ہونٹوں کي خوبصورتي
ہونٹوں کي بناوٹ از حد نازک اور اہم ہوتي ہے،ہونٹ جسم کا اوپري غلاف نہيں ھيں، بلکہ يہ اندروني غلاف ھيں، ہونٹوں کا گلابي حصہ گلوکوسا (بلغمي) ہوتا ہے، جس کي وجہ سے ہونٹ گلابي دکھائی ديتے ھيں، ہونٹوں ميں جسم کوجلد کي طرح بھاپي غدود نہيں ہوتے۔
عورت کي دلکشي ميں ہونٹوں کي خاص اہميت ہے، قدرتي خوبصوتي والے ہونٹ جتنے نازک ملائم، خوبصورت اور سرخ ہوتے ھيں ان کا چہرہ اتنا ہي شگفتہ اور نکھرا معلوم ہوتا ہے، شاعروں نے ہونٹوں کا موازنہ گلاب کي پنکھڑيوں سے کيا ہے۔
ان باتوں پر توجہ ديں۔
دو تين قسم کي لپ اسٹک ملا کر ہونٹوں پر نہ لگائيں، ايسا کرنے سے ہونٹوں کي خوبصورتي خراب ہوتي ہے۔
لپ اسٹک کو رگڑر گڑر کر نہ اتاريں، ايسا کرنے سے ہونٹوں کي شکل بگڑ جاتي ہے اور ان کي خوبصورتي ختم ہوجاتي ہے۔
ہونٹوں کو زبان سے چاٹتے رہنے سے بھي ہونٹوں کي جلد متاثر ہوتي ہے، جس سے ہونٹوں کي خوبصورتي خراب ہوجاتي ہے۔
دانتوں سے ناخن چبانے کي عادت ہونٹوں کو نقصان پہنچاتي ہے۔
منہ ميں انگوٹھا ڈال کر چوسنے سے نچلا ہونٹ موٹا اور بڑا ہوجاتا ہے۔
دوسروں کي استعمال شدہ لپ اسٹک يا لپ اسٹک برش ہرگز نہ استعمال کريں، اس سے سانس ، گلا، منہ اور ہونٹوں کا انفيکشن ( چھوت ) ہونے کا امکان رہتا ہے۔
ہونٹوں کي خوبصورتي کے لئے نسخے۔
روزانہ ہونٹوں پر کچا دودھ لگانے سے ہونٹ خوبصورت بنے رہتے ھيں، دودھ ميں پائے جانے والے عناصر کيلشيئم، ريٹينال ليکٹو وغيرہ ہونٹوں کي جلد کو غذائيت فراہم کرکے ہونٹوں کي چمک کو قائم رکھتے ھيں۔
کھيرے کي پھانک، سنگترے کي پھانک ، موسمبي کي پھانک ان ميں سے کوئي ايک ہونٹوں پر باقاعدگي سے ملنے سے ہونٹوں کي جلد خوبصورت اور ملائم رہتي ہے، يہ نسخہ ہونٹوں کو ٹھنڈک بھي پہنچاتا ہے، گرمي کے دنوں ميں اس کا استعمال کرنے سے ہونٹوں کي خوبصورتي قائم رھتي ہے۔
ايک چمچ دودھ کي ملائي، اس ميں دو تين بوند ليموں کا رس ملا کرملائيمت سے ہونٹوں پر مليں، دودھ ملائي اچھي قسم کا کليزز ہے اور اس موئسچرائزر بخوبي ہونٹوں کر نرم ملائم بناتا ہے۔
رات کو سوتے وقت ہونٹوں پر زيتون کا تيل يا خالص ناريل کا تيل لگانے سے ہونٹ ملائم بنے رہتے ھيں۔
گلاب کي تازہ پنکھڑياں اور مکھن ملا کر ہونٹوں پر لگانے سے ہونٹ چکنے اور خشک ہوتے ھيں۔ مکھن ميں پراٹیمنو بيزائيک اليسڈ اور گلاب کي پھنکڑيوں ميں وٹامن بي 5 اور وٹامن اي پايا جاتا ہے۔ جو ہونٹوں کو چکنے اور سرخ بناتے ھيں۔
ہونٹوں کا سياہ پن۔
ہونٹوں کا سياہ پن عورت کي خوبصورتي کو بہت نقصان پہنچاتا ہے، ہونٹوں کے سياہ ہونے کي کئي وجوہات ہيں، ہونٹوں کي مناسب ديکھ بھال نہ کرنا، گھٹيا اور سستي لپ اسٹک کا استعمال کرنا، ايلوپيتھک دوائيوں کے منفي اثرات ، موروثي اور چھوت دار بيماري کا ہونا، پيٹ ميں کيڑے ہونا، دل کي بيماري آلودگي، سوزاک کي شکايت ہونا وغيرہ وجوہات سے ہونٹ سياہ ہو کر اپني کشش کھو بيٹھتے ھيں۔
ان باتوں پر توجہ ديں۔
کافي پراني لپ اسٹک ہونٹوں پر لگانے سے ہونٹ سياہ ہوجاتے ھيں، اس لئے ايک ساتھ بہت ساري لپ اسٹک خريد کر جمع نہ کريں، خريدي گئي لپ اسٹک کا استعمال تين يا چار ماہ سے زيادہ نہ کريں، اس کے بعد ان لپ اسٹکوں کو ضائع کرديں۔
موسم کا اثر بھي ہونٹوں پر پڑتا ہے، برفيلي اور گرم ہوائيں نيز تيز دھوپ ہونٹوں کو سياہ کرديتي ھيں، ايسے موسم ميں ہونٹوں کا خاص خيال رکھنا چاھئيے، ہونٹوں کو برفيلي ہواؤں سے بچانے کے لئے ہونٹوں پر مکھن يا مالئي لگائيں اور ہونٹوں کو مفلر يا دوپٹے سےڈھانپ کر رکھيں، تيز دھوپ ميں نکلنے پر چھتري کا استعمال کريں، دوپٹے سے ہونٹوں کو اچھي طرح ڈھانپ کر رکھيں، تاکہ گرم ہوا کا اثر ہونٹوں پر نہ پڑے گرمي کے دنوں ميں ہونٹوں کو دن بھر ميں تين چار بار ٹھنڈے پاني سے تر کريں۔
ہونٹوں کا سياہ پن دور کرنے کے نسخے۔
* کسي وجہ سے ہونٹ سياہ ہوگئے ھيں، تو کچے دودھ ميں روئي کے ٹکڑے کو بھگو کر نرمي سے ہونٹوں پر روزانہ تين يا چار بار لگائيں، کچھ ہفتوں تک باقاعدہ طور پر نسخہ استعمال کريں، کچا دودھ ھونٹوں کي جلد کو پليچ کرکے سياہ پن کو دور کرتا ہے۔
* گلاب کي تازہ پکھڑيوں کو باقاعدہ طور سے ہونٹوں پر ملنے سے ہونٹوں کا سياہ پن دور ہوجاتا ہے، اور ہونٹ ملائم ہوجاتے ھيں، گلاب کي پھنکڑيوں ميں کيلشئيم، فاسفورس، آئرن، وٹامن اي وغيرہ پائےجاتے ھيں، جو جلد کے سياہ پن کو دور کرتے ھيں۔
* دودھ ميں کيسر ملا کر ہونٹوں پر لگانے سے ھونٹوں کا سياہ پن دور ھوجاتا ہے۔