• صارفین کی تعداد :
  • 4448
  • 5/26/2008
  • تاريخ :

انار مثانے کے کینسر میں مفید: تحقیق   

انار

ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ انار کے رس سے مثانے کے کینسر کے پھیلنے کی رفتار سست کی جاسکتی ہے۔

مثانے کے کینسر کے لیے جب چوہوں پر تجربہ کیا گیا تو معلوم ہوا کہ ان میں کینسر کے پھلینے کی رفتار سست پڑ گئی ہے۔

انار کا وطن مشرق وسطیٰ ہے۔ اس میں اینٹی اوکسیڈینٹس اور اینٹی انفلیمیٹری ایجنٹس پائے جاتےہیں۔

وسکنسن یونیورسٹی کی یہ تحقیق نیشنل اکیڈمی آف سائنسز نے پیش کی ہے۔ برطانیہ میں مردوں کو مثانے کے کینسر کی تشخیص بہت عام ہے۔

ہرسال تیس ہزار مردوں میں مثانے کے کینسر کی تشخیص کی گئی جبکہ دس ہزار مرد اس سے مر جاتے ہیں۔

اس سے قبل تحقیق سے یہ بات سامنے آئی تھی کہ انار کا رس چوہوں کی جلد میں پیدا ہونے والے ٹیومر کے خلاف موثر پایاگیا۔

ایک سائنسدان نے بتایا ہے کہ انار کے رس کا ایک گلاس روز پینے سے دل کی شریانوں کی بیماری کا خطرہ کم کیا جاسکتا ہے۔

وسکنسن یونیورسٹی کی ٹیم نے ابتداء میں تحقیق کے لیے تجربہ گاہ میں بنائے گئے انسانی خلیوں (کلچر) پر اس کا تجربہ کیا گیا۔ مثانے کے ان خلیوں میں کینسر تھا۔

دوران تحقیق ٹیم نے دیکھا کہ کس طرح انار کے رس نے کینسر پر قابو پا لیا اور اس کی مقدار زیادہ کرنے سے کینسر مکمل طور پر ختم ہو گیا۔

دی پروسٹیٹ کینسر چیرٹی کے ڈاکٹر کرس ہلیے کا کہنا ہے کہ یہ ایک کارآمد تحقیق ہے۔ ان مردوں کو جو اس مرض میں مبتلا ہو سکتےہیں یا وہ جو اس مرض میں پہلے سے مبتلا ہیں اس تحقیق سے فائدہ حاصل ہوسکتاہے۔

انہوں نے کہا کہ متوازن غذا کےلیے کھانےمیں پھل اور سبزیاں ضروری ہیں تو کیوں نہ بیماریوں خصوصاً کینسر سے بچاؤ کے لیے انار اور اس کے رس کا استعمال بڑھا دیا جائے۔