آنسو کا بہنا اور ميڈيکل سائنس کا باہمي تعلق ( حصّہ دوّم )
يہ ہمدردي کا جذبہ ڈاکٹر کو مجبور کرتا ہے کہ مريض کي نبض پر ہاتھ رکھے نہ کہ جيب پر- ورنہ ڈاکٹر حضرات بيماري کي علامات سے پہلے بينک اکاونٹ کي تفصيل پوچھ رہے ہوتے-
2- احسان مندي:
يہ جذبہ مجبور کرتا ہے اس شخص کو جس پر احسان کيا گيا ہے کہ وہ اپنے محسن کو پہچانے اور اس کا شکريہ ادا کرے، اس کو اچھے الفاظ سے ياد رکھے اور وقت پڑنے پر اس کا احسان اتارنے کي کوشش کرے- يہ احسان مندي کا جذبہ ہي تو ہے جو ايک انسان کو اپنے رب کي نعمتوں کے اعتراف پر مجبور کرتا ہے اور وہ سجدے ميں جا کر اپنے رب کا شکريہ ادا کرتا ہے-
3- غصہ:
يہ ايک بڑا مفيد جذبہ ہے- رات کو تين بجے کوئي شخص آپ کے گھر ميں کود پڑے، آپ اس سے مزاج پرسي تو کرنے سے رہے- غصہ کا جذبہ آپ کو مجبور کرے گا کہ آپ اپنے دفاع کے لئے کچھ کريں اور اس کو مار بھگائيں - يہ غصہ کا جذبہ ہي تو ہے جسکے سبب آپ دشمنِ اسلام پر تلوار ہاتھ ميں لے کر ٹوٹ پڑتے ہيں- غصہ نہ ہو تو جہاد بھي ناممکن ہوجائے -
4- ندامت:
يہ جذبہ مجبور کرتا ہے ايک مجرم کو اپنے کئے پر پچھتانے کے لئے کہ جس طرح ميري عزت و ناموس ، دولت محترم ہے اسي طرح دوسروں کي بھي ہے، تو کيونکر ميں کسي دوسرے کے گھر ميں نقب لگاوں- يہ ندامت کا جذبہ ہي تو ہے جو انسان کو اپنے گناہوں کے اعتراف پر مجبور کرتا ہے اور اللہ کے حضور گڑ گڑانے اور استغفار کے لئے دعا کي طرف لے چلتا ہے-
گريہ و زاري
اب آئيے اس طرف کہ جذبات اور گريہ و زاري يعني رونے کا آپس ميں کيا تعلق ہے- ہمارے خيال ميں يہ چولي دامن کا ساتھ ہے- کيا کسي شخص کے بارے ميں يہ کہا جا سکتا ہے کہ وہ نہايت جذباتي ہے
بالکل نہيں روتا ہے يا يہ کہا جاسکتا ہے کہ وہ شخص چھوٹي چھوٹي باتوں پر رو پڑتا ہے نہايت غير جذباتي اور بے حس ہے ؟ بالکل نہيں! يعني گريہ کرنا يا رونا جذبات کي معراج ہے- جذبات جب عروج پر پہنچ جائيں تو گريہ کا روپ دھار ليتے ہيں- گريہ، جذبات کے لئے بالکل ايسا ہي ہے جيسے انگوٹھي کے لئے نگينہ، آسمان کے لئے چاند، سمندر کے لئے موتي، پہاڑ کے لئے چوٹي، انسان کے لئے روٹي، کہ اس کے بغير گزارا نہيں -
* گريہ کرنے يا رونے کي تعريف:
’’انسان کي وہ حالت جب جذبات سے مغلوب ہوکر اس کي آنکھوں سے آنسو نکل آئيں-‘‘
تحرير : ڈاکٹر عليم شيخ
پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان
متعلقہ تحريريں:
يوروپا کي سطح کے نيچے پاني کي جھيليں