صفحه اصلی تبیان
شبکه اجتماعی
مشاوره
آموزش
فیلم
صوت
تصاویر
حوزه
کتابخانه
دانلود
وبلاگ
فروشگاه اینترنتی
جمعرات 21 نومبر 2024
فارسي
العربیة
اردو
Türkçe
Русский
English
Français
تعارفی نام :
پاسورڈ :
تلاش کریں :
:::
اسلام
قرآن کریم
صحیفه سجادیه
نهج البلاغه
مفاتیح الجنان
انقلاب ایران
مسلمان خاندان
رساله علماء
سروسز
صحت و تندرستی
مناسبتیں
آڈیو ویڈیو
اصلی صفحہ
>
اسلام
>
قرآن کریم
>
قرآن و اھل بیت
1
2
امامت قرآن کی روشنی میں
اے پیغمبر جو کچھ آپ کے پروردگار کی جانب سے آپ پر نازل ہوا ہے اسے لوگوں تک پہنچادیجئے اوراگر آپ نے یہ نہ کیا تو رسالت کی تبلیغ نہیں کی اور اپنا فریضہ ادا نہیں کیا۔ خدا آپ کو لوگوں کے شر سے محفوظ رکھے گا۔
قرآن کریم میں ائمہ (ع) کے نام ( حصّہ ہشتم )
ان کے بعد صادق جعفر بن محمد ،پھر موسی بن جعفر ،ان کے بعد علی بن موسی، ان کے بعد محمد بن علی ، ان کے بعد علی بن محمد ،پھر حسن بن علی اوران سب کے آخری میرے ہم نام ہیں
قرآن کریم میں ائمہ (ع) کے نام ( حصّہ ہفتم )
پیغمبر اکرم ص نے بھی ”حدیث ثقلین“ کے مطابق اپنے اہل بیت اور عترت کا احکام اور تعلیمات اسلامی کے مطمئن ترین منابع اور مآخذ کے عنوان سے تعارف کرایا ہے
قرآن کریم میں ائمہ (ع) کے نام ( حصّہ ششم )
حقیقت یہ ہے کہ مومنین میں سے بعض مومنین کے علاوہ صدر اسلام کی اکثریت اہل بیت (علیہم السلام) خصوصا امیرالمومنین علی (علیہ السلام) کو قبول نہیں کرتی تھی اور پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) بھی مختلف جگہوں پر بہت زیادہ مشکلات میں حضرت علی (علیہ السلام
قرآن کریم میں ائمہ (ع) کے نام ( حصّہ پنجم )
یہ نکتہ بھی قابل اہمیت ہے کہ امامت اور ولایت کے مسئلہ میں خداوند عالم نے کلی مطالب (۲۲) بیان کرنے کے علاوہ امامت کے وجود کی ضرورت کو بیان کرتے ہوئے اس کی جزئیات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے
قرآن کریم میں ائمہ (ع) کے نام ( حصّہ چہارم )
قرآن کریم کا کلیات کو بیان کرنا بھی واضح ہے کیونکہ قرآن کریم تمام لوگوں کے لئے الہی ہدایت کا پیغام ہے اور انسان کی مادی اور معنوی دونوں زندگیوں کو شامل ہے
قرآن کریم میں ائمہ (ع) کے نام ( حصّہ سوّم )
سورہ نساء کی ۵۹ ویں آیت میں ”اولوالامر“ کہا ہے : ”یا اٴَیُّہَا الَّذینَ آمَنُوا اٴَطیعُوا اللَّہَ وَ اٴَطیعُوا الرَّسُولَ وَ اٴُولِی الْاٴَمْرِ مِنْکُمْ “ ۔ ایمان والو اللہ کی اطاعت کرو ، رسول اور صاحبانِ امر کی اطاعت کرو جو تم ہی میں سے ہیں۔ ”اولواالامر“
قرآن کریم میں ائمہ (ع) کے نام ( حصّہ دوّم )
بعض اوقات شخص کے اوصاف و صفات قرآن کریم میں ذکر کئے ہیں جیسے حضرت سلیمان (ع) کا واقعہ جس میں فرمایا ہے : ”قالَ الَّذی عِنْدَہُ عِلْمٌ مِنَ الْکِتابِ․․․“ اور ایک شخص نے کہا جس کے پاس کتاب کے ایک حصہّ کا علم تھا(۶) ۔ (۷)
قرآن کریم میں ائمہ (ع) کے نام
قرآن کریم کی آیات اور روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ قرآن کریم میں ہرچیز کا ذکر موجود ہے اور خداوند عالم نے اس میں ہر چیز کو بیان کردیا ہے جیسا کہ قرآن کریم میں ذکر ہوا ہے ” وَ نَزَّلْنا عَلَیْکَ الْکِتابَ تِبْیاناً لِکُلِّ شَیْءٍ“
اھل بیت (ع) کے متعلق نازل ھونے والی آیات
مفسرین قرآن اور راویان حدیث کا اس بات پر اجماع ھے کہ یہ آیہ کریمہ اھل بیت ِ نبی کی شان میں نازل ھو ئی ھے
اھل بیت (ع) کے سلسلہ میں نازل ھونے والی آیات
تمام مفسرین اور راویوں کا اس بات پر اتفاق ھے کہ اللہ نے اپنے بندوں پر جن اھل بیت(ع) کی محبت واجب کی ھے
قرآنی آیات اور اھل بیت (ع)
انسان کو بہتر زندگی گزارنے کے لیۓ قرآن کی سمجھ بوجھ ہونی چاہیۓ اور اس علم کی آگاہی کے لیۓ انسان کو کوشش کرنا چاہیۓ ۔ اھل بیت علیھم السلام کویہ امتیاز حاصل ہےکہ ان کے پاس علم قرآن ہے
اھل بیت کے فضائل اور قرآن
اھل بیت کی عظمت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ قرآن مجيد کى بے شمار آيات ہيں جو اھل بيت اطہارعليہم السلام کے فضائل و مناقب کے گرد گھوم رہى ہيں
ہدایت کے لیۓ دو گرانقدر چيزيں
تاریخ گواہ ہےکہ ائمہ اھل بیت نے کسی کے سامنے زانوے ادب تہ نہیں کیا ہے۔اور وہ کسی بھی طرح سے کسی کے محتاج نہیں رہے ہیں
قرآن اور عيد غدير خم
اس مسئلے کی نظر ، آیہ تطھیر ہے کہ جو تواتر کے ساتھ اور شیعہ اور سنی دونوں کی طرف سے ثابت ہوئی ہے
عيد غدير خم کي آيت کے کلمات
تین جملات « أكملت و أتممت و رضيت » اپنی اپنی تفسیر یا ان میں سے ہر کوئی ایک دوسرے سے الگ معنی رکھتے ہیں ؟
غدير قرآن
غدیر خم کے بارے میں آیت کے بارے میں ایک بحث انگیز مباحث کے متعلق ایک بحث یہ ہے کہ ظاہری طور پر اس آیت اور ما قبل و بعد کے درمیان ایک رابطے کا احساس نہیں ہوتا ہے ؟
انبياء كرام (ع) سے مربوط قرآني آيات كے بعض صفات
قرآن ہمیں انبیاء كرام كے سلسلے میں ہر طرح كی افراط و تفریط سے روكتا ہے۔ یعنی جب ہم قرآن كے تعارف كی نوعیت و كیفیت كو سمجھ لیں گے
کچھ آيت تطہير سے متعلق
یہ آیت کریمہ سرکار دو عالم (ع) کے آخر دور حیات میں اس دقت نازل ہوئی ہے جب آپ جناب ام سلمہ کے گھر میں تھے
قرآن مجيد ولايت اميرالمؤمنين (ع) کا گواہ3
سوال یہ ہے کہ: کون پیغمبر اکرم (ص) کی خلافت اور جانشینی کی اہلیت رکھتا ہے سوائے علی کے جو ہر لحاظ سے برگزیدہ ہیں؟
قرآن مجيد ولايت اميرالمؤمنين (ع) کا گواہ2
سراب کبھی بھی پیاسوں کو سیراب نہیں کرتا اور کبھی بھی بے آب و گیاہ صحرا میں پھول نہيں اگتے۔
قرآن مجيد ولايت اميرالمؤمنين (ع) کا گواہ1
تمہارا حاکم و سر پرست بس اللہ ہے اور اس کا پیغمبر اور وہ ایمان رکھنے والے جو نماز ادا کرتے ہیں اور رکوع کی حالت میں خیرات دیتے ہیں۔
رسول اللہ (ص) کي جان و جانشين قرآن کي نظر ميں 3
انفسنا یعنی پیغمبر (ص) کی جان اور آپ (ص) کا نفس (Self)، اور اس تعبیر سے سمجھا جاتا ہے کہ علی پیغمبر (ص) کی مانند اور پیغمبر (ص) جیسے ہيں چنانچہ آپ (ص) کے وصال کے بعد کسی ایسے فرد کو پیغمبر (ص) کی جگہ بیٹھنا چاہئے
رسول اللہ (ص) کي جان و جانشين قرآن کي نظر ميں 2
لیکن یاد رکھو اگر پیغمبر اسلام (ص) اپنے خاص اور قلیل افراد کے ساتھ میدان میں آئیں تو جان لو کہ وہ خدا کے نبی (ص) ہیں اور مباہلے سے اجتناب کرو کیونکہ مباہلے کی صورت میں نیست و نابود ہوجاؤگے
رسول اللہ (ص) کي جان و جانشين قرآن کي نظر ميں 1
لفظ مباہلہ دو افراد یا دو فریقوں کے درمیان نفرین کے معنی میں استعمال ہوا ہے ایسے دو افراد یا گروہوں کے درمیان جو بات چیت کے لئے بیٹھتے ہیں تا ہم ایک دوسرے کا عقیدہ اور نظریہ قبول نہیں کرتے
ولايت اميرالمؤمنين قرآن کي روشني ميں17
پھر ہم دیکھیں کہ یہی علی ابن طالب ایک مقام پر کھڑے ہوجائیں اور آپ (ع) کے چہرے پر طمانچے رسید کئے جائیں
ولايت اميرالمؤمنين قرآن کي روشني ميں16
اس آیت سے معلوم ہوتا ہے کہ مسجد صرف نماز کے لئے نہیں ہے بلکہ مدد کرنے کی جگہ بھی ہے۔ معلوم ہوتا ہے کہ مسجد لوگوں کی مشکلات حل کرنے کا مقام ہے اور معلوم ہوتا ہے کہ جزئی کاموں سے کلی فائدہ اٹھانا چاہئے۔
ولايت اميرالمؤمنين قرآن کي روشني ميں15
امام نے یہ نہیں فرمایا کہ 10 طوافوں سے بہتر ہے بلکہ ایک ایک کرکے دس تک گن لئے۔ جس میں اشارہ یہ تھا کہ یہ عمل ان 10 طوافوں سے بہتر ہے جو الگ الگ بجا لائے جائیں۔
ولايت اميرالمؤمنين قرآن کي روشني ميں14
اے آدم کے فرزندو! مسجد کی طرف جاتے ہوئے اپنی زینتیں اٹھا کر لے جاؤ۔ اب سوال یہ ہے کہ زینت ہے کیا؟ قرآن کا ارشاد ہے:
ولايت اميرالمؤمنين قرآن کي روشني ميں13
اس آیت سے معلوم ہوا کہ رکوع کی حالت میں ضروری نہیں ہے کہ انسان اپنے ہاتھ گھٹنوں پر رکھے بلکہ ضروری ہے کہ انسان رکوع میں اس حد تک جھکے کہ اس کے ہاتھ گھٹنوں تک پہنچیں۔
ولايت اميرالمؤمنين قرآن کي روشني ميں12
کیا اللہ تعالی کا ارشاد یہ ہے کہ علی اسی وقت تمہارے ولی ہیں یا یہ کہ ولی بننے کی صلاحیت رکھتے ہیں؟ قرآن مجید کے ارشاد سے استفادہ کیا جاسکتا ہے
ولايت اميرالمؤمنين قرآن کي روشني ميں11
شرک یہ ہے کہ ہم کہہ دیں کہ: ابوالفضل العباس ایک ہے اور خدا بھی ایک ہے۔ کہیں کہ میں تجھ سے محبت کرتا ہوں، تجھ سے بھی محبت کرتا ہوں۔ کہتے ہيں یہ شرک ہے۔
ولايت اميرالمؤمنين قرآن کي روشني ميں10
اس آیت سے معلوم ہوتا ہے کہ قرآن کی تعلیمات میں مستحب صدقہ بھی زکواة ہے۔ چونکہ انگشتری خمس اور زکواة کا مصداق نہ تھی یعنی نہ تو خمس واجب کا مصداق تھی اور نہ ہی زکواة واجب کا مصداق تھی
ولايت اميرالمؤمنين قرآن کي روشني ميں9
لیکن کون ہم پر حکومت کرے گا؟ آیت ولایت میں ارشاد ربانی ہے کہ تم پر حکومت کا حق اللہ، رسول اور رکوع کی حالت میں انگشتری دینے والے ہی کو حاصل ہے۔
ولايت اميرالمؤمنين قرآن کي روشني ميں8
شب عاشور بعض لوگ نماز پڑھ رہے تھے، بعض ایک دوسرے کو لطیفے سنا رہے تھے؛ دونوں خیام حسین علیہ السلام میں تھے اور دونوں کا کام درست تھا۔
ولايت اميرالمؤمنين قرآن کي روشني ميں7
جاؤ اپنی ماں کی جیب میں پیسے رکھو، اپنے باپ کی جیب میں پیسے رکھو اور ان کی درخواست کا انتظار نہ کرو۔
ولايت اميرالمؤمنين قرآن کي روشني ميں6
تمہیں مساکین کے پاس جاکر انہیں زکواة ادا کرنی چاہئے۔ اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا: وَتُؤْتُوهَا الْفُقَرَاء۔
ولايت اميرالمؤمنين قرآن کي روشني ميں5
لوگوں نے پوچھا: یا رسول اللہ (ص) آپ نے ان افراد کو مسجد سے باہر کیوں نکالا؟ فرمایا: یہ لوگ نماز ادا کرتے ہیں لیکن غریبوں کی مدد نہیں کرتے۔
ولايت اميرالمؤمنين قرآن کي روشني ميں4
يعنی امیرالمؤمنین علی (ع) کی ولایت وہی رسول اللہ کی ولایت ہے اور رسول اللہ (ص) اور امیرالمؤمنین (ع) کی ولایت اسی ولایت کی شعاع ہے۔ یہ دو ولایتیں نہیں ہیں۔ اگر یہ ولایتیں مختلف قسموں کی ہوتیں۔
ولايت اميرالمؤمنين قرآن کي روشني ميں3
ہم کہتے ہیں لا اله (کوئی خدا نہیں ہے) اور اس کے بعد کہتے ہیں الا اللہ (سوائے اللہ کے)۔ اله نہیں اللہ ہاں۔
ولايت اميرالمؤمنين قرآن کي روشني ميں2
ارشاد ہے کہ تم یہود و نصاری کو اپنا حاکم اور آقا و سرپرست قرار نہ دو؛ انہیں تمہارا آقا نہیں ہونا چاہئے بلکہ یہی مرد ہونا چاہئے جس نے رکوع کی حالت میں انگشتری عطا کی۔ وہ نہیں یہ ہاں!۔ جن لوگوں کا اسلام ایک ہی پہلو پر مشتمل ہے۔
ولايت اميرالمؤمنين قرآن کي روشني ميں1
ولایت امیرالمؤمنین (ع) کے بارے میں ایک آیت کا حوالہ، تفسیر اور اس کی باریکیاں اور ظرافتیں؛ خداوند متعال ارشاد فرماتا ہے
قرآن اور حسین (ع)
اگر قرآن سید الکلام ہے تو امام حسین سید الشہداء ہیں ہم قرآن کے سلسلے میں پڑھتے ہیں، میزان القسطتو امام حسین فرماتے ہیں،امرت بالقسطاگر قرآن پروردگار عالم کا موعظہ ہے،موعظة من ربکم) تو امام حسین نے روز عاشورا فرمایالا تعجلوا حتیٰ اعظکم بالحق
قرآن مجید اور حضرت علی علیہ السلام کی خدمات ( حصّہ چہارم )
علم نحو ایسا علم ہے جس کے بغیر قرآن کوسمجھنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ قرآن اور حدیث کو سمجھنے کے لئے خود عرب زبان کو بھی علم نحو کی تعلیم دی جاتی ہے۔
قرآن مجید اور حضرت علی علیہ السلام کی خدمات ( حصّہ سوّم )
بعض ورایات سے یہ سمجھا جا سکتا ہے کہ حضرت علی علیہ السلام کا نام قرآن میں آیا ہے ۔
قرآن مجید اور حضرت علی علیہ السلام کی خدمات ( حصّہ دوّم )
یہ مصحف آیات کی تاریخ نزول کے اعتبار سے لکھا گیا تھا۔
قرآن مجید اور حضرت علی علیہ السلام کی خدمات
اگر کوئی تاریخ اسلام پر صرف ایک سرسری سی نگاہ ڈالے تو اسے علی علیہ السلام اور قرآن مجید کے درمیان گہرے ربط کا اندازہ ہو سکتا ہے
فضائلِ علی علیہ السلام قرآن کی نظر میں
شیعہ سنی مفکرین و محققین اورعلمائے اہلِ سنت کے اعترافات کے مطابق مولائے موحدین امیر الموٴمنین حضرت علی ابن ابی طالب علیہما السلام ایک جداگانہ شخصیت کے مالک تھے اور تمام صحابہٴ رسول میں اُن کو انتہائی ممتاز مقام حاصل تھا
امام عصر كی معرفت قرآن مجید كی روشنی میں (حصّہ سوّم)
اس طرح یہ آیت جہاں كلی طور پر مسئلہ امارت و قیادت اور امامت و رہبری سے براہ راست تعلق ركھتی ہے وہیں ضمنا التزاماً حضرت ولی عصر (ع) كی ذات با بركت سے بھی ربط ركھتی ہے ـ
امام عصر كی معرفت قرآن مجید كی روشنی میں (حصّہ دوّم)
اس سلسلہ امامت كے پہلے امام، امیرالمومین علی ابن ابی طالب علیہ السلام ہیں اور آخری، امام عصر (ع) كی ذات گرامی ہے ـ
1
2
اصلی صفحہ
ہمارے بارے میں
رابطہ کریں
آپ کی راۓ
سائٹ کا نقشہ
صارفین کی تعداد
کل تعداد
آن لائن