• صارفین کی تعداد :
  • 3157
  • 7/9/2012
  • تاريخ :

اہل تشيع کے اصول عقائد

بسم الله الرحمن الرحیم

شيعہ توحيد و نبوت و معاد کے علاوہ عدل الہي اور امامت کو اصول دين قرارديتے ہيں اور ان اصولوں ميں تقليد کو جائز نہيں سمجھتے بلکہ ان اصولوں ميں تحقيق کے قائل ہيں. رسول اللہ (ص) کو خاتم النبيين مانتے ہيں اور انکار ختم نبوت کو اسلام سے خارج ہونے کا عقيدہ رکھتے ہيں؛ رسول اللہ (ص) کے بعد اہل تشيع کے بارہ امام ہيں جن کے قول و فعل ميں فرق نہيں ہے اور ان کے تعدد کي وجہ سے فرقے نہيں بنتے بلکہ سب کے سب ايک ہي دين کے شارح و مفسر اور ايک ہي مذہب کے امام ہيں.

بارہ امام:

1-   حضرت امام علي عليہ السلام

2-   حضرت امام حسن عليہ السلام

3-   حضرت امام حسين عليہ السلام

4-    حضرت امام علي زين العابدين عليہ السلام

5-    حضرت امام محمد باقر عليہ السلام

6-    حضرت امام جعفر صادق عليہ السلام

7-     حضرت امام موسي کاظم عليہ السلام

8-     حضرت امام علي بن موسي الرضا عليہ السلام

9-      حضرت امام محمد تقي الجواد عليہ السلام

10-    حضرت امام علي النقي آلہادي عليہ السلام

11-   حضرت امام حسن الزکي العسکري عليہ السلام

12-   حضرت امام قائم المہدي عليہ السلام

شيعہ تفکر کے مطابق ائمہ عليہم السلام رسول اللہ کي طرح معصوم ہيں. تقيہ سنت رسول اللہ ہے جس پر آپ (ص) نے دعوت اخفاء کے دوران اور دعوت ذوالعشيرہ سے پہلے تين سال تک عملدرآمد کيا اور شيعہ مکتب ميں تقيہ ايک بنيادي حکم ہے؛ شيعہ بداء و رجعت رسول و ائمہ (ع) کے قائل ہيں جن کي تفصيل ديکھيں گے تو دليليں بھي ديکھنے کو مليں گي.

شيعہ مکتب ميں رسول اللہ صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم اور ائمہ معصومين عليہم السلام کي احاديث کے مطابق امام دوازدہم غائب ہيں جو مشيت الہيہ کے مطابق ظہور فرمائيں گے اور دنيا کو اسي طرح عدل و انصاف سے بھرديں گے جس طرح کہ يہ ظلم و ستم سے بھرگئي ہے.

ابنا ڈاٹ آئي آر


متعلقہ تحريريں:

کيا رسول اللہ کے زمانے ميں بھي شيعہ تھے؟