• صارفین کی تعداد :
  • 1906
  • 3/22/2012
  • تاريخ :

آيت ولايت کے مخالفين کا جواب 1

کرامات مولا (ع) در شعر فارسی

ذوالحجۃالحرام ميں رونما ہونے والے واقعات ميں سے ايک يہ ہے کہ اميرالمؤمنين عليہ السلام نے اسي مہينے رکوع کي حالت ميں انگشتري عطا کي تھي- يہ واقعہ 24 ذوالحجۃالحرام کا ہے- (1) سورہ مائدہ کي آيات 55 اور 56 اسي واقعے کے سلسلے ميں نازل ہوئيں ہيں-

پہلي آيت:

إِنّما ولِيُّكُمُ اللّهُ و رسُولُهُ و الّذين آمنُوا الّذين يُقيمُون الصّلاه و يُؤْتُون الزّكاه و هُمْ راكِعُون * و منْ يتولّ اللّه و رسُولهُ و الّذين آمنُوا فإِنّ حِزْب اللّهِ هُمُ الْغالِبُون- (2) تمہارا حاکم و سر پرست بس اللہ ہے اور اس کا پيغمبر اور وہ ايمان رکھنے والے جو نماز ادا کرتے ہيں اور خيرات ديتے ہيں اس حالت ميں کہ وہ رکوع ميں ہيں * اور جو پيروي کرے اور تولّي رکھے اللہ اور اس کے پيغمبر (ص) اور ان ايمان رکھنے والوں سے تو بلاشبہ اللہ کا لشکر ہي غالب آنے والا ہے.

آيت کي شان نزول

امام باقر عليہ السلام سے روايت ہے کہ يہوديوں کا ايک گروہ مسلمان ہوا جن ميں عبداللہ بن سلام، اسد، ثعلبہ، ابن يامين اور ابن صوريا شامل تھے، اور وہ رسول اللہ کي خدمت ميں حاضر ہوئے اور عرض کيا: يا نبي اللہ (ص)! حضرت موسي عليہ السلام نے يوشع بن نون کو اپنا وصي اور جانشين قرار ديا، آپ کے بعد آپ کا جانشين کون ہے اور آپ کے بعد ہمارا ولي و سرپرست کون ہے؟ اسي حال ميں يہ آيت (إِنّما ولِيكُمُ اللّهُ ورسُولُهُ والّذِين آمنُوا الّذِين يقِيمُون الصّلاه ويؤْتُون الزّكاه وهُمْ راكِعُون (3)) نازل ہوئي اور اس کے بعد رسول اللہ (ص) نے فرمايا: اٹھو پس سب اٹھے اور مسجد کي طرف روانہ ہوئے جبکہ ايک سائل مسجد سے نکل رہا تھا-

رسول اللہ (ص) نے فرمايا: کيا کسي نے تم کو کچھ دے ديا!

سائل نے کہا: ہاں! يہ انگوٹھي-

-------------

مآخذ:

1- مسار الشيعه، شيخ مفيد (محمد بن محمد بن نعمان)، ضمن مجموعه نفيسه، مکتبه بصيرتي، قم، 1396 ق، ص23(59)؛ توضيح المقاصد، شيخ بهاء الدين محمد بن حسين عاملي، ضمن مجموعه نفيسه، مکتبه بصيرتي، قم، 1396 ق، ص32(544)-

2- مائده/ 55 و 56-

3- سورہ مائده آيت55-