صفحه اصلی تبیان
شبکه اجتماعی
مشاوره
آموزش
فیلم
صوت
تصاویر
حوزه
کتابخانه
دانلود
وبلاگ
فروشگاه اینترنتی
منگل 23 اپریل 2024
فارسي
العربیة
اردو
Türkçe
Русский
English
Français
تعارفی نام :
پاسورڈ :
تلاش کریں :
:::
اسلام
قرآن کریم
صحیفه سجادیه
نهج البلاغه
مفاتیح الجنان
انقلاب ایران
مسلمان خاندان
رساله علماء
سروسز
صحت و تندرستی
مناسبتیں
آڈیو ویڈیو
اصلی صفحہ
>
اسلام
>
اہل بیت اطہار
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
ختم قرآن
مکہ میں سبحان اللہ کہنے کا ثواب عراق اور شام کے مالیات کو خدا کی راہ میں انفاق کرنے سے بھتر ھے
تاریخی تنقید پر تبصرہ امام
شیکسپیر کے اشعار جو ادب کا حصہ ہیں جوں کے توں قبول کئے جاتے ہیں اور یہ ایک منقول علم ہے لیکن آج کا مورخ واٹرلو کی جنگ جنگ کیشرح کو علم منقول نہیں سمجھتا کیونکہ اسے سمجھنے کیلئے عقل ‘ استعمال میں لائی تھی
جعفری ثقافت میں تصور زمانہ
جن مسائل پر جعفری ثقافت میں بحث ہوئی تھی ان میں اایک زمانہ بھی تھا ۔ جعفری صادق جو حکمت کا درس دیتے تھے ‘ زمانے کے بارے میں بھی بہت سے مسائل پر اظہار خیال کرتے تھے جیسا کہ ہمیں معلوم ہے
علم بنظر امام صادق
ہم نے دیکھا کہ امام جعفر صاد ق نے ادب کی کس طرح تعریف کی اور اب یہ دیکھنا ہے کہ انہوں نے علم کو کس پیرائے میں بیان کیا اور آپ کا عقیدہ تھا
امام جعفر صادق کے ہاں ادب کی تعریف
امام جعفر صادق کی مذہبی ثقافت کی قوت کا راز اس میں تھا کہ اسکے چار ارکان میں سے صرف ایک رکن مذہبی باقی تین ارکان ادب ‘ علم اور عرفان تھے دنیا کی تاریخ میں یہ کہیں نہیں ملتا
شیعی ثقافت کی اہمیت اور آزادی
امام جعفر صادق علیہ السلام شیعہ مکتب کیلنے جس ثقافت کو سامنے لانے وہ اس زمانے کی دوسری مذہبی ثقافتوں کی نسبت اس لحاظ سے ممتاز حیثیت کی حامل تھی کہ اس میں بحث کی آزادی تھی اور اسی وجہ سے اس ثقافت میں توسیع ہونی اور اسے فروغ حاصل ہوا ۔
شیعیت کو نابودی سے بچانے کیلئے امام جعفر صادق کا اقدام
عیسائی مذاہب میں تفرقہ اندازی جو ناسوت اور الاھوت کی پیدوار ہے وہ اتوس پہاڑ پر واقع عیسائی راہبوں کی (بلحاظ مذہب ) خانقاہوں کی حالت کشمکش ہے ۔
جعفر صادق بانی مکتب عرفان
کچھ مسلمان عرفا اور مورخین کا کہنا ہے کہ امام جعفر صادق نے اپنے والد گرامی محمد باقر کے حلقہ درس میں عرفان کی تعلیم بھی حاصل کی تھی ۔
نظریہ عناصر اربعہ پر تنقید جعفریہ
امام محمد باقر کے حلقہ درس میں جو علوم پڑھائے جاتے تھے ان میں ایک فزکس بھی تھا ۔ اگرچہ جعفر صادق کے طبی علوم کے مبانی کے بارے میں ہمیں تصیلا علم نہیں ہے ۔
درس باقریہ میں حاضری
بطلیموس اول نے علم کو مذہبی مباحث میں نہیں پڑنے دیا اور جہاں کہیں علم کا مذہبی مباحث کے ساتھ ٹکراؤ ہوتا تھا ہوں رک جانے کا حکم دیتا تھا
امام جعفر صادق کی ولادت با سعادت
ماہ ربیع الاول کی سترہ تاریخ ۸۲ھ ق ‘ امام زین العابدین کے گھر میں امام محمد باقر کے صلب مقدس سے مدینہ منورہ میں ایک فرزند ارجمند کی ولادت ہوئی جنکا نام نامی جعفر الصادق ہے ۔
امام جعفرصادق علیہ السلام کی شخصیت کا مختصر جائزہ
والد ماجد اور اجداد محمد الباقر (علیہ السلام ) بن علی زین العابدین (علیہ السلام ) بن امام حسین سید الشہداء (علیہ السلام ) بن امیر المومنین علی (علیہ السلام ) بن محسن خاتم النبین ابی طالب علیہ السلام
عظمت دوجہاں محمد اور انسانی حقوق(حصہ دوم)
کسی دوسرے انسان کےحقوق کو عزت کی نگاہ سےدیکھنےکا مطلب یہ ہےکہ اس کی قدر و قیمت اس کےانسانی اوصاف کی بناء پر ہونی چاہیےنہ کہ اس کی شخصیت کی بناء پر ، اس میں ظاہری حد بندیوں، اختلافات اور نظریاتی کشمکش کی عمل داری نہیں ہونی چاہئے
عظمت دوجہاں محمد اور انسانی حقوق(حصہ اول)
موجودہ انسانی مصائب سےنجات ملنےکی واحد صورت یہی ہے کہ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس دنیا کےحکمران (رہنما) بنیں
نماز پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آخری وصیت
عام طور سے لوگ اس بات کے خواہشمند ہوتے ہیں کہ بزرگ شخصیتوں اور مقدس انسانوں کی آخری وصیت کو جانیں ، کون ہے جس کی شخصیت رسول اکرم (ص) سے زیادہ با عظمت ہوگی، کون ہے جو رسول اکرم کے کمالات کی منزلوں کو پا سکتا ہے
محمد (ص) بیسویں صدی میں
یورپ نے بیسویں صدی میں اسلام و محمد(ص) کامقابلہ کرنے کےلئے سلمان رشدی مرتد کا سہارالیا جواس کے ماتھے پرکلنک کا ٹیکہ بن گيا
محمد (ص) و اسلام انیسویں صدی میں یورپ میں
انیسویں صدی میں نپولین نے مصر پرحملہ کیا وہ مصر سے شام اور یوروشلیم جانا چاھتے تھے اور وہاں سے قسطنطنیہ سے ہوتے ہوۓ یورپ واپس جانے کا ارادہ رکھتے تھے
محمد (ص) یورپ کی نظر میں (حصہ سوم)
اس زمانے میں یورپ میں ہیروپرستی ہرطرف رائج تھی اورمعاشرےپر اس کے گہرے اثرات تھے جرمن ادیب گوئيٹہ نے سترہ سو بہتر میں ایک ڈرامہ لکھا جس کا نام محومت تھا اس کے ایک حصے کا عنوان ترانہ محومت ہے
محمد (ص) ہیرو پرستی کے دور میں
اٹھارویں صدی نپیولین کے نام سے شروع ہوتی ہے اس بناپراس زمانے کو ہیروپرستی کا دور کہا جاتا ہے ۔اس زمانے میں نپولین کی جنگوں فتوحات اور شکستوں سے پورپ کی راے عامہ پر گہرے اثرات پڑے
محمد (ص) یورپ کی نظرمیں (حصہ دوم)
یورپ میں محمد کا دفاع کرنے والوں میں سب سے پہلے شخص سیمون آکلی کی ہے جنہوں نے ساراسنوں کی تاریخ کے عنوان سے ایک کتاب لکھی
سترھویں صدی عیسوی میں محمد (ص) یورپیوں کے آثارمیں
سولہ سو تراسی میں ویانا کے باہر ترکوں کی شکست یورپ کے لۓ ترکوں کے خطرے میں کمی اور درحقیقت ترک حکومت کی جانب سے لاحق تشویشوں کے کم ہونے کا آغازتھی
محمد (ص) مسیح مخالف فرد کی حیثیت سے
لوتھر نے سولھویں صدی کی دوسری دھائی سے کلیسا اور پوپ کے خلاف علم بغاوت بلند کیا جس کے نتیجے میں کلیسا نے انہیں کافر قراردیا اس زمانے سے یورپ میں ایک بنیادی تضاد پیدا ہوگيا۔
محمد (ص) یورپ کی نظر میں
ابھی اھل یورپ کے ذھن سے صلیبی جنگوں کی یادیں محو نہیں ہوپائي تھیں کہ ترک آپہنچے اور چودہ سو ترپن میں قسطنطینیہ فتح کرلیا۔
محمد (ص)محوند کی حیثیت سے
پہلا واقعہ روم میں مقدس سلطنت کی تشکیل ہے کہ جو قدیم روم کی تہذیب و تمدن کی نابودی ، یورپ کے مختلف علاقوں میں شمالی بربرقبائل و گروہوں کے معرض وجود میں آنے نیزعیسائيت کے سرکاری مذھب کی حیثیت سے منظرعام پر آنے کا باعث بنی۔
فتح مکہ (دوسرا حصّہ)
نبی (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے اپنے چچا عباس سے ابو سفیان کو ایک تنگ وادی میں قید کرنے کے لئے کھا تاکہ اس کے پاس سے لشکر اسلام گذرے جس کو دیکھ کر قریش ڈرجا ئیں جناب عباس اس کو لیکر ایک تنگ وادی میں گئے
فتح مکہ
اللہ نے اپنے بندے اور رسول (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کو فتح مبین عطا کی ، اور دشمن طاقتوں کو ذلیل کیا ، اور رسول اسلام (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کی مخالف طاقتوں کو گھاٹا اٹھانا پڑا
حضرت مریم علیها السلام ( حصّہ دوّم )
حضرت مریم خدا کی خاص کنیز ۔بیت المقدس میں ہر وقت رہائش ۔ اللہ کی طرف سے جنت کے کھانے و میوے۔ برگزیدہ مخلوق۔ بہت بڑے امتحان میں کامیاب ہوئی۔
حضرت مریم علیها السلام
ماں نے نذر مانی خیال تھا بیٹا ہوگا مگر حضرت مریم کی ولادت ہوئی۔ اللہ نے بیٹی کو بھی خدمت بیت المقدس کے لئے قبول کر لیا۔
امام کا مرحب سے مقابلہ
یھودیوں کے بھادر مرحب نے اپنا مبارز طلب کیاجس کے سر پر یمنی خود تھاجس میں ایک پتھر نے سوراخ کردیا تھا اور اس نے یہ خود اپنے سر پر رکھ لیا تھا
فتح خیبر
جب اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کو عزت بخشی اور قریش ذلیل و رسوا ھوئے تو نبی (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے یہ مشاھدہ فرمایا کہ مسلمانوں کے امور اس وقت تک درست نھیں ھوں گے
امام علی (ع) کا عمرو سے مقابلہ
قریش کے قبیلوں کو ایک ساتھ مل کرحملہ کر کے کا میابی کا امکان نھیں تھا لہٰذا انھوں نے خندق کے پاس کی ایک تنگ جگہ تلاش کی اور اس میں گھوڑوں کو ڈال کر خندق پار گئے
امام (ع) کا نبي کي حمايت کرنا (حصّہ دوّم)
جنگ خندق کو” واقعہ احزاب“ کھا جاتا ھے اس کو احزاب اس لئے کھا جاتا ھے کہ اس ميں کئي قبيلوں نے مل کر رسول اللہ (صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم) سے جنگ کي تھي ،جس سے مسلمان تنگ آگئے تھے اور ان پر رُعب و خوف طاري ھو گيا تھا
کیا ہم بھی عید غدیر کی اہمیت کو اجاگر کرنے میں اپنا حصّہ ڈال سکتے ہیں ؟ ( حصّہ سوّم )
کسی انجمن کے افراد اپنے علاقے کے عمر رسیدہ افراد سے مل کر اور انہیں عیدغدیر کی مناسبت سے تحائف اور مبارک باد پیش کرکے اس روز کے مبلغ بن سکتے ہیں ۔
کیا ہم بھی عید غدیر کی اہمیت کو اجاگر کرنے میں اپنا حصّہ ڈال سکتے ہیں ؟ ( حصّہ دوّم )
طالب علم اپنے اسکول اور کلاس کی تزئین و آرائش کرکے اس دن کی خوشیوں کو دوبالا کر سکتا ہے ۔
کیا ہم بھی عید غدیر کی اہمیت کو اجاگر کرنے میں اپنا حصّہ ڈال سکتے ہیں ؟
عید غدیر کے پرمسرّت موقع پر گھر میں مٹھائی لا کر ایک باپ اپنے گھر والوں میں عید کی خوشیاں بانٹ سکتا ہے ۔
امام(ع)، کا نبی کی حمایت کرنا
مسلمانوں پر شکست کے بادل منڈلانے لگے وہ حیران و پریشان ھو کر بھاگ کھڑے ھوئے ، ان پر خوف طاری ھو گیا
حضرت امام علی (ع)، جھاد میں نبی اکرم (ص) کے ساتھ (حصّہ دوّم)
اسلام کے بھادر امام (ع) نے اس کا مقابلہ کرنے کےلئے پھل کی اور ایسی تلوار ماری کہ اس کے دونوں پیرکٹ گئے جس سے وہ زمین پر گر کر اپنے ھی خون میں لوٹنے لگا
حضرت امام علی (ع)، جھاد میں نبی اکرم (ص) کے ساتھ
نبی اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے مثبت انداز میں صلح کی دعوت اختیار کی ا س دعوت میں آپ نے اعلان کیا کہ میرا پیغام دین تم کو جنگوں کے عذاب سے نجات دلائے گا
بلال اور ولایت کا تحفظ
بلال حضرت علی علیہ السلام اور فاطمہ زھرا (س ) اور ان کے اھداف کی بے دریغ حمایت کیا کرتے تھے ۔
فضل کا امام رضا (ع) کو خط لکھنا
مامون نے اپنے وزیر فضل بن سہل سے کہا کہ وہ امام (ع) کو ایک خط تحریر کرے کہ میں نے آپ (ع) کو اپنا ولیعہد مقرر کردیا ہے ۔
بلال ، حضرت فاطمہ (س ) کی نظر میں
حضرت زھرا (س ) بلال کو ہشیار شیعہ ، زمانے سے آگاہ ، معاشرے کے ظاہری اور پویشیدہ امور میں باہوش اور روشن خیال تصوّر کرتی تھیں ۔
حضرت بلال نبی اکرم (ص) اور امیرالمومنین (ع) کی نظر میں
حضرت بلال حبشی کی معارف الہی کے متعلق شناخت اور شائستگی ایسی تھی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جنت کو حضرت علی سلمان، عمّار اور بلال کی مشتاق جانا ۔
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دادا ( حصّہ دوّم )
آپ کے عہد کا اہم واقعہ کعبہ معظمہ پر لشکر کشی ہے۔ مورخین کا کہنا ہے کہ ابرہۃ الاشرم یمن کا عیسائی بادشاہ تھا۔
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دادا
حضرت عبدالمطلب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دادا تھے ۔ ان کا دور حیات اسلام کے نزدیک تھا اس لیۓ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اجداد میں سے آپ کے دادا کی زندگی کے متعلق اچھی خاصی معلومات اسلامی تاریخ کیا حصّہ بن چکی ہے ۔
حضرت بلال اور ولایت کی حمایت
حضرت بلال حبشی کالی رنگت اور خستہ حال بدن والے ایک بےنام و نشان غلام تھے ۔
غیر مسلم مفکرین کی نظر میں حضرت امام علی علیہ السلام کے فضائل (حصّہ دوّم)
اگر یہ بے مثال اور عظیم خطیب (علی علیہ السلام) آج بھی منبر کوفہ پر آکر خطبہ دیں تو مسجد کوفہ اپنی تمام تر وسعت کے باوجود یورپ کے تمام رہبران او رعلماء سے کھچا کھچ بھرجائے گی۔
غیر مسلم مفکرین کی نظر میں حضرت امام علی علیہ السلام کے فضائل
امیر الموٴمنین حضرت علی ابن ابی طالب علیہما السلام کی شخصیت ایک ایسی شخصیت ہے جس سے اپنے اور غیرسبھی مفکرین اور دانشمند متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکے۔
شیطا ن کو کنکریاں مارنا
ان جمرات کوکنکریاں مارنے کی وجہ یہ ھے کہ ابلیس وھاں پر حضرت ابراھیم (ع) کے سامنے ظاھرهوا اس وقت جبرئیل (ع) نے جناب ابراھیم (ع) کو حکم دیا کے سات کنکریوں سے شیطا ن کو ماریں
سعی کی جگہ
امام جعفر صادق (ع) نے فرمایا:”کوئی بھی جگہ خدا وند عالم کے نزدیک سعی کی جگہ سے محبوب اور پسندیدہ نھیں ھے کیونکہ وھاں ھر جبار وستم گر ذلیل خوار هوتا ھے
امام رضا (ع) کی شخصیت علمی
امام رضا (ع) کے عہد کو ہم علمی عزوات (Academic crusades) آپ جب ظاہری امامت پر فائز ہوئے تو اسلام پر علوم باطلہ کی یلغار تھی اور ہر جانب سے اسلام کی حقانیت اور صداقت کو علمی حیثیت سے زیر کرنے کی کوشش جاری تھی۔
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
اصلی صفحہ
ہمارے بارے میں
رابطہ کریں
آپ کی راۓ
سائٹ کا نقشہ
صارفین کی تعداد
کل تعداد
آن لائن