بدترين دشمن اور لوگوں ميں کوئي ايسا بھي ہے جس کي گفتگو دنيا کي زندگي ميں آپ کو پسند آئے گي اور جو اس کے دل ميں ہے اس پر وہ اللہ کو گواہ بنائے گا حالانکہ وہ سخت ترين دشمن ہے - اور جب وہ لوٹ کرجاتا ہے تو سرتوڑ کوشش کرتا پھرتا ہے کہ زمين ميں فساد برپا کرے اور کھيتي اور نسل کو تباہ کر دے اور اللہ فساد کو پسند نہيں کرتا سورة البقره (1) _ آيات: 205-204 |
|
نا جائز مال اور تم آپس ميں ايک دوسرے کا مال ناجائز طريقے سے نہ کھاؤ اورنہ ہي اسے حکام کے پاس پيش کرو تاکہ تمہيں دوسروں کے مال کا کچھ حصہ دانستہ طور پر ناجائز طريقے سے کھانے کا موقع ميسر آئے سورة البقره (1) _ آيت: 188 |
|
قصاص اے ايمان والو! تم پر مقتولين کے بارے ميں قصاص کا حکم لکھ ديا گياہے، آزاد کے بدلے آزاد، غلام کے بدلے غلام اور عورت کے بدلے عورت، ہاں اگر مقتول کے بھائي کي طرف سے قاتل کو (قصاص کي) کچھ چھوٹ مل جائے تو اچھے پيرائے ميں (ديت کا) مطالبہ کيا جائے اور (قاتل کو چاہيے کہ) وہ حسن و خوبي کے ساتھ اسے ادا کرے، يہ تمہارے رب کي طرف سے ايک قسم کي تخفيف اور مہرباني ہے، پس جو اس کے بعد بھي زيادتي کرے گا، اس کے ليے دردناک عذاب ہے سورة البقره (1) _ آيت: 178 |
|
ا ہل ايمان کي پہچان نيکي يہ نہيں ہے کہ تم اپنا رخ مشرق اور مغرب کي طرف پھير لو، بلکہ نيکي تو يہ ہے کہ جو کوئي اللہ، روز قيامت، فرشتوں، کتاب اور نبيوں پر ايمان لائے اور اپنا پسنديدہ مال قريبي رشتہ داروں، يتيموں، مسکينوں، مسافروں اور سائلوں پر اور غلاموں کي رہائي پر خرچ کرے اور نماز قائم کرے اور زکو?? ادا کرے نيز جب معاہدہ کريں تو اسے پورا کرنے والے ہوں اور تنگدستي اور مصيبت کے وقت اور ميدان جنگ ميں صبر کرنے والے ہوں، يہي لوگ سچے ہيں اور يہي لوگ متقي ہيں. سورة البقره (1) _ آيت: 177 |
|
ہدايت کے بدلے گمراہي يہ وہ لوگ ہيں جنہوں نے ہدايت کے عوض ضلالت اور مغفرت کے بدلے عذاب خريد ليا ہے، (تعجب کي بات ہے کہ) آتش جہنم کے عذاب کے ليے ان ميں کتني برداشت ہے - يہ (سزا) اس وجہ سے ہے کہ اللہ نے کتاب تو حق کے مطابق نازل کي تھي اور جن لوگوں نے کتاب کے بارے ميں اختلاف کيا، يقينا وہ دور دراز کے جھگڑے ميں پڑے ہوئے ہيں سورة البقره (1) _ آيات: 176-175 |
|
احکام الہي جو لوگ اللہ کي نازل کردہ کتاب کو چھپاتے ہيں اور اس کے عوض ميں حقير قيمت حاصل کرتے ہيں، يہ لوگ بس اپنے پيٹ آتش سے بھر رہے ہيں اور اللہ قيامت کے دن ايسے لوگوں سے بات نہيں کرے گا اور نہ انہيں پاک کرے گا اور ان کے ليے دردناک عذاب ہے سورة البقره (1) _ آيت: 174 |
|
الله بڑا رحم کرنے والا ہے يقينا اسي نے تم پر مردار،خون، سور کا گوشت اور غير اللہ کے نام کا ذبيحہ حرام قرار ديا، پھر جو شخص مجبوري کي حالت ميں ہو اور وہ بغاوت کرنے اور ضرورت سے تجاوز کرنے والا نہ ہو تو اس پر کچھ گناہ نہيں، بے شک اللہ بڑا بخشنے والا، رحم کرنے والا ہے سورة البقره (1) _ آيت: 173 |
|
پاک اور حلال چيزيں اے ايما ن والو! اگر تم صرف اللہ کي بندگي کرنے والے ہو تو ہماري عطا کردہ پاک روزي کھاؤ اور اللہ کا شکر کرو سورة البقره (1) _ آيت: 172 |
|
بہرے گونگے اور اندهے لوگ اور ان کافروں کي حالت بالکل اس شخص کي سي ہے جو ايسے (جانور) کو پکارے جو بلانے اور پکارنے کے سوا کچھ نہ سن سکے، يہ بہرے، گونگے، اندھے ہيں، پس (اسي وجہ سے) يہ لوگ عقل سے بھي عاري ہيں سورة البقره (1) _ آيت: 171 |
|
الله کے حکم سے انکار اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ اللہ کے نازل کردہ احکام کي پيروي کرو تو وہ جواب ديتے ہيںکہ ہم تو اس طريقے کي پيروي کريں گے جس پر ہم نے اپنے آباء و اجداد کو پايا ہے، خواہ ان کے آباء و اجداد نے نہ کچھ عقل سے کام ليا ہو اور نہ ہدايت حاصل کي ہو سورة البقره (1) _ آيت: 170 |