نوجوان نسل کے ليۓ جواني گزارنے کے چند سنہرے اصول ( حصّہ چہارم )
نوجواني ميں گمراہي کي کشش
نوجوانوں کي مثال ايک ايسے برتن کي مانند ہوتي ہے جو بالکل خالي ہو اور پھر اس ميں جو چيز بھي ڈالي جائے برتن اس سے بھر جاتا ہے - اسي طرح نوجوان کا ذہن بھي جواني کي دہليز پر پہنچنے تک بالکل خالي ہوتا ہے ، اس ميں جس طرح کے بھي خيالات ڈالے جاتے ہيں ‘ ذہن انہيں قبول کر ليتا ہے اور پھر وہي اچھے يا برے خيالات اس کے دين، اخلاق و کردار اور معاشرتي ادب و آداب کي بہتري يا برائي کي صورت ميں سامنے آتے ہيں -
اور وہ لوگ جو ديني گمراہيوں ، شيطاني طاقتوں اور فحاشي و عريانيت کے فروغ کيلئے کام کرتے ہيں ‘ وہ ايسے نوجوانوں کو اپنا خصوصي ہدف بناتے ہيں اور ان کے سامنے دنيا کي رنگينيوں اور عياشيوں کي ايسي دلکش اور خوشنما تصوير پيش کرتے ہيں کہ نوجوان بغير سوچے سمجھے اور اپنے اُخروي انجام سے بے پرواہ ہو کر مقناطيسي کشش کي مانند ان کے پيچھے چلنا شروع کر ديتے ہيں -
ليکن اس حوالے سے اگر نوجوان اپني فطري صلاحيتوں کا صحيح استعمال کريں ، گمراہ کرنے والے لوگوں کي گمراہ کن باتوں سے اپنا دامن بچاکر رکھيں ، ان سے مکمل کنارہ کشي اختيار کر ليں اور خالصتاً قرآن و حديث سے اپنا دامن وابستہ کر ليں تو کچھ بعيد نہيں کہ يہ ساري گمراہ کن تحريکيں اپني موت آپ مرجائيں گي-
جواني کس طرح گزاريں ؟
نوجواني کي عمر عموماً ‘ لا اُبالي، گنا ہوں کي طرف ميلان، من ماني، کھيل کود، دولت جمع کرنے کي لگن، عشق و محبت، محنت اور جد و جہد کي عمر کہلاتي ہے -
اسلام ميں نوجوانوں کے لئے ان تمام چيزوں کے بارے ميں مکمل راہنمائي موجود ہے -
اللہ تعاليٰ نے سورۃ النساء : ميں اس عمر کو نکاح اور بردباري کي عمر قرار ديا ہے - اس لئے کہ نکاح نوجوان کو گنا ہوں سے بچانے کا سب سے بہترين ذريعہ ہے -
رسولِ ا کرم صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم نے فرمايا:
اے نوجوانوں کي جماعت! تم ميں سے جو بھي نکاح کي طاقت رکھتا ہے وہ نکاح کر لے ، اس لئے کہ نکاح نگاہوں کو جھکاتا اور شرمگاہ کي حفاظت کرتا ہے - (صحيح بخاري: ح، 4778/ صحيح مسلم:ح، 1400)
اللہ تعاليٰ نے نکاح کرنے والے لوگوں سے مال و دولت کا وعدہ فرمايا ہے - فرمانِ الٰہي ہے :
اور تم ميں سے جو مرد و عورتيں بے نکاح ہيں ‘ان کا نکاح کر دو اور اپنے نيک بخت غلاموں اور لونڈيوں کا بھي، اگر وہ مفلس بھي ہوں تو اللہ تعاليٰ اپنے فضل سے انہيں مالدار کر دے گا- اللہ تعاليٰ کشادگي والا اور علم والا ہے - (النور:32)
اور عشق و محبت کي صداقت اور پائيداري بھي صرف نکاح کے ذريعے ہي ممکن ہے -
رسولِ ا کرم صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم کا ارشادِ پاک ہے : ہم نے دو محبت کرنے والوں (کي محبت) کو نکاح سے زيادہ (پائيدار) نہيں ديکھا- (سنن ابن ماجہ:ح، 1847/ السلسلۃ الصحيحۃ للاءلباني، ج:2، ح، 624)
پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان