دوستی کے اہم اصول (حصّہ سوّم)
راز داری
کبھی ایک راز کا تعلق انسان کی زندگی، حیثیت اور عزت و آبرو سے متعلق ہوتا ہے اور اس راز کو فاش کرنا، اس کی بے عزتی اور ہلاکت کا باعث ہوتا ہے اور کبھی راز کو فاش کردینا انسان یا سماج کے ساتھ خیانت شمار کیا جاتا ہے۔ پس اپنی زبان اور منھ کو رازداری کا عادی بنائیں اور اس طرح دوسروں کے حقوق ان کی حیثیت اور سماجی وحدت و یکجہتی کی حفاظت کریں۔ اس لئے کہ دوسروں کے راز کو فاش کرنا کینہ،عداوت اور اختلاف و تفرقہ کا سبب ہے ۔
حضرت علی علیہ السلام قابل اعتماد برادران دینی اور ان کے سلسلہ میں ذمہ داری کو اس طرح بیان فرماتے ہیں:
واکتم سرہ و عیبہ و اظہر منہ الحسن۔اس کے راز اورعیب کو پوشیدہ رکھو اور اس کی نیکیوں کو ظاہر کرو۔
﴿الاختصاص،ص۱۵۲﴾
لیکن افسوس کی بات تو یہ ہے کہ بعض لوگ اس کے برخلاف عمل کرتے ہیں، ان کی زبان کبھی بھی دوسروں کی خوبیاں اور اچھائیاں بیان کرنے کے لئے نہیں کھلتیں ، بلکہ وہ دوسروں کی بدگوئی اور عیوب بیان کرنے میں بہت تیز و طرار ہوتے ہیں!!
آئینہ ہونا
برادران دینی و ایمانی کے ساتھ صادقانہ برتاؤ کے سلسلہ میں ایک مشہور و معروف حدیث ہے کہ ’’ المومن مرآۃ المومن‘‘ یعنی مومن، مومن کا آئینہ ہے۔
﴿تحف العقول،ص۳۷۱﴾
آئینہ کے خصوصیات یہ ہیں کہ وہ بے لوث اوربے غرض ہوتا ہے ، اشیائ کو بڑا بنا کر نہیں دکھاتا، خود انسان کو اس کے عیوب دکھاتا ہے اور ہم آئینہ کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں کہ وہ ہمارے عیوب کو ہمیں بتانے اور دکھانے کا ذریعہ ہے، تاکہ ہم انھیں دور کرنے کی کوشش کریں۔ آئینہ خوبیوں اور خوبصورتیوں کو بھی دکھاتا ہے صرف عیوب اور کمیوں کو ہی نہیں۔
دوسروں سے صادقانہ برتاؤ ، دلسوزی و رأفت کے ساتھ تنقید ، ارشاد ورہنمائی ، خیرخواہی و نصیحت ، ایک دوسرے کے لئے باہمی آئینہ ہونے کے اہم مصادیق میں سے ہیں۔
رسول خدا (ص)نے ارشاد فرمایا:
مومن اپنے برادر مومن کا آئینہ ہے، اس کے پیٹھ پیچھے اس کا خیرخواہ ہوتا ہے اور اس کی موجودگی میں جو چیز اس کے لئے نازیباہوتی ہیں انھیں اس سے دور کرتا ہے۔
﴿قاموس الاخلاق و الحقوق،ص۳۲﴾
متعلقہ تحریریں:
لڑكیوں كی تربیت
اسلام میں شادی بیاہ
مسلمان نوجوان اسلامی معاشرے کی قوّت