آرائش حسن
گردن کي ورزشيں :
آہستہ آہستہ سانس ليں اور اپني گردن کو جھکا کر سينہ تک لے آئيں -پھر سرکو آہستہ آہستہ سے اونچا کريں اور پيچھے کي جانب جسقدر بھي جھکاسکتے ہيں جھکائيں -يہ عمل کم از کم دس مرتبہ کريں -دوسري ورزش يہ ہے کہ گہري سانس ليں اور گردن کو بائيں جانب کندھوں اور جسم کو حرکت ديئے بغير گردن کوجس قدر موڑ سکتے ہيں موڑ ليں -ايسا ہر روز کم از کم دس مرتبہ کريں -
گردن اور کندھوں کے لئے کريم :
*رات کو لگانے کے لئے آپ لينو لين اور مکھن کي برابر مقدار ملا کر ان دونوں چيزوں کو ايک برتن ميں کھولتے ہوئے پاني ميں ہلائيں -اس کريم کو اپني گردن اور کندھوں سے اوپر کي جانب مليں -کريم کو رات بھر لگا رہنے ديں اور صبح کو دھو ڈاليں - ان کريموں اور لوشنوں کے علاوہ کچھ سادہ سي ورزشوں کے ذريعے بھي آپ اپني گردن کو اچھي شکل و حالت ميں رکھ سکتے ہيں
منہ کي صفائي:
سانس ميں خوشبو پيدا کرنے کے لئے ضروري ہے کہ منہ ہميشہ صاف ستھرارہے يعني دانت اور مسوڑھے ہميشہ صاف ستھرے رہيں -
مسوڑھوں سے خون :
*مسوڑھوں سے خون آنے کو کنٹرو ل کرنے کے لئے سورج مکھي کے بيجوں کا استعمال کريں کيونکہ اس ميں وٹامن اے کافي مقدار ميں ہوتا ہے-اس کے علاوہ فاسفورس کلورائيڈ اور کيلشيم بھي ايسے مسوڑھوں کو کنٹرول کرتے ہيں جن سے خون آتا ہے اور دانتوں کو مضبوط کرتے ہيں -
*پيپر منٹ کي اسپرٹ کے چند قطروں کو اگر ايک گلاس پاني ميں ملا ليا جائے تو وہ منہ کو نہايت تر و تازہ اور صاف کر ديتے ہيں -عرق گلاب سے کلياں کي جائے تواس سے منہ صاف ہو جاتا ہے اور منہ ميں خوشبو پيدا ہو جاتي ہے- ايسي غذا کا استعمال کريں جس ميں کلوروفل کافي مقدار ميں موجود ہو-کلوروفل وہ سبز مادہ ہے جو درختوں اور پتوں ميں پايا جاتا ہے-چقندر، شلجم اور مولي ميں کلوروفل کافي مقدار ميں پايا جاتا ہے-ان کو سبزيوں کے عرق ميں شامل کر ليں -
پھٹے ہوئے ہونٹ:
پھٹے ہوئے ہونٹوں کے لئے دو چمچ شہد کو عرق گلاب کے چند قطروں ميں ملا ليں -رات کو سونے سے پہلے ہونٹوں پر لگا ليں -
گردن کي جلد کو نرم اور سفيد کرنا:
*رات کے وقت جلد کي نشو نمائي کي کريم اپني گردن اور حلق پر انگليوں کي اوپر کي جانب سے لگائيں -اس کے علاوہ گردن کي جلد کو سفيد اور نرم کرنے کے لئے آپ تين چمچ پراکس پاۆڈر اور دو چمچ گليسرين کو دو پيالہ عرق گلاب ميں ملا ليں اور يہ لوشن آپ کندھوں اور بازوۆں پر بھي لگاسکتے ہيں -
تحرير: عندليب آمنہ
شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان
متعلقہ تحريريں:
مہربان باپ کي طرف سے جوان بيٹي کو خط
حجاب کي ضرورت و اہميت