صفحه اصلی تبیان
شبکه اجتماعی
مشاوره
آموزش
فیلم
صوت
تصاویر
حوزه
کتابخانه
دانلود
وبلاگ
فروشگاه اینترنتی
جمعہ 19 اپریل 2024
فارسي
العربیة
اردو
Türkçe
Русский
English
Français
تعارفی نام :
پاسورڈ :
تلاش کریں :
:::
اسلام
قرآن کریم
صحیفه سجادیه
نهج البلاغه
مفاتیح الجنان
انقلاب ایران
مسلمان خاندان
رساله علماء
سروسز
صحت و تندرستی
مناسبتیں
آڈیو ویڈیو
اصلی صفحہ
>
اسلام
>
اسلامی تاریخ و تمدن
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
تربت سیدالشہداء (ع) کے آثار و برکات 1
تربت حسینی پر جو فضائل و آثار و برکات مترتب ہیں زمین کے کسی بھی ٹکڑے کو حاصل نہیں ہیں۔ کربلا کی خاک جنت کا ٹکڑا ہے
پیاس کی تاریخ 7
علی اکبر میدان کارزار میں اترے اور گھمسان کی جنگ لڑنے اور مردانگی کے جوہر جگانے کے بعد واپس لوٹے اپنے بابا کی خدمت میں، اور عرض کیا
پیاس کی تاریخ 6
جبرائیل (ع) حضرت ابراہیم خلیل علیہ السلام سے مخاطب ہوکر کہتے ہیں: کیا اپنے فرزند کے غم میں ہمیشہ گریہ و بکاء میں مبتلا رہنا چاہتے ہیں؟
پیاس کی تاریخ 5
یہاں مِنی ہے اور یہ ہیں اسمعیل؛ چودہ سال گذر گئے ہیں حتی کہ اسمعیل ایک جوان جہاں ہوگئے؛ جب ابراہیم (ع) کی نگاہ اپنے فرزند پر پڑتی تو سرور و شادمانی محسوس کرتے۔ محرم کی آمد آمد تھی کہ اہراہیم (ع) نے اسمعیل سے کہا
پیاس کی تاریخ 4
یزید کے گماشتوں کی قساوت و سنگدلی اپنے عروج پر تھی؛ یہ وہی تھی جنہوں نے امام کو مدینہ سے آنے کی دعوت دی اور آپ (ع) کی جانب قاصد روانہ کئے لیکن اب وہ یزید کی صف میں کھڑے ہوکر پیمان شکنی کے ثبوت فراہم کررہے تھے
پیاس کی تاریخ 3
شہیدوں کے قافلہ سالار نے؛ خاموشی کو؛ ہاں خاموشی کو؛ ہمیشہ کے لئے توڑ دیا اور فرمایا: اے اہل قافلہ! اپنا ساز و سامان کھول دو یہیں کربلا ہے!
پیاس کی تاریخ 2
ہاجر تھک ہار گئی تھیں! شرمندگی کے پھولوں نے چہرے پر تصویرگری کا کام مکمل کرلیا تھا اور اسمعیل ان کا، ابھی تلظی کررہا تھا۔
پیاس کی تاریخ 1
منقول ہے کہ سارہ خاتون نے اپنے شوہر ابراہیم (ع) سے کہا: اب جبکہ میں ماں نہیں بن سکتی، آپ ہاجر سے نکاح کریں! شاید اس سے صاحب اولاد ہوسکیں
امام حسین (ع) کی فکرمندی کیا تھی؟- 5
رسول اللہ (ص) نے اپنے آخری خطبے کے ضمن میں ارشاد فرمایا: میں تمہارے درمیان دو گرانقدر چیزیں چھوڑے جارہا ہوں
امام حسین (ع) کی فکرمندی کیا تھی؟- 4
سورہ برائت کا ابلاغ؛ امام حسین علیہ السلام نے اس واقعے کے بارے میں فرمایا: رسول اللہ (ص) نے خدا کے حکم سے ارشاد فرمایا
امام حسین (ع) کی فکرمندی کیا تھی؟ 3
امام حسین (ع) نے یہ نکتہ بھی سب کو یاد دلایا اور ان سے تصدیق کرائی کہ رسول اللہ (ص) نے خدا کے حکم سے خانہ علی (ع) کے سوا مسجد کی طرف کھلنے والے تمام دروازے بند کرواديئے۔
امام حسین (ع) کی فکرمندی کیا تھی؟ -2
امام حسین علیہ السلام خطبے کے لئے کھڑے ہوئے اور خداوند متعال کی حمد و ثناء کے بعد فرمایا: اما بعد! اس طاغوت نے ہم اور ہمارے پیروکاروں کے ساتھ جو سلوک روا رکھا ہے
امام حسین (ع) کی فکرمندی کیا تھی؟ - 1
امام حسین علیہ السلام ہمیشہ ایسے موقع کی تلاش میں تھے کہ بنوامیہ کی غاصبانہ اور ظالمانہ حکمرانی کے خلاف قیام کرکے ظلم اور ظالم کی بساط لپیٹ لیں
عاشورا کے سیاسی و سماجی آثار و برکات 28
بالفاظ دیگر، امام حسین (ع) لوگوں کے بھلکڑ پن کی وجہ سے شہید ہوئے۔ کیونکہ اگر لوگ اپنی پچاس ساٹھ سالہ تاریخ میں غور و تفکر کرتے اور اگر تنبہ اور خبردار رہنے اور استنتاج و تجزیہ کی قوت رکھتے
عاشورا کے سیاسی و سماجی آثار و برکات 27
سیدالشہداء علیہ السلام کی تحریک کے سماجی و سیاسی آثار و برکات میں سے ایک یہ ہے کہ آپ نے اپنے قیام اور شہادت کے ذریعے لوگوں کو جہالت و ضلالت اور گمراہی سے نجات دی۔
عاشورا کے سیاسی و سماجی آثار و برکات 26
اے فرزند رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم ہم سب آپ کے فرامین سنتے ہیں اور آپ کے اطاعت گزار ہیں اور آپ کے عہد و پیان کے حافظ ہیں
عاشورا کے سیاسی و سماجی آثار و برکات 25
اموی حکمرانوں اور امام حسین علیہ السلام کے قاتلوں کی رسوائی اس حد تک بڑھ گئی کہ واقعہ کربلا کے چند ہی سال بعد کسی اموی میں یہ جرأت نہ تھی کہ وہ اس خاندان سے اپنی نسبت آشکار کردے
عاشورا کے سیاسی و سماجی آثار و برکات 24
فتح اور شکست کے مفہوم کو مد نظر رکھ کر اس نتیجے پر پہنچتے ہیں کہ فتح اور کامیابی یہ نہیں ہے
عاشورا کے سیاسی و سماجی آثار و برکات 23
عیسائی مؤرخ فلپ حتی اپنی کتاب تاریخ العرب میں لکھتے ہیں: کربلا کا المیہ، عالم تشیع کے احیاء اور بالیدگی اور اس مکتب کے پیروکاروں کی تعداد میں اضافے کا سبب بنا
عاشورا کے سیاسی و سماجی آثار و برکات 22
ایک طرف سے امام حسین علیہ السلام کی مصلحانہ اور الہی تحریک تھی اور دوسری جانب سے آپ (ع) نے اپنی پوری ہستی کربلا میں اسلام پر قربان کردی تھی
عاشورا کے سیاسی و سماجی آثار و برکات 21
لیکن امام حسین علیہ السلام کی شہادت کے بعد۔ اور پیروان آل محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی اکثریت کو خبر بھی ملی
عاشورا کے سیاسی و سماجی آثار و برکات 20
چوتھا گروپ: یہ گروپ ان لوگوں کا پر مشتمل تھا جو سمجھ رہے تھے کہ امام حسن مجتبی علیہ السلام نے خلافت معاویہ کو واگذار کرلی ہے
عاشورا کے سیاسی و سماجی آثار و برکات 19
اذہان کو روشن کرنے اور اس مدعا کی صحیح تصویر کشی کے لئے اس دور میں اسلامی معاشرے کی صورت حال کی طرف اشارہ کرنا ضروری ہے۔
عاشورا کے سیاسی و سماجی آثار و برکات 18
اور یہ تحریکیں بذات خود سیدالشہداء علیہ السلام کے زندہ جاوید انقلاب کے آثار و برکات میں سے تھیں۔
عاشورا کے سیاسی و سماجی آثار و برکات 17
ابن اشعث نے بھی سنہ 81 ہجری میں کوفہ و بصرہ کے سفاک گورنر حجاج بن یوسف کے خلاف قیام کیا اور عبدالملک بن مروان کو معزول کردیا۔
عاشورا کے سیاسی و سماجی آثار و برکات 16
اس انقلاب کا مقصد خونخواہی نہ تھی بلکہ یہ انقلاب خونخوار اور درندہ صفت اموی بادشاہی نظام کے خلاف تھا۔
عاشورا کے سیاسی و سماجی آثار و برکات 15
بنی بکر کی ایک عورت تلوار اٹھا کر چلائی: اے بنی بکر کے مردو! کیا خاندان رسول کے گھر کی خواتین اور بچیوں کے بدن کا لباس لوٹا جارہا ہے؟ مردہ باد یہ غیر الہی حکومت اے رسول اللہ یے قاتلو
عاشورا کے سیاسی و سماجی آثار و برکات 14
ابتداء میں عدل و انصاف کا مطالبہ سامنے آتا ہے اور صدائیں فریاد میں بدل جاتی ہیں یہ سب اور مظالم کی شکایت، برتن کی تہہ سے اٹھنے والے حبابوں کی مانند ہے جو ملک کے گوشوں سے اٹھنے لگتے ہیں
عاشورا کے سیاسی و سماجی آثار و برکات 13
مجھ میں، میری اس تحریک میں اور میرے انقلاب میں تمہارے لئے عملی نمونہ ہے۔ جیسا کہ جانتے ہیں یہ ظلم و فساد کے خلاف قیام کے لئے عملی نمونا ہے۔
عاشورا کے سیاسی و سماجی آثار و برکات 12
ہاں! تاریخ کے ہر مرحلے اور ہر زمانے میں انسان کی کامیابی اور اس راستے کی سختیوں اور دشواریوں کے سامنے اس کے صبر و استقامت پر منحصر ہے جس پر وہ گامزن ہوتا ہے
عاشورا کے سیاسی و سماجی آثار و برکات 11
آپ (ع) نے کربلا کے عظیم کارنامے کے آخری لمحات میں، جبکہ آپ (ع) کا جسم مبارک مجروح اور خون میں ڈوبا ہوا تھا
عاشورا کے سیاسی و سماجی آثار و برکات 10
یہیں ہم دیکھتے ہیں کہ حسین بن علی علیہ السلام امربالمعروف اور نہی عن المنکر کی وقعت کو کہاں تک پہنچایا۔
عاشورا کے سیاسی و سماجی آثار و برکات 9
کربلا میں امر و نہی کی شرائط نہیں تھیں ایسی صورت میں امام حسین علیہ السلام کی شہادت امر بالمعروف اور نہی عن المنکر یا امر و نہی کا محرک کیونکر ہوسکتی ہے؟۔
عاشورا کے سیاسی و سماجی آثار و برکات 8
لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے وصال کے بعد لوگ سیدھے محمدی راستے سے منحرف ہوگئے
عاشورا کے سیاسی و سماجی آثار و برکات 7
چنانچہ سیدالشہداء علیہ السلام کی تحریک اور شہادت کے معانی دو ہیں
عاشورا کے سیاسی و سماجی آثار و برکات 6
سیدالشہداء علیہ السلام کی حیات بخش تحریک کے اہم ترین آثار و برکات میں سے ایک صحیح اسلام کو زندہ کرکے بنی نوع انسان کے سامنے رکھنا اور امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کے احیاء سے عبارت ہے
عاشورا کے سیاسی و سماجی آثار و برکات 5
یہ عظیم برکت جو سیدالشہداء علیہ السلام کے وجود مبارک سے حاصل ہوئی درحقیقت بعض احادیث نبوی کی تفسیر سے سمجھی جاسکتی ہے۔
عاشورا کے سیاسی و سماجی آثار و برکات 4
سیدالشہداء علیہ السلام کی تحریک اور نہایت قوی انقلاب بقائے دین کا موجب بنا اور اپنے اور آپ (ع) نے اپنے خاندان و اصحاب کے خون سے گلستان دین کی آبیاری کی اور گلستان شریعت کے شجر کو سبز و خرم کردیا۔
عاشورا کے سیاسی و سماجی آثار و برکات 3
فاسق و فاجر، جوئے باز اور شرابخوار اور بدچلن نوجوان، جو سو فیصد دنیا پرست تھا اور کسی بھی اسلامی اور انسانی اصول کا پابند نہ تھا، امیرالمؤمنین اور خلیفۃ المسلمین کا مقدس اور شریف لقب اختیار کرچکا تھا۔
عاشورا کے سیاسی و سماجی آثار و برکات 2
مسلمانوں کی عمومی صورت حال بہت پریشان کن تھی۔ ایک طرف سے بنو امیہ کی جانب سے امیرالمؤمنین علیہ السلام اور آپ (ع) کے خاندان کے خلاف مسموم تشہیری مہم جاری تھی اور دوسری طرف سے نہایت زیرکی کے ساتھ مختلف قسم کی تحریفات اور بدعات اسلام میں داخل کی گئی تھیں
عاشورا کے سیاسی و سماجی آثار و برکات 1
اس میں شک نہیں ہے کہ امام حسین علیہ السلام کا قیام ایک دینی، سیاسی اور معاشرتی انقلاب ہے جو ایک حکومت کے خلاف عملی احتجاج کی صورت میں نمودار ہوا۔
سیدالشہداء کے لئے گریہ و بکاء کے آثار و برکات 14
تا کہ یزیدیوں کے اس ہولناک جرم کو زیادہ سے زیادہ نمایاں کرکے نمایاں کردے اور تاریخ کی آنکھوں کے ہمیشہ کے لئے اس خونی حادثے پر مرکوز کردے اور زمانوں کی سماعتوں کو زمانہ ساز عاشوار کی بجلی کی سی کھڑکتی صداؤں سے پر کردے۔
سیدالشہداء کے لئے گریہ و بکاء کے آثار و برکات 13
ان ہندؤ وں میں سے ایک کی عادت تھی کہ سینہ زن عزاداروں کے ساتھ جلوس میں نکلتا اور ان کے ساتھ سینہ زنی کیا کرتا تھا۔
سیدالشہداء کے لئے گریہ و بکاء کے آثار و برکات 12
کوئی بھی ہمارے ساتھ ہمدردی اور ہمارے اوپر وارد ہونے والے مصائب کے لئے نہیں روتا مگر یہ کہ اللہ اس پر اپنی رحمت نازل فرماتا ہے قبل اس کے کہ اس کی آنکھوں سے آنسو جاری بوجائیں
سیدالشہداء کے لئے گریہ و بکاء کے آثار و برکات 11
مسمع کہتے ہیں: حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا: کیا تم کبھی یاد کرتے ہو کہ انھوں نے (یزید بن معاویہ) نے حسین (ع) کے ساتھ کیا کیا؟
سیدالشہداء کے لئے گریہ و بکاء کے آثار و برکات 10
روز عاشورا مجتہد کے گھر میں داخل ہونے والے دستوں میں ایک دستہ گِلگیروں کا دستہ تھا۔
سیدالشہداء کے لئے گریہ و بکاء کے آثار و برکات 9
امام جعفر بن محمد الصادق علیہ السلام نے فرمایا: جو شخص حسین (ع) کی شان میں شعر کہے اور روئے اور ایک شحض کو رلائے جنت ان دونوں کے لئے لکھی جاتی ہے۔
سیدالشہداء کے لئے گریہ و بکاء کے آثار و برکات 8
سیدالشہداء (ع) کی مجالس عزاداری کی دیگر آثار و برکات میں سے ایک یہ ہے کہ لوگ ان مجالس اور مراسمات کے سائے میں حقیقت اسلام سے آشنائی پیدا کرتے ہیں
سیدالشہداء کے لئے گریہ و بکاء کے آثار و برکات 7
جو سوز و گداز سیدالشہداء علیہ السلام کے دلسوختہ عاشقوں کے جلے دلوں سے ان کی آنکھوں کے راستے اشکوں کی صورت میں ان کے صفحۂ رخسار پر ثبت ہوتا ہے
سیدالشہداء کے لئے گریہ و بکاء کے آثار و برکات 6
وہ کونسا اجتماع ہے جو اس عالم میں اس طرح کا اثر مرتب کرسکے؟ کونسا واقعہ ہے جو کربلا کے جانسوز واقعے کی مانند اپنے وقوع کے زمانے سے لے کر اب تک انسانی معاشروں کو متأثر کرتا رہا ہو
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
اصلی صفحہ
ہمارے بارے میں
رابطہ کریں
آپ کی راۓ
سائٹ کا نقشہ
صارفین کی تعداد
کل تعداد
آن لائن