نوجوان نسل کے ليۓ جواني گزارنے کے چند سنہرے اصول ( حصّہ سوّم )
نوجواني ميں دوستي اور دشمني کي اہميت
نوجواني اور جواني کي عمر ميں ہر انسان ميں بہت ساري تبديلياں رونما ہوتي ہيں - اس کي فکري قوّتيں بيدار ہوتي ہيں - اس کي ترجيحات و ترغيبات ميں بہت زيادہ رد و بدل ہوتا ہے - کچھ نئي دوستياں بھي ہوتي ہيں اور کچھ نئي دشمنياں بھي- ليکن کيا کوئي مسلمان نوجوان ايسا بھي ہے جس نے دوستي اور دشمني کے کچھ معيار بھي بنارکھے ہوں کہ ميرا دوست کون بنے اور ميرا دشمن کون ؟
دوستي اور دشمني کا اسلامي معيار: دينِ اسلام کا ہر معاملہ ميں سب سے پہلا معيار اللہ تعاليٰ کي رضا و خوشنودي کا حصول ہے - يہي معاملہ دوستي اور دشمني کا بھي ہے -
يعني محبت، دوستي اور اتحاد، دشمني، بغض اور نفرت کا اسلامي معيار‘ ذاتي، انفرادي، اجتماعي، يا تنظيمي مفادات نہيں ، بلکہ صرف اللہ تعاليٰ کي رضا کا حصول ہے -
دوستي اور دشمني کے دنيا و آخرت ميں گہرے اثرات: دوستي اور دشمني کا دنيا و آخرت کے حوالے سے بہت ہي گہرا تعلق ہے ، حتيٰ کہ کسي بھي انسان کے اُخروي انجام کو دنيا ميں ديکھنے کے لئے اس کے دوستوں کو ديکھ لينا کافي ہے -
(قيامت کے دن) آدمي اسي کے ساتھ ہو گا جس کے ساتھ (دنيا ميں ) محبت کي ہو گي- (صحيح بخاري: ح، 5720/ صحيح مسلم: 4779)
دنيا ميں کسي برے دين و اخلاق و کردار کے حامل انسان سے دوستي کرنے والا قيامت کے دن حسرت و ندامت سے چيخ و پکار کرے گا-
ايسے لوگوں کے بارے ميں اللہ ربُّ العزَّت کے فرامين ملاحظہ ہوں : اے کاش! ميں نے فلاں شخص کو اپنا دوست نہ بنايا ہوتا- اس نے تو ميرے پاس (اسلام کي) نصيحت آجانے کے بعد مجھے بہکا ديا-
(الفرقان:2829)
ئتمام گہرے دوست اس(قيامت کے ) دن ايک دوسرے کے دشمن ہوں گے ، سوائے پرہيزگاروں ہے - (الزخرف:67)
وہ نوجوان جو دنيا ميں اپني دوستيوں ، محبتوں اور اتحادوں پر فخر محسوس کرتے ہيں ‘ ذرا اِن کے اُخروي انجام پر بھي ضرورغور کريں - اس لئے کہ قيامت کے دن انہيں اللہ کے عذاب سے بچانے والا نہ کوئي دوست ہو گا، نہ کوئي تنظيم اور نہ ہي کوئي اتحاد، بلکہ اس دن اس کا مال و دولت اور کسي کي سفارش بھي اس کے کچھ کام نہ آئے گي- اللہ تعاليٰ کے ارشادات ملاحظہ فرمائيں :
اے ايمان والو! جو رزق ہم نے تمہيں ديا ہے اس ميں سے خرچ کرو، قبل اس کے کہ وہ دن آئے کہ جب نہ خريد و فروخت ہو گي، نہ دوستي کام آئے گي اور نہ ہي کسي کي سفارش- (البقرہ:254)
اس(قيامت کے ) دن نہ مال کوئي فائدہ دے گا اور نہ ہي اولاد- اِلاّ يہ کہ کوئي فرمانبردار دل لے کر اللہ کے پاس حاضر ہو- (الشعرآء:89-88)
پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان