتنا عالم نور سے ارتباط بڑھاتا چلاجاتا ہے اتنا ہی پردے اٹھتے چلے جاتے ہیں ۔ اور اپنے اعمال، كردار، عقیدے اور رفتار كو اچھی صورتوں میں دیكھتا ہے ۔ اور خود كو منزل معراج پر پاتا ہے، ان مذكور مطالب سے دو حقیقت معلوم ہوتی ہے ۔
    • اسلامى تمدن ميں علمى مراكز
    • اسلام كے نئے تشكيل شدہ نظام كے استحكام اور اسلامى معاشرے كے اندرونى رشد و كمال سے بتدريج تعليمى مراكز وجود ميں آگئے جنہوں نے علوم و فنون كى پيدائشے اور وسعت ميں اہم كردار ادا كيا
    • عقيده مہدويت کے لاحق خطرات
    • دنیا کی ہر اہم چیز اپنی اہمیت کے پیش نظر خطرات کی زد میں بھی ہے عقیدہ مہدویت کہ جو انسانی فردی اور اجتماعی زندگی کے لیے حیات بخش ہے ایک باعظمت مستقبل کی نوید ہے
    • فتح يزيد کيسے شکست ميں تبديل ہوئي
    • يہ کوفہ ہے، يزيد کي منفي تبليغات کي وجہ سے لوگ اس انتظار ميں بيٹھے ہيں کہ معاذاللہ، دشمنان اسلام کے بچے کھچے افراد کواسيرکرکے لايا جا رہا ہے
    • محافظ کربلا امام سجاد عليہ السلام
    • تاريخ کے صفحات پرايسے سرفروشوں کي کمي نہيں جن کے جسم کو تو وقت کے ظالموں اورجلادوں نے قيدي توکرديا ليکن ان کي عظيم روح، ان کے ضمير کو وہ قيدي بنانے سے عاجز رہے
    • خدا كي بارگاہ ميں مناجات كا فلسفہ
    • دعا اور مناجات بہت ہی قیمتی سرمایہ اور اسلام اورقرآن كے مسلم حقائق میں سے ہے كہ جس كے صحیح طریقے سے استفادہ كرنے سے روح و جسم كی پرورش ہوتی ہے۔
    • اخلاص کے معني
    • اخلاص سے مراد یہ ہے کہ انسان اپنے کام کو خدا کے لئے اور اپنی ذمہ داری و تکالیف کی انجام دہی کی خاطر انجام دے ۔
    • عقيدے کے اصولوں پر غور کرنا واجب ہے
    • ہمارا عقیدہ ہے کہ خدا نے ہمیں سوچنے کی قوت اور عقل کی طاقت دے کر ہم پر لازم کر دیا ہے کہ ہم اس کی مخلوقات کے متعلق سوچیں، بڑے غور سے اس کی خلفت کی نشانیاں دیکھیں اور دنیا کی پیدائش اور اپنے جسم کی بناوٹ میں اس کی حکمت اور تدبیر کی پختگی کا گہرا مطالعہ کری
    • قرآن نے متعدد مقامات پر تفکر کی بات کی ہے
    • شاید آپ جانتے ہوں کہ تفکر اور تذکر کے مابین فرق ہے۔ تفکر اس جگہ ہوتا ہے جہاں انسان کسی مسئلے کو بالکل ہی نہ جانتا ہو، اسے سرے سے ہی نہ جانتا ہو اور وہ مسئلہ اسے سمجھا دیا جائے۔ قرآن نے متعدد مقامات پر تفکر کی بات کی ہے۔
    • عاشقان حسين عليہ السلام کے ليۓ انعام
    • اور اسی کتاب میں ایک دوسری جگہ چھٹے امام حضرت صادق علیہ السلام فرماتے ہیں کہ : قیامت کے دن منادی کرنے والا آواز لگاۓ گا : آل محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے شیعیان کہاں ہیں ؟
    • خالص عبادت کيسي ہوني چاہيۓ ؟
    • اللہ نے انسان کی رہنمائی کے لیۓ اس زمین پر ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء کو مبعوث فرمایا تاکہ وہ انسان کو ایک منظم معاشرتی سانچے میں ڈھالیں اور انسان کے افکار و گفتار اور رویوں کو درست کریں ۔
    • سيد الشھدا کي ياد ميں آنسو بہانا
    • لیکن ایسا بھی ہوتا ہے کہ بعض امور میں اطاعت گزاری ذرا مشکل ہو جاتی ہے ۔ نمونے کے طور پر ہم حضرت ابراھیم علیہ السلام کی داستان کی طرف اشارہ کر سکتے ہیں ۔
    • سيد الشھدا کے ليۓ سوگواري ، کيوں ؟
    • اس دنیا میں کچھ قوانین ہیں جن کو اس کائنات کے خالق نے وضع کیا ہے ۔ وہ خالق جو عظیم اور حکیم ہے جس نے اس دنیا میں کسی بھی چیز کو نکما پیدا نہیں کیا ہے اور ہر چیز کے وجود آنے میں کوئی نہ کوئی حکمت پوشیدہ ہے ۔
    • اسارائے اہل بيت کي دمشق ميں آمد
    • صبر و استقلال اور عزم و ہمت کی تاریخ رقم کرنے کے ساتھ ساتھ لشکر یزیدی کے بے حد و انتہا ظلم و جور کو آزمائش خداوندی تسلیم کرتے ہوئے یہ کاروان حسینی، جو کہ اب کرب و بلا کی شیر دل خاتون کی قیادت میں آکر کاروان زینبی کی شکل اختیارکرچکا تھا
    • امام زين العابدين کا خطبہ
    • لوگ ابھی گریہ و بکا کر رہے تھے کہ امام زین العابدین(ع) نے انہیں خاموش ہونے کا حکم دیا۔چنانچہ جب سب لوگ خاموش ہو گئے تو امام سجاد علیہ السلام نے خدا کی حمد و ثنا اور پیغمبر اسلام (ص) پر درود و سلام بھیجنے کے بعد فرمایا:
    • انقلاب حسيني کي پيغام رساني
    • انقلاب حسینی کے دو باب ہیں :ایک جنگ وجہاد اور شہادت ۔ دوسرا ان شہادتوں کا پیغام لوگوں تک پہنچانا۔ اب قیام امام حسین (ع) کے پیغامات طبیعی طورپر مختلف ملکوں تک پہچانے کیلئے کئی سا ل لگ جاتا
    • شيخ مفيد کا وظيفہ انجام دينا
    • شیخ مفید نے خود کو مباحثہ و مناظرہ کے لئے وقف کر رکھا تھا اور مختلف مناظرے دوسرے تمام ادیان و مذاہب کے علماء سے انجام دیتے تھے
    • امير المۆمنين حضرت علي (ع) شيخ مفيد کے مقتديٰ
    • شیخ مفید اس صفت کے مالک تھے کہ لوگوں کے اعتماد کو اپنے اعمال و اخلاق سے متاٴثر کرلیں ، یہاں تک کہ دوست و دشمن سبھی آپ کی تعریف و تحسین کرتے تھے ، یہ فضیلت آپ کو معصومین علیہم السلام کی اقتدا سے حاصل ہوئی تھی ۔
    • شيخ مفيد کون ہيں ؟
    • شیخ مفید ایک عام جوان تھے کہ آپ کے والد بزرگوار تل عکبری میں ( جو کہ بغداد سے دس فرسخ کے فاصلہ پر واقع ہے ) درس دیتے ، اور اسی وجہ سے آپ کو لوگ ” ابن المعلم “ کہتے تھے
    • شيخ مفيد کا مرتبہ
    • حضرت امام زمانہ (عج) نے غیبت صغریٰ کے زمانے میں اسی طرح غیبت کبریٰ میں بھی بہت سے خطوط و توقیعات شیعوں اور بزرگان شیعہ کے لئے تحریر فرمائی ہیں ، اسی طرح حضرت (عج) اپنے نمائندوں کو خطوط تحریر فرماتے تھے
    • شيخ مفيد کا سچا خواب
    • شیخ مفید نے خواب دیکھا کہ آپ بغداد کی مسجدِ کرخ میں بیٹھے ہیں کہ اتنے میں سیدہ فاطمةالزھراء سلام اللہ علیہا امام حسن اور امام حسین علیہما السلام کے ہاتھ پکڑ کر مسجد میں تشریف فرما ہوئیں
    • شيخ مفيد کي جلاوطني اور گرفتاري
    • مختصر طور پر ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ اس دور میں شیعوں کو حاصل ہونے والی آزادی زیادہ پائیدار نہ تھی کیونکہ عضدالدولہ کے دور میں اور اس کے دور حکومت کے بعد شیعہ و سنی فسادات کی وجہ سے متعدد بار شیخ مفید کو گرفتار کیا گیا اور بعد میں جلاوطن کر دیا گیا ۔
    • حضرت شيخ مفيد کے اساتذہ اور شاگرد
    • ایک بڑے محدث جناب حاجی مرزا حسین نوری نے اپنی ایک کتاب خاتمه مستدرك الوسایل میں شیخ مفید کے تقریبا پچاس اساتذہ کا ذکر کیا ہے اور نئی چھپنے والی کتاب کے مقدمہ میں یہ تعداد 59 تک پہنچی ہے ۔
    • شيخ مفيد کي تأليفات
    • حضرت شیخ مفید اپنے زمانے کے ایک ذہین ، فطین اور قابل عالم تھے اور ان کی قابلیت کے چرچے خاص و عام کی زبان سے سنے جا سکتے تھے ۔
    • شيخ مفيد شيعہ دانشمندوں کي نظر ميں
    • شیخ الطایفه نے اپنی تصانیف میں شیخ مفید کی عظمت کا ذکر کیا ہے ۔ اپنی ایک تصنیف میں لکھتے ہیں کہ محمد بن محمد بن نعمان ایک عظیم اور قابل اعتبار دانشمند ہیں
    • شيخ مفيد سے پہلے شيعوں کي حالت
    • اس عظیم شخصیت کو بہتر طور پر جاننے کے لیۓ ضروری ہے کہ ہم پہلے یہ جاننے کی کوشش کریں کہ شیخ مفید کا دور شروع ہونے سے پہلے اھل تشیع لوگوں کی عام حالت کیا تھی
    • شيعوں کا ايک عظيم ستارہ
    • ہمارے شیعہ معاشرے میں بہت سارے عظیم مفکر اور صاحب علم لوگ گزرے ہیں جو آج بھی ہمارے لیۓ سرمایۂ افتخار ہیں
    • شاعر ، ماتمي انجمنوں اور خواتين کي ذمہ داري
    • شاعر اھل بیت(ع)، نوحہ خوان یا مرثیہ خوان اور ماتمی انجمن بھی ھماری مجالس میں اھم کردار ادا کرتے ھیں، اور ان سب کا عظیم ثواب روایات میں بیان هوا، معصومین علیھم السلام کی سیرت بھی یھی رھی ھے
    • ذکر مصائب ميں ضعيف روايات سے اجتناب
    • امام حسین علیہ السلام اور خاندان عصمت و طھارت کے مصائب پر گریہ کرنا اور آنسوں بھانا بھت عظیم ثواب رکھتا ھے، جیسا کہ متعدد احادیث میں اس مسئلہ کی طرف اشارہ هوا ، لہٰذا ھمیں چاہئے کہ امام حسین اور اھل بیت علیھم السلام کے مصائب پر روئیں اور آنسوں بھائیں