وہابيت کا مختصر جائزہ
تاريخ وہابيت کا مختصر جائزہ (حصّہ اول)
تاريخ وہابيت کا مختصر جائزہ (حصّہ دوم) تاريخ وہابيت کا مختصر جائزہ (حصّہ سوم) تاريخ وہابيت کا مختصر جائزہ (حصّہ چہارم) تاريخ وہابيت کا مختصر جائزہ (حصّہ پنجم) تاريخ وہابيت کا مختصر جائزہ (حصّہ ششم) بلادالحرمين ميں وہابي ديني مدارس و جامعات مسلم ممالک کے نماياں طلبہ کو چن چن کر انہيں اپنے وظيفے پر اپنے ہاں بلاتي ہيں اور انہيں تعليم دے کر وہابيت کے مبلغين ميں تبديل کرديتي ہيں اور انہيں اچھي خاصي مالي امداد فراہم کرکے اپنے اپنے ملکوں ميں روانہ کيا جاتا ہے تاکہ وہاں وہ وہابيت کي تبليغ و ترويج کريں-
وہابي دنيا کي مختلف زبانوں ميں اپنے علماء کو تعليم ديتے ہيں اور انہيں مختلف ممالک ميں وہابي اسلامي کي تبليغ کے لئے روانہ کرتے ہيں جہاں وہ اپنے افکار کو فروغ ديتے ہيں اور غريب و محتاج نيز اسلامي تعليمات سے ناآشنا افراد کو اپني جانب جذب کرليتے ہيں-
جيسا کہ حج کے موقع پر بھي ديکھا جاسکتا ہے، وہابي علماء مغرب اور عشاء کي نمازوں کے درميان مسجد الحرام اور مسجد النبي (ص) ميں لاکھوں حجاج و زائرين سے اردو سميت دوسري زبانوں ميں خطاب کرتے ہيں اور برصغير اور دوسرے ملکوں کے حجاج کو اپنے جرگے ميں شامل کرليتے ہيں اور ان اقدامات کے علاوہ وہ اردو سميت مختلف زبانوں ميں وہابي ليٹريچر ـ خاص طور پر عرفات اور منيٰ ميں ـ مفت تقسيم کرتے ہيں-
حج اور عمرہ کے ايام اور زيارت کے مہينوں ميں، سعودي ديني مدارس اور جامعات ميں وہابي تعليمات کے حصول ميں مصروف طلبہ ـ جو اپنے ملکوں سے بھرتي ہوکر سعودي عرب کے وظيفے پر يہاں لائے جاتے ہيں ـ خاص طور پر، مکہ اور مدينہ کے حرمين شريفين ميں موجود مسلمانوں کے ساتھ بات چيت کرتے ہيں اور وہابي افکار کو ان پر مسلط کرنے کي کوشش کرتے ہيں اور چونکہ يہ طلبہ مذکورہ حاجيوں کے ہم وطن ہوتے ہيں اور ان کي مادري زبان ميں بات کرتے ہيں چنانچہ ان کي تبليغ خانہ خدا کے زائرين پر اثر انداز ہوتي ہے-
وہ بعض شيعہ متون کو چھاپ کر وسيع سطح پر حجاج کے درميان تقسيم کرتے ہيں حالانکہ وہ متون شيعہ علماء اور دانشوروں کے نزديک قابل قبول نہيں ہيں- وہ يہ کتابيں نيز وہابي افکار کي حامل کتابيں حجاج کے درميان مفت تقسيم کرتے ہيں- وہ اپني کتابوں ميں خدا کي تجسيم و تشبيہ کي ترويج کرتے ہيں ليکن اہل تشيع پر تحريف قرآن کے اعتقاد کا الزام لگاتے ہيں اور جھوٹ و افتراء کي انتہا کرتے ہوئے کہتے ہيں کہ شيعہ (معاذاللہ) جبرائيل امين (ع) کو خائن سمجھتے ہيں اور علي (ع) کو رسول اللہ (ص) سے بالاتر سمجھتے ہيں- نعوذ باللہ من ذالک- (جاری ہے)
ترجمہ : فرحت حسین مہدوی
متعلقہ تحریریں:
موسمِ سرما اور مومن
اھل سنت کي نظر ميں خمس