• صارفین کی تعداد :
  • 2189
  • 8/26/2011
  • تاريخ :

فرشتوں کے ہم نشين بن جاؤ ( حصّہ  سوّم)

فرشتہ

ثابت قدمي نيک عمل کي طرح ايمان کے درخت کا پھل ہے - اس ليۓ جب ايمان پختہ ہوتا ہے تو انسان کو ثابت قدم رہنے کي دعوت  دے گا - حقيقت ميں جو چيز ايمان کو پيدا کرتي ہے اور کسي  نتيجہ پر پہنچاتي ہے وہ مقاومت ہے وگرنہ بہت سے مومنين بدعاقبت  کا شکار بھي ہو جاتے ہيں - ان ميں سے بہت سارے اللہ تعالي کو خالق تو قبول کرتے ہيں مگر مختلف کاموں کي تدبير ميں دوسروں کو بھي درميان ميں لے آتے ہيں - سب سے اہم  چيز يہي ہے کہ انسان اللہ تعالي کي ربوبيت پر ثابت قدم رہے يعني کسي بھي  قانون اور پروگرام کو اللہ تعالي کے بتاۓ ہوۓ اصولوں کے برعکس ہرگز قبول نہ کرے -

ثابت قدم مومنين وہ لوگ ہيں جو زندگي کے مختلف ادوار ميں «ربنا الله»   پر  قائم رہتے ہيں اور حتي اپني  اور اپنے عزيزوں کي جان ، مال  اور عزت کو خطرے ميں ڈال کر بھي اپنے عقيدے کي حفاظت کرتے ہيں - ايسے لوگ اپنے ايمان اور عقيدے کو دنياوي نفع کے ليۓ  ہرگز قربان نہيں کرتے -

اس بارے ميں امير مؤمنان علي عليه‌السلام  نھج البلاغہ کے ايک  خطبہ ميں فرماتے ہيں کہ

تم نے کہا کہ ہمارا پروردگار اللہ ہے -  اب اس قول پر مضبوطي کے ساتھ قائم رہو - اس کي کتاب کے احکامات کي انجام دھي ، اس کے بتاۓ ہوۓ راستے اور شايستہ عبادات کے ذريعے ثابت قدمي کے ساتھ ہو - اس کي حکمراني سے  خارج مت ہونا - اس کے قانون ميں بدعت مت کرنا اور ہرگز اس کے ساتھ مخالفت نہ کرنا -

 

تحریر: سیّد اسد الله ارسلان

متعلقہ تحريريں:

قرآن مجيد اور اخلاقي تربيت ( حصّہ سوّم )

قرآن مجيد اور اخلاقي تربيت ( حصّہ دوّم )

قرآن مجيد اور اخلاقي تربيت

قرآن ميں وقت کي اہميت کا ذکر (حصّہ سوّم)

قرآن ميں وقت کي اہميت کا ذکر ( حصّہ دوّم )